تزوج شاب من فتاة صغيرة السن
وفي أحد الأيام حضر جمع من أصدقائه لزيارته
وكعادتهم في الضيافة والكرم
أحضر الزوج ذبيحة وطلب من زوجته أن تعدها طعاما لضيوفه
ولدهشته الشديدة
قالت الزوجة بأنها لا تعرف كيف تطبخ الذبيحة
فلم تتعلم ذلك في بيت أبيها
انزعج الزوج كثيرا
وغضب من زوجته وطلب منها أن تجهز نفسها
لأنه يريد اعادتها لبيت أهلها
فهي لا تعرف كيف تطبخ الذبيحة،
وبالتالي لا تستحق أن تكون زوجته !
وعندما وصلا بيت أهل الزوجة
قال الزوج لأبيها:
هذه بضاعتكم ردت اليكم،،،،،
ابنتكم لا تعرف كيف تطبخ الذبيحة
ولا حاجة لي بها حتى تعلموها أصول الطبخ
رد الأب بحكمة وعقلانية:
اتركها عندنا شهرين وسنقوم خلال هذه الفترة بتعليمها ما تجهل
وبعدها يمكنك أن تعود لتصحبها الى بيتكم
جلست الزوجة في بيت أبيها مدة شهرين
وحسب الموعد،
جاء الزوج الى بيت أهل زوجته يريد أن يأخذها
على أساس أنه تم تعليمها كيفية طبخ الذبيحة
حيث قال والد الزوجة أن ابنته الآن تتقن فن الطبيخ وخاصة الذبيحة
فقال الزوج اذن على بركة الله دعنا نذهب الى بيتنا
لكن والد الزوجة أبى وأصر أن يتأكد الزوج من ذلك قبل ذهابهم الى بيتهم
وقام فأحضر خروفا حياّ وقال لزوج ابنته
أذبح هذا لنرى ان كانت ابنتنا تعلمت حقاً كيف تطبخ الذبيحة!
فقال الزوج:
ولكني لا أعرف كيف أذبح!!!
عندها قال والد الزوجة:
حسنا أذهب لأهلك كي يعلموك الرجولة
واذا عرفت،،،،،،،،
تعال وخذ زوجتك
ایک نوجوان نے کم عمر لڑکی سے شادی کی
ایک دن اس نے اپنے تمام دوستوں کو ملاقات کیلئے جمع کیا
اور جیسا کہ ضیافت و اکرام میں ان کا معمول تھا
شوہر نے ایک ذبح شدہ جانور منگوایا اور بیوی سے کہاکہ مہمانوں کیلئے کھانا تیار کرے۔
اور وہ ششدر رہ گیا
جب اس کی بیوی نے کہا کہ اسے گوشت پکانا نہیں آتا کیونکہ یہ اس نے اپنے باپ کے گھر میں نہیں سیکھا۔
شوہر شدید زچ ہوا، بیوی پر غضبناک ہوا اور اسے کہا کہ تیاری کرو کیونکہ وہ اسے اس کے گھر پہنچانا چاہتا ہے چونکہ اسے گوشت پکانا نہیں آتا، چنانچہ وہ اس کی بیوی نہیں رہ سکتی۔
جب وہ دونوں بیوی کے گھر پہنچے
شوہر نے اپنے سسر سے کہا:
یہ تمہارا سامان تمہیں لوٹانے آیا ہوں
تمہاری بیٹی گوشت پکانا نہیں جانتی اور مجھے اس وقت تک اس کی ضرورت نہیں جب تک تم اسے گوشت پکانا سکھا نا دو۔
باپ نے بڑی حکمت اور عقلمندی سے کہا: اسے دو ماہ کیلئے یہاں چھوڑ جاؤ اس دوران ہم اسے وہ سب کچھ سکھا دیں گے جس سے وہ ناواقف ہے۔
اس کے بعد تم اسے آ کر اپنے گھر لے جانا۔
بیوی دو ماہ تک اپنے گھر رہی۔
اور حسب وعدہ
شوہر دو ماہ بعد بیوی کے گھر آیا کہ بیوی نے امور خانہ داری سیکھ لئے ہوں گے، اس کے سسر نے کہا کہ اس کی بیٹی نے کھانا پکانے اور خاص طور پر گوشت پکانے میں مہارت حاصل کر لی ہے۔
شوہر نے کہا: اللہ برکت دے، چلو ہم گھر چلتے ہیں، لیکن سسر نے اصرار کیا کہ اس کا داماد گھر جانے سے قبل اس بات کا اطمینان حاصل کر لے کہ اس کی بیٹی کو اچھی طرح گوشت پکانا آ گیا ہے۔
چنانچہ وہ کھڑا ہوا اور ایک زندہ دنبہ لایا اور اپنے داماد سے کہا کہ اس ذبح کرو تاکہ ہم دیکھ سکیں کہ واقعی ہماری بیٹی نے اچھے طریقے سے گوشت پکانا سیکھ لیا ہے۔
داماد نے کہا:لیکن میں ذبح کرنا نہیں جانتا!!!
تو سسر نے کہا : اچھی بات ہے، اپنے گھر جاؤ، تاکہ وہ تمہیں '' مردانگی" سکھائیں اور جب تم اچھی طرح سیکھ جاؤ تو آ کر اپنی بیوی کو لے جانا۔