زین
لائبریرین
ایک نجی ٹی وی چینل نے دعویٰ کیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے امیر مولانا صوفی محمد،ان کے دو بیٹوں ، نائب امیر مولانا محمد عالم، ترجمان امیر عزت سمیت کئی اہم رہنمائوں کو گرفتار کرلیا ہے ، مولانا صوفی محمد کو پشاور جبکہ دیگر کو نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے تاہم سرکاری ذرائع سے تاحال اس کی تصدیق نہیں کی ہے ۔تنظیم کے ہیڈ کوارٹر سے بعض اہم دستاویزات ، مواصلاتی آلات اور اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز اپنی رپورٹ میں بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے اماندرہ کے علاقے میں تنظیم کے ہیڈکوارٹر پر کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے امیر مولانا صوفی محمد، ان کے دو بیٹوں رضوان اللہ اور ضیاء اللہ ،نائب امیر مولانا محمد عالم، ترجمان امیر عزت، سید وہاب اورسلمان سمیت کئی اہم رہنمائوں کو کو گرفتار کرلیا ہے تاہم سرکاری ذرائع کا کہناہے کہ کالعدم تنظیم کے رہنمائوں کوحراست میں لئے جانے کے حوالے سے فی الحال تصدیق نہیں کر سکتے۔ کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا صوفی محمد کو پشاور منتقل کیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق سیکورٹی فورسز نے تنظیم کے ہیڈ کوارٹر سے بعض اہم دستاویزات ، مواصلاتی آلات اور اسلحہ بھی برآمد کیا ہے ۔ تنظیم کے رہنمائوں کو نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ سیکورٹی فورسز نے چند ہفتے قبل ایک کارروائی کے دوران مولانا صوفی محمد کے بیٹے کو بھی قتل کردیا تھا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز اپنی رپورٹ میں بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے اماندرہ کے علاقے میں تنظیم کے ہیڈکوارٹر پر کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے امیر مولانا صوفی محمد، ان کے دو بیٹوں رضوان اللہ اور ضیاء اللہ ،نائب امیر مولانا محمد عالم، ترجمان امیر عزت، سید وہاب اورسلمان سمیت کئی اہم رہنمائوں کو کو گرفتار کرلیا ہے تاہم سرکاری ذرائع کا کہناہے کہ کالعدم تنظیم کے رہنمائوں کوحراست میں لئے جانے کے حوالے سے فی الحال تصدیق نہیں کر سکتے۔ کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا صوفی محمد کو پشاور منتقل کیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق سیکورٹی فورسز نے تنظیم کے ہیڈ کوارٹر سے بعض اہم دستاویزات ، مواصلاتی آلات اور اسلحہ بھی برآمد کیا ہے ۔ تنظیم کے رہنمائوں کو نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ سیکورٹی فورسز نے چند ہفتے قبل ایک کارروائی کے دوران مولانا صوفی محمد کے بیٹے کو بھی قتل کردیا تھا۔