فیصل عظیم فیصل
محفلین
کیا اس اسکول ڈرائیور کے قتل ، ان بچوں کے اغوا اور دوسرے بچوں کے زخمی کرنے کا مقدمہ ظالمان دار القضاء میں چلانے کو رضامند ہیں ۔۔؟
بی بی سی کی ایک خبر
صوبہ سرحد کے ضلع ہنگو میں مقامی طالبان نے دو مہینے قبل اغواء کیے جانے والے چار بچوں کو محسود قبیلے کے چار افراد کی رہائی کے بدلے رہا کر دیا ہے۔
پولیس کے مطابق سوموار کو ہنگو کے علاقے استرزئی میں پشاور ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس ابن علی کے رہائش گاہ پر قبائلی عمائدین اور علماء کا ایک جرگہ ہوا جس میں عمائدین اور علماء کے علاوہ مقامی طالبان کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ جرگے کی کوششوں سے مقامی طالبان نے مغوی بچوں کو ان کے والدین کے حوالے کر دیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سکول کے چار بچوں کی رہائی کے بدلے استرزئی قبائل نے محسود قبائل سے تعلق رکھنے والے چار افراد کو بھی رہا کر دیا گیا ہے۔ رہا ہونے والوں میں رمتل خان،عطاء اللہ ،گل مست اور فاروق شامل ہیں۔ رہا ہونے والے افراد کےمقامی طالبان کے ساتھ قریبی تعلقات بتائے جاتے ہیں۔
یاد رہے کہ ستائیس فروری دو ہزار نو کو بروز جمعہ ضلع ہنگو
مزید خبر ماخذ پر دیکھی جا سکتی ہے
ماخذ
بچے اغوا کرنے والے ظالمان اسلام کی خدمت کر رہے ہیں ۔۔؟
بی بی سی کی ایک خبر
صوبہ سرحد کے ضلع ہنگو میں مقامی طالبان نے دو مہینے قبل اغواء کیے جانے والے چار بچوں کو محسود قبیلے کے چار افراد کی رہائی کے بدلے رہا کر دیا ہے۔
پولیس کے مطابق سوموار کو ہنگو کے علاقے استرزئی میں پشاور ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس ابن علی کے رہائش گاہ پر قبائلی عمائدین اور علماء کا ایک جرگہ ہوا جس میں عمائدین اور علماء کے علاوہ مقامی طالبان کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ جرگے کی کوششوں سے مقامی طالبان نے مغوی بچوں کو ان کے والدین کے حوالے کر دیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سکول کے چار بچوں کی رہائی کے بدلے استرزئی قبائل نے محسود قبائل سے تعلق رکھنے والے چار افراد کو بھی رہا کر دیا گیا ہے۔ رہا ہونے والوں میں رمتل خان،عطاء اللہ ،گل مست اور فاروق شامل ہیں۔ رہا ہونے والے افراد کےمقامی طالبان کے ساتھ قریبی تعلقات بتائے جاتے ہیں۔
یاد رہے کہ ستائیس فروری دو ہزار نو کو بروز جمعہ ضلع ہنگو
مزید خبر ماخذ پر دیکھی جا سکتی ہے
ماخذ
بچے اغوا کرنے والے ظالمان اسلام کی خدمت کر رہے ہیں ۔۔؟