عبد و معبود میں اک سر کا جو سودا دیکھا

میرے پہلے مجموعہ کلام ’’زاد ِ سفر‘‘ سے ۔۔۔۔۔۔

عبدو معبود میں اک سر کا جو سودا دیکھا
ظُلم کو دشت میں ہوتے ہوئے رُسوا دیکھا

کُفر لرزاں ، صفِ اعدا میں ہے نالہ، شیون
دستِ شبیر پہ اصغر کو جو ہنستا دیکھا

بیچ کر نفس کو لے لی ہو خُدا کی مرضی
کوئی سودا کبھی دنیا میں نہ ایسا دیکھا

آدم و خضر و براہیم و نبیِ ۖ آخر
سب کے سجدوں کا محافظ ترا سجدہ دیکھا

با ادب جھُک گئے کرنے کو وہ سجدہ یکسر
کربلا تجھ پہ فرشتوں نے جو کعبہ دیکھا

کر دئیے تو نے بچانے کے فراہم اسباب
دین کی ڈوبتی کشتی نے کنارہ دیکھا

دبدبہ کفر کا غرقاب ہوا پل بھر میں
نوکِ نیزہ پہ جو شبیر کو گویا دیکھا

حق نہیں ہوتا ہے مغلوب جفا کاروں سے
تیرا پیغام تہہِ تیغ بھی زندہ دیکھا

ریگذاروں کو بھی ملتی ہے نویدِ باراں
ظلمتوں نے ہے ترے در پہ اجالا دیکھا

جب چلا ضیغمِ داور سوئے میدانِ قتال
موت کا کفر کے ماتھے پہ پسینہ دیکھا

نامِ مولا کبھی آیا جو زباں پر میرے
چشمِ تر میں نے ہر اک اپنا پرایا دیکھا

وائے مظلومیِ بیمار ترا کیا کہنا
تو نے پردیس میں اک حشر سا برپا دیکھا

مسندِ دین پہ لا دین کا قبضہ دیکھا
قتلِ ناموسِ پیمبر ۖ کا بھی فتویٰ دیکھا

بے ردا زینب و کلثوم کے سر بھی دیکھے
بے کفن سیدِ ابرار کا لاشہ دیکھا

حزن کا بار اٹھایا نہ گیا زینب سے
ایک بچی کا جو جلتا ہو ا کُرتا دیکھا

چھو کے لایا تھا جسے میں نے ترے روضہ سے
شہر میں بکتے، وہ کھوٹا سا بھی سکہ دیکھا

یہ فقط فیضِ حسین ابنِ علی ہے نقوی
ہر شبِ غم کا جو تو نے ہے سویرا دیکھا
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
مسندِ دین پہ لا دین کا قبضہ دیکھا
قتلِ ناموسِ پیمبر ۖ کا بھی فتویٰ دیکھا

سبحان اللہ سرکار۔۔۔۔ کیا ہی خوبصورت کلام۔۔۔۔ بہت سی داد قبول فرمائیے اس خاک نشیں کی طرف سے۔۔۔۔
 
مسندِ دین پہ لا دین کا قبضہ دیکھا
قتلِ ناموسِ پیمبر ۖ کا بھی فتویٰ دیکھا

سبحان اللہ سرکار۔۔۔ ۔ کیا ہی خوبصورت کلام۔۔۔ ۔ بہت سی داد قبول فرمائیے اس خاک نشیں کی طرف سے۔۔۔ ۔

بہت شکریہ نیرنگ صاحب....اللہ آپ ماجور اور مثاب فرمائے ..
 

کاشفی

محفلین
میرے پہلے مجموعہ کلام ’’زاد ِ سفر‘‘ سے ۔۔۔ ۔۔۔

عبدو معبود میں اک سر کا جو سودا دیکھا
ظُلم کو دشت میں ہوتے ہوئے رُسوا دیکھا

کُفر لرزاں ، صفِ اعدا میں ہے نالہ، شیون
دستِ شبیر پہ اصغر کو جو ہنستا دیکھا

بیچ کر نفس کو لے لی ہو خُدا کی مرضی
کوئی سودا کبھی دنیا میں نہ ایسا دیکھا

آدم و خضر و براہیم و نبیِ ۖ آخر
سب کے سجدوں کا محافظ ترا سجدہ دیکھا

با ادب جھُک گئے کرنے کو وہ سجدہ یکسر
کربلا تجھ پہ فرشتوں نے جو کعبہ دیکھا

کر دئیے تو نے بچانے کے فراہم اسباب
دین کی ڈوبتی کشتی نے کنارہ دیکھا

دبدبہ کفر کا غرقاب ہوا پل بھر میں
نوکِ نیزہ پہ جو شبیر کو گویا دیکھا

حق نہیں ہوتا ہے مغلوب جفا کاروں سے
تیرا پیغام تہہِ تیغ بھی زندہ دیکھا

ریگذاروں کو بھی ملتی ہے نویدِ باراں
ظلمتوں نے ہے ترے در پہ اجالا دیکھا

جب چلا ضیغمِ داور سوئے میدانِ قتال
موت کا کفر کے ماتھے پہ پسینہ دیکھا

نامِ مولا کبھی آیا جو زباں پر میرے
چشمِ تر میں نے ہر اک اپنا پرایا دیکھا

وائے مظلومیِ بیمار ترا کیا کہنا
تو نے پردیس میں اک حشر سا برپا دیکھا

مسندِ دین پہ لا دین کا قبضہ دیکھا
قتلِ ناموسِ پیمبر ۖ کا بھی فتویٰ دیکھا

بے ردا زینب و کلثوم کے سر بھی دیکھے
بے کفن سیدِ ابرار کا لاشہ دیکھا

حزن کا بار اٹھایا نہ گیا زینب سے
ایک بچی کا جو جلتا ہو ا کُرتا دیکھا

چھو کے لایا تھا جسے میں نے ترے روضہ سے
شہر میں بکتے، وہ کھوٹا سا بھی سکہ دیکھا

یہ فقط فیضِ حسین ابنِ علی ہے نقوی
ہر شبِ غم کا جو تو نے ہے سویرا دیکھا
سبحان اللہ۔
جزاک اللہ خیر۔
 
ماشاء اللہ!
جزاکم اللہ خیرا!
دعا ہے یہ مجموعہ کلام جلد از جلد کسی کتب خانہ میں نظر نواز ہوجائے۔

جناب اس مجموعے کو عباس بک ایجنسی لکنهو نے شائع کیا تها.... ہندوستانی احباب تو با آسانی حاصل کر سکتے ہیں....پاکستانی دوستوں کے لئے محترم الف عین صاحب اسے اپنے برقی کتب خانے میں لگوا رہے ہیں....
 

قیصرانی

لائبریرین
جناب اس مجموعے کو عباس بک ایجنسی لکنهو نے شائع کیا تها.... ہندوستانی احباب تو با آسانی حاصل کر سکتے ہیں....پاکستانی دوستوں کے لئے محترم الف عین صاحب اسے اپنے برقی کتب خانے میں لگوا رہے ہیں....
کاپی رائٹ دیکھ لیجئے گا کہ کہیں آپ کے ناشر کو اعتراض نہ ہو کہ اس کتاب کی برقی شکل مفت پیش کی جا رہی ہے :)
 

عبد الرحمن

لائبریرین
جناب اس مجموعے کو عباس بک ایجنسی لکنهو نے شائع کیا تها.... ہندوستانی احباب تو با آسانی حاصل کر سکتے ہیں....پاکستانی دوستوں کے لئے محترم الف عین صاحب اسے اپنے برقی کتب خانے میں لگوا رہے ہیں....
جی فی الحال تو برقی کتاب پر ہی اکتفاء کرنا پڑے گا، لیکن اللہ کی ذات سے امید ہے اصل نسخہ بھی ایک نہ ایک دن ضرور ملے گا۔ ان شاء اللہ۔
 
محترم میں تو محض طفلِ مکتب ہوں آپ کے سامنے۔ سر کہہ کر شرمندہ نہ کیجئے۔ میں نے محض ایک نکتہ پیش کیا ہے کہ یہ امکانی صورت ہو سکتی ہے :)

بڑا وہی ہے جو علم اور تقوی میں بڑا ہو ...اللہ کے نزدیک عمر کوئی معنی نہیں رکھتی ....
کسی عزیز کو احترام سے پکارنے میں ہی بڑا پن ہے..... آپ سب پر سلامتی ہو ..
 
آخری تدوین:
Top