یہ صورت حال اس بات کی متقاضی ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوں۔ اپریشن کے صورت میں نہ صرف کراچی بلکہ پنڈی اور اسلام آباد اور لاہور بھی طالبان کے کنٹرول میں چلے جائیں گے۔ یاد رکھیں کہ سوات اور وزیرستان میں اپریشن کی نتیجے میں انٹرنل ڈسپلیسمنٹ کی وجہ سے آبادی کا انخلا ہوا جس کا ارتکاز کراچی تھا۔ اس انخلا کے دوران ہی طالبان کراچی میں سرایت کرنے میں کامیاب ہوئے۔ کسی بھی اپریشن کی صورت میں طالبان پنڈی، اسلام اباد اور لاہور میں سرایت کرجائیں گے ۔ اسکو روکا نہیں جاسکے گا۔ اس لیے مذاکرات کے ناکامی کی کوئی صورت نہیں قابل قبول نہیں ہونی چاہیے