عام انتخابات 2018: اپنا ووٹ کاسٹ کیجیے!

پاکستان میں عام انتخابات 2018: آپ کا ووٹ کس جماعت کے لیے ہے؟

  • پاکستان تحریکِ انصاف

    Votes: 4 12.1%
  • پاکستان مسلم لیگ ن

    Votes: 4 12.1%
  • پاکستان پیپلز پارٹی

    Votes: 0 0.0%
  • جماعتِ اسلامی

    Votes: 0 0.0%
  • جمعیت علمائے اسلام ف

    Votes: 0 0.0%
  • عوامی نیشنل پارٹی

    Votes: 0 0.0%
  • متحدہ قومی موومنٹ پاکستان

    Votes: 1 3.0%
  • پاک سرزمین پارٹی

    Votes: 0 0.0%
  • پاکستان مسلم لیگ ق

    Votes: 0 0.0%
  • پاکستان مسلم لیگ فنکشنل

    Votes: 0 0.0%
  • متحدہ مجلس عمل

    Votes: 3 9.1%
  • پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی

    Votes: 0 0.0%
  • تحریکِ لبیک پاکستان

    Votes: 2 6.1%
  • ملی مسلم لیگ

    Votes: 1 3.0%
  • عوامی ورکرز پارٹی

    Votes: 3 9.1%
  • آل پاکستان مسلم لیگ

    Votes: 0 0.0%
  • عوامی مسلم لیگ

    Votes: 1 3.0%
  • ووٹ دینے کا ارادہ نہیں

    Votes: 14 42.4%

  • Total voters
    33

عباس اعوان

محفلین
میرے خیا ل میں پول کو غلط بنایا گیا ہے۔ایم ایم اے میں شامل جماعتوں کو الگ الگ نہیں رکھنا چاہیے تھا۔ایسے ہی عوامی مسلم لیگ اور پی ٹی آئی کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہے، تو ان کا ووٹ بھی پی ٹی آئی کو ہی جانا چاہیے تھا۔
 

عثمان

محفلین
میرے خیا ل میں پول کو غلط بنایا گیا ہے۔ایم ایم اے میں شامل جماعتوں کو الگ الگ نہیں رکھنا چاہیے تھا۔ایسے ہی عوامی مسلم لیگ اور پی ٹی آئی کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہے، تو ان کا ووٹ بھی پی ٹی آئی کو ہی جانا چاہیے تھا۔
مجھے تو اب صاحب دھاگہ سے ہمدردی ہوچلی ہے۔ میرا ووٹ ان ہی کے حق میں ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
میرے خیا ل میں پول کو غلط بنایا گیا ہے۔ایم ایم اے میں شامل جماعتوں کو الگ الگ نہیں رکھنا چاہیے تھا۔ایسے ہی عوامی مسلم لیگ اور پی ٹی آئی کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہے، تو ان کا ووٹ بھی پی ٹی آئی کو ہی جانا چاہیے تھا۔
آپ کی بات کافی حد تک درست ہے تاہم اتنا ضرور ہے کہ ہر پارٹی کی الگ سے شناخت اپنی جگہ قائم ہے۔ اس طرح ان جماعتوں کے ووٹوں کی تعداد بھی ہمارے سامنے آ رہی ہے۔
 

ربیع م

محفلین
وہ ازراہ مزاح تھا۔
۔
جو لوگ 'ووٹ دینے کا ارادہ نہیں' والی آپشن سے اپنی رائے دے رہے ہیں وہ پھر اگلے انتخابات تک آنے والی حکومت کے کسی بھی کام پر کوئی تنقید یا تعریف کرنے کا اخلاقی حق کھو دیں گے۔

پھر کچھ اچھا یا برا جو بھی ہو ان کا نعرہ ہونا چاہییے 'سانوں کی'۔
جی بشرطیکہ وہ ٹیکس سے مستثنی قرار دئیے جائیں.
مطلب دس چوروں میں سے ایک چور کا انتخاب کرنا ہی کرنا ہے :)
 

ربیع م

محفلین
ٹھیک ہے، آپ ریاست اور اس کے اداروں کی مہیا کردہ تمام سہولیات کا استعمال ترک کر دیں۔ مستثنی چھوڑ مستثنیات ملیں گے۔
خیر یہ بحث بہت طول پکڑ جائے گی اس واسطے فیر..
لیکن ایک سوال کا جواب ضرور چاہوں گا کہ اگر کسی کی نظر میں سبھی چور ہوں تو وہ کیا کرے.
جمہوری روایات اس سلسلے میں کیا رہنمائی فرماتی ہیں
وہ ازراہ مزاح تھا۔
۔
جو لوگ 'ووٹ دینے کا ارادہ نہیں' والی آپشن سے اپنی رائے دے رہے ہیں وہ پھر اگلے انتخابات تک آنے والی حکومت کے کسی بھی کام پر کوئی تنقید یا تعریف کرنے کا اخلاقی حق کھو دیں گے۔

پھر کچھ اچھا یا برا جو بھی ہو ان کا نعرہ ہونا چاہییے 'سانوں کی'۔
بات اگر اخلاقی حق کی چلے تو جمہوری روایات کے تحت جس حکومت کو 75فیصد عوام مسترد کر دیں اسے چلنے کا بھی کوئی اخلاقی حق نہیں ہونا چاہئے.
 
آخری تدوین:

سید عمران

محفلین
ٹھیک ہے، آپ ریاست اور اس کے اداروں کی مہیا کردہ تمام سہولیات کا استعمال ترک کر دیں۔ مستثنی چھوڑ مستثنیات ملیں گے۔
بہت اچھی بات کی۔۔۔
ٹیکس چوروں کے لیے انتباہ۔۔۔
حکمرانوں اور بیوروکریٹس کی کرپشن کے باوجود بہرحال ہمیں بجلی گیس پانی جیسی سہولیات گھر بیٹھے باآسانی مل تو رہی ہیں۔۔۔
بالفرض حکومت کے پاس پیسے نہ ہوں اور ہم سے یہ رہی سہی سہولیات بھی چھن جائیں تو پھر ہم یہی کہیں گے۔۔۔
رحم اللہ نباش الاوّل۔۔۔
اس سے بہتر تو پچھلا کفن چور تھا!!!
 
بات اگر اخلاقی حق کی چلے تو جمہوری روایات کے تحت جس حکومت کو 75فیصد عوام مسترد کر دیں اسے چلنے کا بھی کوئی اخلاقی حق نہیں ہونا چاہئے.
یہاں تک تو بات سمجھ آتی ہے، اور معقول بھی ہے۔
مگر اگلا سٹیپ کیا ہونا چاہیے؟
 

زیک

مسافر
اس کے لیے ووٹ کی پرچی میں ’کوئی بھی نہیں‘ یا ’ خود‘ سے نام لکھنے کا خانہ موجود ہونا چاہیے۔
ہمارے ہاں کوئی بھی نہیں کا آپشن موجود نہیں البتہ رائٹ ان کا آپشن ہوتا ہے۔ اگر کوئی امیدوار بلا مقابلہ کھڑا ہو تو میں ہمیشہ کسی کا نام لکھ آتا ہوں
 

سین خے

محفلین
پچھلی بار خان صاحب کو ووٹ دیا تھا۔ خان صاحب سے بڑی امیدیں وابستہ تھیں۔ پھر ان کے طالبان کی حمایت سے بھرپور بیانات سن سن کر ساری امیدیں جاتی رہیں۔ اس کے علاوہ ان کی اپنی ٹیم میں کرپٹ لوگ موجود ہیں اور وہ ان کی اپنی سہولت کے حساب سے طرفداری کرتے رہتے ہیں۔ سو ان کا امیج چکنا چور ہو گیا۔
اب کی بار ن لیگ کو ووٹ دینے کا ارادہ ہے۔ اس کی صرف ایک وجہ ہے اور اس کی وجہ ان کی لاہور میں کارکردگی ہے۔ اس وقت کراچی کا اتنا برا حال ہے کہ کراچی کے لئے ایک بہت بڑے بجٹ کا لالچ ن لیگ سے اختلافات پر حاوی ہو گیا ہے۔ یہ کافی افسوسناک بات ہے لیکن کراچی کے شہری اور تکلیف اٹھانے کے اب متحمل نہیں ہو سکتے ہیں۔
 

جان

محفلین
میری رائے میں پی ٹی آئی کا نظریاتی ووٹر اس وقت خان صاحب سے بہت نالاں ہے۔ خان صاحب بھلے ہی جیت جائیں لیکن نظریاتی ووٹ اور جمہوری اقدار سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
 
Top