بعض اوقات ہمارا تلّفظ کسی لسانی نقطۂ نظر کی پیروی یا صحتِ زبان کے بارے میں ہمارے مخصوص زاویہ نظر کا نتیجہ نہیں ہوتا بلکہ محض ہماری لاعلمی کا غماز ہوتا ہے۔
اُردو میں جن الفاظ کا غلط تلفّظ اکثر دیکھنے میں آتا ہے اُن کی فہرست ذیل میں دی جا رہی ہے۔
اِبلاغ: الف کے نیچے زیر ہے
اِتِّفاق: ت کے نیچے زیر ہے
اِخراجات: الف کے نیچے زیر ہے
اَدَبِیّات: ب کے نیچے زیر اور ’ی‘ کےاوپر تشدید
اَدْوَِیہ: (دوائیں) الف پر زبر، دال پر جزم، ’و‘ کے نیچے زیر ’ی‘ کے اوپر زبر
اَرْجْمند: (اعلیٰ، قیمتی) الف پر زبر ’ر‘ اور جیم پر جزم
اِرسال: (بھیجنا) الف کے نیچے زیر
اَرْ کان: (رُکن کی جمع) الف کے اوپر زبر، ’ر‘ کے اوپر جزم
اَسْلِحَہ: الف پر زبر، س پر جزم ل کے نیچے زیر ح پر زبر ( اَس+لے+حہ)
اُسلُوب: الف پر پیش، ل پر بھی پیش
اِفاقہ: (کمی) الف کے نیچے زیر
اِفطار: الف کے نیچے زیر
اِقلیم: (ملک، سلطنت) الف کے نیچے زیر
اِقْلیدس: (جیومیٹری) الف کے نیچے زیر ق پر جزم
اِکسیر: (امرت۔ موثر دوا) الف کے نیچے زیر
آتِش: (آگ) ت کے نیچے زیر
آتِش فَشاں: (ف کے اوپر زبر)
آیَت: (نشانی) ی کے اوپر زبر
بِالمُشافَہہَ: ف کے اوپر زبر، ہ کے اوپر بھی زبر (بِل مُشا فَ ہَ)
بُحَیرہ: (چھوٹا سمندر) ب پر پیش، ح پر زبر
بَھَنَک: (آواز) بھ کے اوپر زبر اور ن کے اوپر زبر
پَچّی کاری: (کندہ کاری) پ کے اوپر زبر، چ پر تشدید
پَرَخْچے: (پُرزے) پ پر زبر، ’ر‘ پر بھی زبر اور خ پر جزم (پَرَخ+چے)
تَرْجَمَہ: ت پر زبر ج پر بھی زبر ’ر‘ پر جزم
(لیکن خیال رہے کہ ترجمہ کرنے والا مُتَرجِم ہے۔ یعنی م پر پیش ت پر زبر ج کے نیچے زیر)
اسی طرح توجہ اور متوجہ کے بارے میں نوٹ فرمائیے۔
تَوَجّہُ: ت پر زبر، و پر بھی زبر، ج پر تشدید اور پیش جو آخری ہ کے ساتھ مِل کر ’جو‘ کی مختصر شکل پیدا کرے گی۔
مُتَوَجِہّ: م پر پیش، ت پر زبر، و پر زبر، ج کے نیچےزیر اور اُو پر تشدید جو کہ آخری ہ کے ساتھ مِل کر ’جے‘ کی مختصر شکل پیدا کرے گی۔
تَوَقّعُ: ت کے اوپر زبر، و کے اوپر بھی زبر، ق پر تشدید اور پیش جو کہ آخری ع کے ساتھ مِل کر ’قو‘ کی مختصر شکل پیدا کرے گی۔
مُتَوَ قِّع: م پر پیش، ت پر زبر، و پر زبر، ق کے اوپر تشدید اور نیچے زیر جو کہ آخری ع کے ساتھ مل کر ’قے‘ کی مختصرشکل پیدا کرے گی۔
تَولِیَت: (سرپرستی) ت پر زبر، ل کے نیچے زیر’ ی‘ کے اوپر زبر (اِس لفظ میں کہیں بھی تشدید نہیں ہے)
تہلْکہ: اسکا اصل عربی تلفّظ مختلف ہے لیکن اُردو میں ل پر جزم لگاتے ہیں اور اسکا پہلا حصّہ (تہل) بر وزنِ ’محل‘ پڑھا جاتا ہے۔
ثُبُوت: ث کے اوپر پیش ہے
جِبِلّت: ج کے نیچے زیر ہے
جُرثُومہ: ج پر پیش ث پر بھی پیش، لیکن نوٹ کیجئے کہ اسکی جمع کیسے بنتی ہے۔
جَرَاثِیم: ج پر زبر، ث کے نیچے زیر
جَلا وَطَنی: (دیس نکالا) ج کے اوپر زبر، و کے اوپر بھی زبر اور ط کے اوپر بھی زبر
جَہالت: ج کے اوپر زبر
حَجْم: (جسامت) ح کے اوپر زبر ج پر جزم
جَہَنّم: ج، ہ، ن ۔ تینوں کے اوپر زبر اور ن کے اوپر تشدید بھی ہے
حَقَارت: ح کے اوپر زبر
خَسارہ: خ کے اوپر زبر
خَضْرا: (سبز ۔ مثلاً گنبدِ خضرا) خ کے اوپر زبر
دُروُد: دال کے اوپر پیش، و کے اوپر بھی پیش
دُوُم: (دوسری چیز) دال پر پیش واؤ پر بھی پیش
دِیَت: (خوں بہا) د کے نیچے زیر ’ی‘ کے اوپر زبر
ذُوالفَقار: ف کے اوپر زبر
رِضا: (اجازت) ر کے نیچے زیر
رُطُوبت: ر کے اوپر پیش
رَقَم: ر کے اوپر زبر، ق کے اوپر بھی زبر
ُ
رقُوم: ر کے اوپر پیش، ق کے اوپر بھی پیش
زِراعت: (کھیتی باڑی) ز کے نیچے زیر
زَعْم: (گھمنڈ) ز کے اوپر زبر، عین کے اوپر جزم
َزکریا: (ایک نبی کا نام) ز کے اوپر زبر
ِسیاحت: (سیر و تفریح) س کے نیچے زیر
َ
شَرف: (بڑائی، بزرگ، عزت) ش کے اوپر زبر ’ر‘ کے اوپر بھی زبر
ِشعار: (طور طریقہ) ش کے نیچے زیر
ُشمُولیت: ش اور م کے اوپر پیش
صِفْر: (زیرو) ص کے نیچے زیر، ف پر جزم
عُنصُر: (اصل جزو، ایلی مینٹ) ع کے اوپر پیش اور ص کے اوپر بھی پیش
عَنَاصِر: (عُنُصر کی جمع) ع پر زبر، ن پر زبر ص کے نیچے زیر
عُیُوب: (عیب کی جمع ۔ بُرائیاں ۔ خرابیاں) ع کے اوپر پیش ی کے اوپر بھی پیش
غَرَض: (مقصود) غ پر زبر، ر پر بھی زبر
قُماش: (طریقہ، ڈھنگ) ق کے اوپر پیش
لاحِق: (لاگو) ح کے نیچے زیر
ُ
مّتَحِد: م کے اوپر پیش، ت کے اوپر زبر اور تشدید ح کے نیچے زیر
ُ
مّتَحِدہ: (مُتْ ۔ تَ ۔ حِ دَہ ) یاد رہے کہ تشدید ت پر ہے دال پر نہیں
مُثْبَت: (منفی کی ضِد) م پر پیش، ث پر جزم، ب پر زبر
مُخَِیّر: (خیرات دینے والا، بھلائی کرنے والا) م کے اوپر پیش، خ کے اوپر زبر، ی کے نیچے زیر اور ی کے اوپر تشدید
مَرَض: م کے اوپر زبر، ر کے اوپر بھی زبر
مَسَرّت: م کے اوپر زبر، س کے اوپر زبر، ر کے اوپر زبر اور تشدید
موقِف: (اختیار کردہ راستہ) ق کے نیچے زیر ہے اور کسی حرف پر بھی تشدید نہیں ہے
مولِد: (جائے پیدائش) ل کے نیچے زیر
نُمُو: (پروان چڑھنا) ن اور م دونوں کے اوپر پیش
واپَس: پ کے اوپر زبر
وَرَم: (سوزش) و پر زبر، ر پر بھی زبر
َ
وکالت: و کے اوپر زبر
وَلَد: (بیٹا) و پر زبر، ل پر بھی زبر
َ
ہجْو: ہ پر زبر، ج پر جزم، (پروزنِ لغو / لفظ)
ہَیُولا: ہ پر زبر، ی کے اوپر پیش
اُردو میں کئ الفاظ ایسے ہیں جو تحریری شکل میں ایک جیسے دکھائی دیتے ہیں لیکن محلِ استعمال سے ان کا فرق واضح ہوتا ہے۔
مثال کے طور پر اَقدام (الف کے اوپر زبر) قدم کی جمع ہے اور اِقدام (الف کے نیچے زیر) جسکا مطلب ہے قدم اٹھانا، کام شروع کرنا وغیرہ۔ اُردو میں ایسے الفاظ کی خاصی طویل فہرست ہے۔
(بی بی سی کی ویب سائٹ سے
یہاں سے لیا گیا)