اپنا بھی کچھ کچھ ایسا ہی معاملہ ہے
میں بڑی سے بڑی بات نظر انداز کر دیتی ہوں اور دل میں بھی نہیں رکھتی۔ پھر یہ ہوتا ہے کہ جب غصہ آتا ہے تو لوگ کہتے ہیں کہ تم unpredictable ہو۔ کچھ معلوم نہیں ہوتا ہے کہ تمھارا کیا ردِ عمل ہوگا۔
ویسے مجھے لگتا ہے جب آپ بہت زیادہ معاف کرتے رہتے ہیں تو لوگ آپ سے بہت زیادہ امیدیں لگا لیتے ہیں۔ ان کو یہی امید رہتی ہے کہ آپ اپنا دل بڑا ہی رکھیں گے۔ لیکن میں ایسا ہر بار نہیں کر سکتی ہوں۔
مجھے زیادہ تر سب یہی کہتے ہیں کہ تھوڑا تھوڑا غصہ نکالتی رہا کروں تاکہ دوسرے مجھے for granted نہ لیں
اب یہ عادت بنانے کی کوشش کر رہی ہوں کہ چاہے غصہ نہ بھی آئے اور بات مجھے ذاتی طور پر بری نہ لگے لیکن ہو برا منانے کے قابل تو میں کہہ ضرور دیتی ہوں کہ یہ اچھی بات نہیں تھی