ظالم سماجی میڈیا ۔۔۔ از ۔۔۔ محمد احمدؔ

آوازِ دوست

محفلین
بہت خوب احمد بھائی!! ایسی باتیں اکثر اس سوچ کا باعث بنتی ہیں کہ زندگی کی اعلٰی اقدار کل کے مقابلے میں آج زیادہ تیزی سے روبہ زوال ہیں۔ پھر سوچتا ہوں کہ یہ اعلٰی اقدار اپنی اصل میں ہیں کیا؟ شائد دو وقت کی روٹی کے پیچھے بھاگتے لوگ موسیقی، شاعری، مصوری، ادب و فلسفہ، روحانیت وغیرہ جیسے تسکینِ ذات کے ذرائع سے حِظ اُٹھانے کی حِس کھو چُکے ہیں۔ اگر ایسا ہے بھی تو اِ س میں اُن کا کتناقصور ہے؟ ہمارے خودشکن اور خود کُش قسم کے حالیہ معاشرے میں اِن باتوں کا شُمار شائد ذہنی تعیشات کے زمرے میں داخل ہو گیا ہے ۔ مجھے یہ جان کر حیرت ہوئی کہ آج کے ادبِ عالیہ کی شاندار عمارت جن بنیادوں پر استوار ہے اِس میں اپنے وقت کے انتہائی سادہ اور قریبا" مفلوک الحال لوگوں کے خونِ جگر کی کاوشیں شامل ہیں۔ کو ئی موچی تھا تو کوئی معمولی کلرک یہ کوئی داستانِ طلسم ہوشربا نہیں ہمارے ماضی قریب کا قصہ ہے۔ آج کی اس ہما ہمی اور ہڑبونگ نما طرزِ زندگی میں شائد کوئی طویل جدوجہد، کوئی باوقار مسافت کوئی فانی ہستی سے بڑی بات اپنی جگہ ہی نہیں ڈھونڈ پاتی۔ ہمیں کسی ایک جگہ ہی اپنی ساری خوشیوں کی تلاش رہتی ہے اور پھر ہم چاہتے ہیں کہ ایسی جگہ بھی کہیں قریب ہی بلا کسی مشکل کے مل جائے۔ کیا ایسا ہو سکتا ہے کہ آج بھی لوگ دو وقت کی روٹی اور زندگی کی دیگر احتیاجات کے پورا کرنے کی جدوجہد کے ساتھ ساتھ اپنی ہستی میں مستور کسی آفاقی منظر کی طرف متوجہ ہوں اور زندگی کے عمومی دھارے میں بہتے ہوئے زندگی سے بڑی بات کریں، زندگی سے بڑے کام کریں :)
 
بہت خوب۔ بہترین تجزیہ ہے:)
ٹوئیٹر پر بڑے بڑے جغادری موجود ہیں کہ جن کے منہ سے چوبیس گھنٹے فلسفہ اُبلتا رہتا ہے اور کراچی کے مین ہولز کی طرح یہاں بھی نکاسی کا معقول بندوبست نہیں ہے سو اکثر عقیدت مندوں کی ٹائم لائنز کی حالت ناگفتہ بہ نظر آتی ہے۔ شاید یہاں کے کرتا دھرتا بھی کراچی کے ناظمِ نا کمال کی طرح بے اختیار ہیں۔
:):)
 

محمداحمد

لائبریرین
ہمارے لیے ٹویٹر اس لیے بورنگ ہے کہ وہاں ہمارے حلقہ احباب میں سے بہت کم لوگ ہیں۔ جہاں دوست نہ ہوں وہاں کیا مزہ؟؟ :)

ہممم!

ویسے ٹوئٹر پر دوستیوں سے پیری مریدی چلتی ہے۔ :)

یعنی من تورا فالوئر بگوئم، تو مورا فالوئر بگو :) :) :)
 

محمداحمد

لائبریرین
اکیلے ہیں تو کیا غم ہے۔۔۔ چاہیں تو ہمارے بس میں کیا نہیں۔۔۔۔ :p
دل کو بہلانے کو بھیا یہ خیال اچھا ہے۔ :) :) :)
:) :) :)
بڑا مشکل کام ہے۔۔۔۔ اوپر والا چہرہ گرم کرنا پڑتا ہے۔۔۔ تب کہیں جا کر فٹ بیٹھتا ہے۔
ہاہاہاہا۔۔۔!

سب کے سامنے کیوں بتا رہے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ ایک دو بندے تو آپ کا طریقہ پڑھ کر کوشش بھی کر رہے ہوں گے۔ :) :) :)
اللہ پوچھے گا۔۔۔ قسم سے۔۔ معاف نہیں کروں گا۔۔۔۔ فلک شیر صیب۔۔۔ دسو یار۔۔۔ اے بندہ باز نئیں آریا۔۔۔۔

فلک بھائی سے کیوں شکایت لگا رہے ہیں، وہ تو خود باز وغیرہ نہیں آتے۔ :) :)

ہاہاہاہاااا۔۔۔۔ نہ کریا کرو ظلم۔۔۔ کسی کو جینے بھی دیں۔۔۔۔
:) :) :)

اے آرے وائی اور جینے دو۔ :) :) :)
وہ تبصرہ جات صرف غزل کے ناشتے پانی پر ہوتے ہیں۔۔۔ ویسے بھی فیس بک کے حاجی دیکھنے ہو تو لڑکی کی السلام علیکم والی پوسٹ کے نیچے دیکھ لیا کریں۔۔۔۔ کتھے مہر علی کتھے ثناء۔۔۔ :D
ہاہاہاہا۔۔۔!

سلام کا جواب دینا اسلام میں بہت اہم ہے۔ :)
ظالم۔۔۔ ظالم۔۔۔ ویسے اس کی بھی ٹویٹ بنتی۔۔۔۔ :p
ہاہاہاہا۔۔۔!

اس کے مضمرات کون برداشت کرے گا۔ :eek:
اس جملے میں "بھی" دیکھ کر خوشی ہوئی۔۔۔۔

ہولیں خوش :)

کیا یاد کریں گے۔۔!!! :):):)
ہاہاہہااااا۔۔۔ ایک سو چالیس سے کم ہی ہیں یہ بھی۔۔۔۔
نہ بابا!

ڈر لگتا ہے۔ :p
ہاہاہاہاہااا۔ا۔۔۔ ادہم
کیا بات ہے احمد بھائی۔۔۔ آڑے ہاتھوں ہی لے رہے ہیں آجکل۔۔۔۔ یعنی میں آپ سے بات نہ ہی کروں۔۔۔ کہیں میرا نمبر ہی نہ لگ جائے۔۔۔۔

ہاہاہاہا۔۔۔! آپ کے ہاں تو ہمارے نمبر لگتے ہی رہتے ہیں۔ :D:p

بہت شکریہ نین بھائی! شاد آباد رہیے۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
احمد بھائی!
کمال کی تحریر ہے۔آپ کی تحریروں میں بھی نیرنگی نیرنگی ہے۔
بہت ہنسی آتی رہی۔حقائق کو مزاح کے رنگ میں پیش کرنا اور ہنسنا ہنسانا باکمال لوگوں کا کام ہے۔اور آپ باکمال ہیں۔
اوپر سے نیرنگ کا لگایا غضب کا تڑکا۔وہ ایسے بندے ہیں جو خود پہ بھی ہنس کے ہمیں ہنساتے ہیں۔اللہ محفل کے ان دونوں مزاح نگاروں کو سلامت رکھے۔ آمین!

واہ۔۔۔!

جتنی حوصلہ افزائی آپ سے ملتی ہے اس کی مثال نہیں ہے۔ ساری محنت وصول ہو جاتی ہے۔ :)

بہت بہت شکریہ!

ہمیشہ خوش رہیے۔ :) :) :)
 

محمداحمد

لائبریرین
یہ تحریر نگاہ سے گزری اور ذہن میں غالب کا یہ شعر بھی آن وارد ہوا ۔۔۔!!!

پوچھ مت رسوائیِ اندازِ استغنائے حسن
دست مرہونِ حنا، رخسار رہنِ غازہ تھا

لاجواب تحریر، احمد بھیا!

کیا کہنے فرقان بھائی!

اسے کہتے ہیں سو سُنہار کی اور ایک لوہار کی۔ :)

بہت شکریہ !
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت خوب احمد بھائی!! ایسی باتیں اکثر اس سوچ کا باعث بنتی ہیں کہ زندگی کی اعلٰی اقدار کل کے مقابلے میں آج زیادہ تیزی سے روبہ زوال ہیں۔ پھر سوچتا ہوں کہ یہ اعلٰی اقدار اپنی اصل میں ہیں کیا؟ شائد دو وقت کی روٹی کے پیچھے بھاگتے لوگ موسیقی، شاعری، مصوری، ادب و فلسفہ، روحانیت وغیرہ جیسے تسکینِ ذات کے ذرائع سے حِظ اُٹھانے کی حِس کھو چُکے ہیں۔ اگر ایسا ہے بھی تو اِ س میں اُن کا کتناقصور ہے؟ ہمارے خودشکن اور خود کُش قسم کے حالیہ معاشرے میں اِن باتوں کا شُمار شائد ذہنی تعیشات کے زمرے میں داخل ہو گیا ہے ۔ مجھے یہ جان کر حیرت ہوئی کہ آج کے ادبِ عالیہ کی شاندار عمارت جن بنیادوں پر استوار ہے اِس میں اپنے وقت کے انتہائی سادہ اور قریبا" مفلوک الحال لوگوں کے خونِ جگر کی کاوشیں شامل ہیں۔ کو ئی موچی تھا تو کوئی معمولی کلرک یہ کوئی داستانِ طلسم ہوشربا نہیں ہمارے ماضی قریب کا قصہ ہے۔ آج کی اس ہما ہمی اور ہڑبونگ نما طرزِ زندگی میں شائد کوئی طویل جدوجہد، کوئی باوقار مسافت کوئی فانی ہستی سے بڑی بات اپنی جگہ ہی نہیں ڈھونڈ پاتی۔ ہمیں کسی ایک جگہ ہی اپنی ساری خوشیوں کی تلاش رہتی ہے اور پھر ہم چاہتے ہیں کہ ایسی جگہ بھی کہیں قریب ہی بلا کسی مشکل کے مل جائے۔ کیا ایسا ہو سکتا ہے کہ آج بھی لوگ دو وقت کی روٹی اور زندگی کی دیگر احتیاجات کے پورا کرنے کی جدوجہد کے ساتھ ساتھ اپنی ہستی میں مستور کسی آفاقی منظر کی طرف متوجہ ہوں اور زندگی کے عمومی دھارے میں بہتے ہوئے زندگی سے بڑی بات کریں، زندگی سے بڑے کام کریں :)

کیا کہنے!

آپ باقاعدہ کیوں نہیں لکھتے۔ اتنا اچھا تبصرہ نہ کیا کریں کہ اصل تحریر پھیکی لگنے لگے۔ :)

شاد آباد رہیے۔
 

حماد علی

محفلین
خیر یہ تو تھی وہ سخن گسترانہ بات کہ جو کبھی مقطع میں آپڑتی ہے تو کبھی مطلع میں اور مطلع
یہ جو آپ نے ترکیب استعمال کی ہے "سخن گسترانہ" کی حضرت اس کا مفہوم واضح کر دیں تو بڑی ہی مہربانی ہوگی ۔ میں نے تو پہلی دفع دیکھی اور پڑھی ہے ترکیب نہیں جانتا اس کا کیا مطلب ہے ؟
گوگل پر اس کا مطلب ڈھونڈنے کی بہت کوشش کی پر کامیاب نہ ہو سکا!
 

آوازِ دوست

محفلین
کیا کہنے!

آپ باقاعدہ کیوں نہیں لکھتے۔ اتنا اچھا تبصرہ نہ کیا کریں کہ اصل تحریر پھیکی لگنے لگے۔ :)

شاد آباد رہیے۔
احمد بھائی تحریریں بنتی بگڑتی رہتی ہیں اور ان کے رنگ بھی مگر محبتوں کے رنگ دائمی ہیں سو فکر نہ کریں۔ یہ رنگ پکے ہیں :)
لکھنے کے لیے کُچھ خاص نہیں سو کیا لکھیں۔ کہیں لکھنے کی ذیل میں پڑھا تھا۔ ہیو سم تھنگ ٹو سے اینڈ سے اِٹ ایز مچ کلئیرلی ایز یو کین۔ تو مصوروں کا تجریدی آرٹ ہی کافی ہے اب تجریدی خیالات کو کیا لکھیں :)
آپ کے لیے بھی بہت دُعائیں۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
یہ جو آپ نے ترکیب استعمال کی ہے "سخن گسترانہ" کی حضرت اس کا مفہوم واضح کر دیں تو بڑی ہی مہربانی ہوگی ۔ میں نے تو پہلی دفع دیکھی اور پڑھی ہے ترکیب نہیں جانتا اس کا کیا مطلب ہے ؟
گوگل پر اس کا مطلب ڈھونڈنے کی بہت کوشش کی پر کامیاب نہ ہو سکا!
اس ترکیب کے لیے غالب کا یہ شعر دیکھیے

مقطع میں آ پڑی ہے، سخن گسترانہ بات
مقصود اس سے قطعِ محبت نہیں مجھے

مکمل غزل ہمارے محترم کاشفی بھائی نے پیش کی ہوئی ہے۔
یہاں دیکھیے۔
 

ابن توقیر

محفلین
بہت خوب بھیا،آپ کی تحریر پڑھ کر مزا آتا ہے۔جب بھی آپ کی مزاحیہ تحریر کی لڑی دیکھتا ہوں تسلی سے پڑھنے کے لیے بک مارک کرلیتا ہوں۔خوش رہیے
نثرلطیف کے ٹیگ میں سے کچھ تحریریں پڑھی ہیں اور کچھ پڑھنی ہیں پہلی فرصت میں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
یہ جو آپ نے ترکیب استعمال کی ہے "سخن گسترانہ" کی حضرت اس کا مفہوم واضح کر دیں تو بڑی ہی مہربانی ہوگی ۔ میں نے تو پہلی دفع دیکھی اور پڑھی ہے ترکیب نہیں جانتا اس کا کیا مطلب ہے ؟
گوگل پر اس کا مطلب ڈھونڈنے کی بہت کوشش کی پر کامیاب نہ ہو سکا!

حماد صاحب ! نین بھائی نے حوالہ تو دے ہی دیا ہے۔

عموماً کسی مبیّنہ طور پر ناروا یا ناسزا بات کے ساتھ یہ مصرع نتھی کر دیا جاتا ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت خوب بھیا،آپ کی تحریر پڑھ کر مزا آتا ہے۔جب بھی آپ کی مزاحیہ تحریر کی لڑی دیکھتا ہوں تسلی سے پڑھنے کے لیے بک مارک کرلیتا ہوں۔خوش رہیے
نثرلطیف کے ٹیگ میں سے کچھ تحریریں پڑھی ہیں اور کچھ پڑھنی ہیں پہلی فرصت میں۔

بہت محبت ہے آپ کی۔ :in-love:

بلاوجہ ہی ہمارا سیروں خون بڑھا دیا آپ نے۔ :) :) :)
 

حماد علی

محفلین
اس ترکیب کے لیے غالب کا یہ شعر دیکھیے

مقطع میں آ پڑی ہے، سخن گسترانہ بات
مقصود اس سے قطعِ محبت نہیں مجھے

مکمل غزل ہمارے محترم کاشفی بھائی
حماد صاحب ! نین بھائی نے حوالہ تو دے ہی دیا ہے۔

عموماً کسی مبیّنہ طور پر ناروا یا ناسزا بات کے ساتھ یہ مصرع نتھی کر دیا جاتا ہے۔
پیش کی ہوئی ہے۔
یہاں دیکھیے۔
آپ دونوں حضرات کا بہت شکریہ وضاحت کے لیے!
 

عاطف ملک

محفلین
بہت کم لوگ ایسے ہوتے ہیں کہ جن کی تصاویر لاکھ جتن کرنے کے باجود رقیبِ رو سیاہ کے چہرہء انور کا مقابلہ کر رہی ہوتی ہیں سو وہ اپنے کسی دوست سے خوش خطی میں اپنا نام لکھوا کر اُسے تصویر کے خالی چوکھٹے میں ثبت کر دیتے ہیں
ہاہاہا۔۔۔۔۔۔۔ "کچھ" لوگوں اور ان کے "دوستوں" کی "محبت" کا بہت خوبصورتی سے ذکر کیا ہے آپ نے :ROFLMAO::ROFLMAO:

فیس بُک کا معاملہ بڑ ا عجیب ہے کہ جہاں ہر شخص اپنے ناشتے پانی سے لے کر پانی پت تک کی خبریں اور یادداشتیں شامل کرتا رہتا ہے اور ہم تبصرے کرکر کے ادھ موئے ہو جاتے ہیں۔تاہم جب کبھی بھولے سے ہم اپنی غزل لگا دیں تو لوگ لائک کی ناب دبانے پر ہی اکتفا کرتے ہیں یا اگر زیادہ فرصت ہو تو ہم سے ہمارے ہی اشعار کے مطلب پوچھنے لگتے ہیں

کہانی گھر گھر کی :(

جب کبھی ہمارا دانش پارہ جو حجم میں نمک پارے سے تھوڑا سا ہی بڑا ہوتا ہے ٹوئیٹر پر پہنچ بھی جاتا ہے تو ہمارے پیروکاروں کے نزدیک ( جن کی آدھی اکثریت تو ہماری زبان سے ہی ناواقف ہے) نقار خانے میں ٹٹیری کی آواز سے زیادہ اہم نہیں سمجھا جاتا۔
نہایت عمدہ تحریر ہے احمد بھائی!
کیا ہی خوبصورت تجزیہ کیا ہے۔۔۔۔۔اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ :)
 
Top