سید رافع
محفلین
طنزومزاح۔ قلابازیاں۔بڑے منصوبے چھوٹا گٹر – قسط 1
میں نے پروگرامنگ کے ایک ون پوانٹ فائو بلین ڈالر کا منصوبہ شروع کیا ہے۔ نارتھ امریکا ،کینڈا اور یورپ کے تقریبا پانچ ہزار سے زائد سافٹ ئیر کمپنیز اپنی پروگرامنگ کی لاگت کم کرنے کے لیے کراچی میں بحریہ ٹاون کی طرز پر سافٹ ٹاون کھولنے پر شدید اصرار کر رہیں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہماری حکومت چائینا سے اشیإ اسی لیے منگوا رہی ہیں کہ یہاں لاگت سو گنا زائد ہے۔ سو ہم چاہتے ہیں کہ آپ یعنی بقلم خود میں بیس ہزار سافٹ ویر انجینیر سافٹ ٹاون میں بساوں۔ مایکروسافٹ کے کیمپس کی طرز پر۔ ہر سال بیس ملین یو ایس ڈالر کے پراجیکٹ باآسانی ہم یہاں سے بھیج سکتے ہیں۔ اپنے پاور پلانٹ اور سیکیورٹی ہو گی۔ پورے پاکستان کا بہترین ٹیلنٹ دن رات سافٹ ٹاون میں سی ،جاوا، اوریکل ،سیپ ،پی ایچ پی ،جاوا اسکرپٹ، پایتھون اور اندازا بارہ ہزار دیگر ٹیکنالوجیز پر کام کرے گا۔
ابتدائی طور پر کل شام سے ہمارے برابر میں چیس ڈیپارمینٹل اسٹور کی دکان کھلی ہے اور مین گٹر بلاک ہو گیا۔ میں نے فلیٹ یونین سے رابطہ کیا تو ایم کیو ایم کے صدر کو نکال دیا گیا جب میں ملایشیا میں تھا۔ غبن وغیرہ کے الزامات تھے۔ گٹر ریورس ہوا اور سارے گھر میں میں اوپری فلورز کا پانی قدرتی والا اور لہسن قدرتی والا تیر رہا ہے۔میں نے اسے پراجیکٹ میں ڈیڈ لاک سمجھا اور فورا جمعدار کوفون کھڑکھایا تو اس نے کہا کہ وہ اتوار کو بچوں کے ساتھ کھیلتا ہے اور وہ بھی ایم کیو ایم کی وجہ سے ہم سب سے کھٹی ہے۔ میں نے عقاب کی طرح برابر والے اسکوئیر کے جمعدار کو پکڑا تو اس نے کہا آپ جیسے منہنی شخص کے کہنے سے میں آپکے ایم کیو ایم کے صدر کے حکم کے برخلاف توکرنے سےرہا۔ سو میں نے چوکیدار کو فون کھڑکھایا اور ملا بھی لیکن وہ بھی ساتھی نکلا۔اس نے کہا اب جائیں نہ ذرا کے ایم سی کی کوڑا صاف کرنے والی گاڑیوں کو پکڑیں وہ فری کام کر دیں گی۔ اسکو بھی صدر کے ساتھ نکالا گیا تھا۔سو کل صبح تک اوپر والے جو کھائے پیں گے مجھے پتہ ہو گا۔
بس کل سے بڑے پراجیکٹ پر کام شروع کروں گا ذرا یہ چھوٹا گٹر کھل جائے۔
میں نے پروگرامنگ کے ایک ون پوانٹ فائو بلین ڈالر کا منصوبہ شروع کیا ہے۔ نارتھ امریکا ،کینڈا اور یورپ کے تقریبا پانچ ہزار سے زائد سافٹ ئیر کمپنیز اپنی پروگرامنگ کی لاگت کم کرنے کے لیے کراچی میں بحریہ ٹاون کی طرز پر سافٹ ٹاون کھولنے پر شدید اصرار کر رہیں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہماری حکومت چائینا سے اشیإ اسی لیے منگوا رہی ہیں کہ یہاں لاگت سو گنا زائد ہے۔ سو ہم چاہتے ہیں کہ آپ یعنی بقلم خود میں بیس ہزار سافٹ ویر انجینیر سافٹ ٹاون میں بساوں۔ مایکروسافٹ کے کیمپس کی طرز پر۔ ہر سال بیس ملین یو ایس ڈالر کے پراجیکٹ باآسانی ہم یہاں سے بھیج سکتے ہیں۔ اپنے پاور پلانٹ اور سیکیورٹی ہو گی۔ پورے پاکستان کا بہترین ٹیلنٹ دن رات سافٹ ٹاون میں سی ،جاوا، اوریکل ،سیپ ،پی ایچ پی ،جاوا اسکرپٹ، پایتھون اور اندازا بارہ ہزار دیگر ٹیکنالوجیز پر کام کرے گا۔
ابتدائی طور پر کل شام سے ہمارے برابر میں چیس ڈیپارمینٹل اسٹور کی دکان کھلی ہے اور مین گٹر بلاک ہو گیا۔ میں نے فلیٹ یونین سے رابطہ کیا تو ایم کیو ایم کے صدر کو نکال دیا گیا جب میں ملایشیا میں تھا۔ غبن وغیرہ کے الزامات تھے۔ گٹر ریورس ہوا اور سارے گھر میں میں اوپری فلورز کا پانی قدرتی والا اور لہسن قدرتی والا تیر رہا ہے۔میں نے اسے پراجیکٹ میں ڈیڈ لاک سمجھا اور فورا جمعدار کوفون کھڑکھایا تو اس نے کہا کہ وہ اتوار کو بچوں کے ساتھ کھیلتا ہے اور وہ بھی ایم کیو ایم کی وجہ سے ہم سب سے کھٹی ہے۔ میں نے عقاب کی طرح برابر والے اسکوئیر کے جمعدار کو پکڑا تو اس نے کہا آپ جیسے منہنی شخص کے کہنے سے میں آپکے ایم کیو ایم کے صدر کے حکم کے برخلاف توکرنے سےرہا۔ سو میں نے چوکیدار کو فون کھڑکھایا اور ملا بھی لیکن وہ بھی ساتھی نکلا۔اس نے کہا اب جائیں نہ ذرا کے ایم سی کی کوڑا صاف کرنے والی گاڑیوں کو پکڑیں وہ فری کام کر دیں گی۔ اسکو بھی صدر کے ساتھ نکالا گیا تھا۔سو کل صبح تک اوپر والے جو کھائے پیں گے مجھے پتہ ہو گا۔
بس کل سے بڑے پراجیکٹ پر کام شروع کروں گا ذرا یہ چھوٹا گٹر کھل جائے۔