طلع البدر علینا، من ثنیات الوداع (سامی یوسف)

واقعی نبیل بھیا۔۔۔ یہ بہت خوبصورت ہے۔ میرے گھر میں اگر یہ ایک بار چل جائے نا تو پھر مسلسل یہی چلتی رہتی ہے۔۔۔ بہت اعلیٰ ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
آج پھر سے اس ناشید کا خیال آ گیا۔ یہ اس نغمے کے گیت ہیں جو آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی مدینہ آمد کے موقعے پر انصار کی بچیاں مسرت سے گا رہی تھیں۔ اس کے اشعار اس طرح ہیں۔

طلع البدر علینا
من ثنیات الوداع
وجب الشکر علینا
ما دعا للہ داع
ایّھا المبعُوث فِینا
جئتَ بالامر مُطاع

الرحیق المختوم میں پہلا مصرعہ اشرق البدر علینا لکھا ہوا ہے۔ اسی میں بیان کیا گیا ترجمہ ذیل میں پیش کر رہا ہوں:

ان پہاڑوں سے جو ہیں سوئے جنوب
چودھویں کا چاند ہے ہم پر چڑھا
کیسا عمدہ دین اور تعلیم ہے
شکر واجب ہے ہمیں اللہ کا
ہے اطاعت فرض تیرے حکم کی
بھیجنے والا ہے تیرا کبریا
 

مکی

معطل
خوبصورت ہے..

نبیل بھائی جو ترجمہ آپ نے پیش کیا ہے وہ درست نہیں ہے، شاید مترجم نے ردیف وقافیہ ملانے کی کوشش کی ہے اور اس چکر میں ترجمہ خراب کردیا ہے...

اس کے علاوہ آخری شعر کا آپ نے تذکرہ ہی نہیں کیا:

[ARABIC]جئت شرفت المدينة
مرحباً يا خير داع[/ARABIC]

مزید برآں '' ناشید '' نہیں '' نشید '' ہوتا ہے اور نشید کی جمع '' اناشید '' ہوتا ہے.. :)
 

جاسم

محفلین
نشید تو بہت اچھا ہے۔ مگر دف کے ساتھ ساتھ میوزک بھی استعمال کیا گیا۔ جسکی وجہ سے مناسب نہیں لگ رہا۔
میرے پاس دف کے ساتھ تھا، پر اب مل نہیں رہا۔
 
Top