ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ہم
عبداللہ محمد صاحب سے ملنے گئے۔ ابھی گھر کے قریب ہی پہنچے تھے دیکھا گھر کے باہر ہی گلی میں عبداللہ کے ہمسائے زمان صاحب (جو پیشے کے اعتبار سے پہلوان بھی تھے) عبداللہ کی دھنائی کر رہے تھے۔
ہم فوراً بیچ میں پڑے اور مشکل سے عبداللہ کی جان چھڑائی۔ جب اوسان بحال ہوئے تو عبداللہ سے پوچھا کہ کیا معاملہ تھا بھئی۔ زمان صاحب یوں کیوں پیٹ رہے تھے۔
عبداللہ نے کراہتے ہوئے جواب دیا "پتا نہیں ان کو کیا ہوا۔ میں نے تو ان کی ہاں میں ہاں ملائی تھی۔ اس پہ لگے مجھے ہی پیٹنے۔ عجیب آدمی ہیں"۔
"لیکن تم نے کہا کیا؟" ہم نے پوچھا۔
عبداللہ (معصومیت سے): "زمان صاحب کہہ رہے تھے کہ میں اپنی بیٹی سے بڑا پیار کرتا ہوں۔
میں نے کہا کہ جی جی میں بھی"۔