السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،
حضرت جابر(رضی اللہ عنہ) نے فرمایاکہ حضورنبی کریم(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)منبرپرجلوہ افروزہوئے۔پہلی سیڑھی پررونق افروزہوئے توفرمایاآمین یوں ھی دوسری اورتیسری سیڑھی پرآمین کہی۔صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم نے عرض کی حضور(صلی اللہ علیہ والہ وسلم) اس تین بارآمین کہنے کاکیاسبب ہوتوفرمایاجب میں پہلی سیڑھی پرچڑھاتوجبریل علیہ السلام حاضرہوئے اورعرض کیابدبخت ہواوہ شخص کہ جس نے رمضان المبارک پایاپھررمضان المبارک نکل گیااوروہ بخشانہ گیا۔میں نے کہا آمین،دوسرابدبخت وہ شخص ہے جس نے اپنی زندگی میں والدین کویاایک کوپایااورانہوں نے(خدمت کے سبب) اسے جنت میں نہ پہنچایا(یعنی وہ انکی خدمت کرکے جنت نہ حاصل کرسکا)میں نےکہاآمین!تیسرا وہ شخص بدبخت ہے جس کے پاس آپ کاذکرپاک ہوا اوراس نے آپ پردوروپاک نہ پڑھا،تومیں نے کہا آمین۔
(رواہ البخاری، القول البدیع ص 142)
اللھم صل علی حبیبک و رسولک ونبیک و علی الہ و اصحابہ و بارک و سلم بعد رمل الصحارے والقفار و بعدد اوراق النباتات والاشجار وبعددقطرالامطار۔
والسلام
جاویداقبال