سید عاطف علی
لائبریرین
----------
صفحہ 121
----------
کسی اور شہر کا رخ کرتیں۔ اس قسم کے کاروان اور سے لدے ، روسی سرحد کی جانب تار باغتائی یا خلدزا کو جاتے دکھائی دیتے تارباغتائی کو چغوچک اور خلدزا کو ایلی بھی کہتے ہیں۔ بعض دفعہ مویشیوں کے گلے اور بھیڑوں کے بڑے ریوڑ بھی سست رفتاری سے اسی سمت جاتے نظر آتے کیونکہ جب دویت میں اشتراکیت کی تحریک نے زور پکڑا تو قازقوں کے ساتھ ان ک تمام جانور بھی وہاں سے نکل گئے۔ حکومت اب مشرقی ترکستان سے بڑی تعداد میں جانور خرید رہی تھی تاکہ وہ اس بغاوت کو فرو کر سکے جسے سویت حکومت نے ہوا دی تھی۔
اسمٰعیل حجی کے گھر میں تینوں سردار" سرخ ڈاڑھی والوں" کے مسئلے پر گفتگو کرتے رہتے تھے، یہ سرخ ڈاڑھی والے ان چینی فوجوں کے بچے کھچے سپاہی تھے جنہیں جاپانیوں نے منچوریا سے نکال دیا تھا۔ یہ لوگ حال ہی میں مشرقی ترکستان میں ، سویت علاقے میں سے الطائی، خلدزا اور تارباغتائی ہوتے ہوئے در آئے تھے۔ علی بیگ اور حمزہ کو اب یقین آگیا ہے کہ سرخ ڈاڑھی ووالے کو خاص طور پر سویت حکام نے تربیت دے کر مشرقی ترکستان میں بھیجا تھا کیونکہ ان میں سے بعض پہاڑی لڑائیوں میں قازقوں سے بخوبی لڑ سکتے تھے اور بعض پروپیگنڈا کرنے میں مہارت تامہ رکھتے تھے۔ مگر واقعہ یہ تھا کہ جتنا پروپیگنڈے کا اثر ہوتا تھا اس سب پر ان سرخ ڈاڑھی والوں کے مظالم پانی پھیر دیتے تھے۔
ان سے قازقوں کی ٹکر فوراً ہی ہو گئی کیونکہ مشرقی ترکستان میں
صفحہ 121
----------
کسی اور شہر کا رخ کرتیں۔ اس قسم کے کاروان اور سے لدے ، روسی سرحد کی جانب تار باغتائی یا خلدزا کو جاتے دکھائی دیتے تارباغتائی کو چغوچک اور خلدزا کو ایلی بھی کہتے ہیں۔ بعض دفعہ مویشیوں کے گلے اور بھیڑوں کے بڑے ریوڑ بھی سست رفتاری سے اسی سمت جاتے نظر آتے کیونکہ جب دویت میں اشتراکیت کی تحریک نے زور پکڑا تو قازقوں کے ساتھ ان ک تمام جانور بھی وہاں سے نکل گئے۔ حکومت اب مشرقی ترکستان سے بڑی تعداد میں جانور خرید رہی تھی تاکہ وہ اس بغاوت کو فرو کر سکے جسے سویت حکومت نے ہوا دی تھی۔
اسمٰعیل حجی کے گھر میں تینوں سردار" سرخ ڈاڑھی والوں" کے مسئلے پر گفتگو کرتے رہتے تھے، یہ سرخ ڈاڑھی والے ان چینی فوجوں کے بچے کھچے سپاہی تھے جنہیں جاپانیوں نے منچوریا سے نکال دیا تھا۔ یہ لوگ حال ہی میں مشرقی ترکستان میں ، سویت علاقے میں سے الطائی، خلدزا اور تارباغتائی ہوتے ہوئے در آئے تھے۔ علی بیگ اور حمزہ کو اب یقین آگیا ہے کہ سرخ ڈاڑھی ووالے کو خاص طور پر سویت حکام نے تربیت دے کر مشرقی ترکستان میں بھیجا تھا کیونکہ ان میں سے بعض پہاڑی لڑائیوں میں قازقوں سے بخوبی لڑ سکتے تھے اور بعض پروپیگنڈا کرنے میں مہارت تامہ رکھتے تھے۔ مگر واقعہ یہ تھا کہ جتنا پروپیگنڈے کا اثر ہوتا تھا اس سب پر ان سرخ ڈاڑھی والوں کے مظالم پانی پھیر دیتے تھے۔
ان سے قازقوں کی ٹکر فوراً ہی ہو گئی کیونکہ مشرقی ترکستان میں