عبدالعزيز افضل
محفلین
عبد العزیز بھائی مکہ میں حرم کے قریب ہیں یا دور ہیں؟
ميرے هوسٹل اور حرم كے درميان صرف ايك سرنگ كا فاصله هے ۔۔۔۔ جس كي مسافت تقريبا ايك كلو ميٹر هے ۔۔۔
عبد العزیز بھائی مکہ میں حرم کے قریب ہیں یا دور ہیں؟
ميرے هوسٹل اور حرم كے درميان صرف ايك سرنگ كا فاصله هے ۔۔۔۔ جس كي مسافت تقريبا ايك كلو ميٹر هے ۔۔۔
عبد العزیز بھائی مکہ میں حرم کے قریب ہیں یا دور ہیں؟
ميرے هوسٹل اور مسجد الحرام كي درميان ايك سرنگ كا فاصله هے ۔۔۔ يه سرنگ تقريباً ايك كلو ميٹر كي هونگي ۔۔۔
ميرے كورس كا نام هے كليه شرعية ۔۔۔۔ جس ميں متفرق مضامين هے ۔۔۔ حديث ۔ قرآن ۔۔ فقه ۔۔۔ اصول حديث ۔۔۔ اصول فقه ۔۔۔ اور كچه جديد مضامين ۔۔۔ كمپيوٹر گرافكس ۔۔۔ طب ۔۔۔ وغيره وغيره هےماشاء اللہ، تو یونیورسٹی کے وظیفے پر ہیں آپ؟
کون کون سے مضامین پڑھ رہے ہیں؟
کتنے سال کا دورانیہ ہے؟
کتنا عرصہ گزر گیا ہے؟
آپ بھلے ہی ملازمت کر رہے ہیں لیکن اگر آپ یونیورسٹی کے وظیفے پر ہیں تو کسی بھی کمپنی میں تنخواہ دار ملازمت کرنے کی اجازت ہے یا نہیں؟
مکہ المکرمہ میں رہائش تو پھر جامعہ کی طرف سے ہو گی۔
پراني والي جامعه ۔۔۔ جس ميں ابهي همارے كلاسس ۔۔ اور هوسٹل هے ۔۔۔ وه مكه كے ايك علاقه عزيزيه ميں هے ۔۔۔ ۔ جو حدود حرم كے اندر ۔۔۔ ابهي انهوں نے هائي ليول پر بنائي هے ۔۔۔ ۔ تاكه غير مسلم ٹيچر بھي آسكے ۔۔ تو انهوں نے حدوود حرم سے باهر ۔۔۔ ۔۔ عابديه كے نام سے ايك جگه هے ۔۔۔ ۔ وهاں پر بنائي هے ۔۔۔ جو بالكل ميدان عرفات كے سامنے هے ۔۔۔ ۔
والله ميرا خيال هے كه سعودي عرب ميں سوائے امريكه ۔۔ اور يورپ كے ڈگريوں كے علاوه كسي بھي ڈگري كي كوئي اهميت نهيں ۔۔۔ اس كا زنده مثال ميرے بڑے بهائي هے ۔۔ جنهوں نے اسي جامعه ام القري سے دس پڑھا ۔۔۔ كافي كوشش كے باوجود ۔۔ اور كافي سفارش كے باوجود ان كو ملازمت نهيں ملي ۔۔۔۔ آخر كار انهوں نے ۔۔۔ پاكستان جاكر پهر اقامه خريد كر پھر واپس مكه آئے ۔۔۔۔۔ ميرا مطلب جو حشر ميں هم پاكستان ميں بنگاليوں كے ساتھ كرتے هے ۔۔۔ سيم يهي كچھ يهان هم پاكستانيوں كي ساتھ هوتا هي ۔۔۔۔جامعہ کی طرف سے ڈگری ملنے کے بعد ملازمت کے مواقعے سعودی عرب میں زیادہ ہیں یا پھر کہیں بھی قسمت آزمائی جا سکتی ہے۔
(رہائش کے متعلق پوچھنے کا درپردہ مطلب یہ تھا کہ اگر کبھی ہمارا مکہ المکرمہ آنا ہو تو مفت رہائش کی سہولت مل جائے گی کہ نہیں)
مختلف علوم ميں ۔۔۔ بائے لوجي ۔۔ طب ۔۔۔ كمنسٹري ۔۔۔ ڈاكٹري ۔۔۔ اور ايسے بے تحاشه مضمون ۔۔۔ جو سعودي اساتذه ميں فقدان پايا جاتا هے ۔۔۔ همارے پاكستان كے بهي چاليس كے قريب استاتده هے ۔۔ همارے جامعه ميں ۔۔۔ جن كا معيار بهت هي مقبول سمجها جاتا هے ۔۔۔۔غیر مسلم اساتذہ کس قسم کی تعلیم دیں گے؟
كليه طب ميں آٹھ سال كا كورس كيا هے ۔۔۔آپ کے بھائی نے دس سال اس جامعہ سے پڑھا ہے؟ انہوں نے ایسی کون سی ڈگری لی ہے جو دس سال میں مکمل ہوئی؟
“ “جي ان كي فيملي اور بچے يهاں پر هے ۔۔۔ اس كے علاوه اور كوئي بهتر راسته ان كو نظر نهيں آيا ۔۔۔ اور اس كا بهتر جواب وهي دے سكتے هے ۔۔۔اس کا مطلب ہے وہ جان بوجھ کر فیل ہوتے رہے۔ یہ تو جامعہ کے ساتھ ناانصافی ہے ناں۔
ابهي اس كے پاس اقامه هے ۔۔۔ اور ام القرى كے اندر ايك شعبه هے ۔۔۔ جو گورمنٹ كے سروے پروجيٹ پر كام كرتي هے ۔۔ مثلاً حرم ميں رش هونا ۔۔ يا گاڑيوں كا رش هو نا ۔۔۔ يا كوئي شاهراه تنگ هے ۔۔ كهاں پُل كي ضرروت هے ه۔بہتر، تو وہ اب مکہ میں کیا کرتے ہیں؟
جیسا کہ آپ نے بتایا کہ آپ کے کچھ عزیزوں کے پاس سعودی قومیت بھی ہے تو پھر تو کفالت کا مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔
اچھا ۔۔۔ سوري بابا ۔۔۔ هم ذرا اس محفل كے آداب سے نا آشنا هے ۔۔۔یہ لیں جی، یہ تو آپ کے تعارف کا دھاگہ ہے تو آپ کے متعلق ہی گپ شپ ہو گی ناں۔
مجھے تو اس محفل میں چھ سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔
میرے متعلق تفصیل سے جاننے کے لیے میرا انٹرویو پڑھ لیں۔