اس کی کمی رہ گئی تھی اب
میں نے پرسوں ہی ایک اخبار کی سُرخی پڑھی تھی اس ڈرامے کے متعلق ، یونہی گوگل پر سرچ کر کے چیک کیا تو معلوم ہوا پاکستانی عوام تو دیوانی ہے اس ڈرامے کی
، کوئی ٹائٹل سونگ کی آہیں بھر رہا ہے ، کسی کو وہ اداکارہ بہت پسند ہے قصہ مختصر ہر کوئی (جن لوگوں کی رائے پڑھی میں نے) اس ڈرامے کو بہترین "چیز" ثابت کرنے پرتُلے ہوئے تھے۔
پردیسی بھائی کے اس دھاگے کو کھولنے اور
مقدس /
قرۃالعین اعوان کا reaction اپنی اپنی جگہ بلکل ٹھیک تھا ، لیکن میں یہاں ایک بات کہنا چاہوں گا اگر اس دھاگےاور بہت سے ایسے دھاگوں کا مقصد تبدیل کر دیا جائے تو بہت سوں کا بھلا ہو گا۔
جیسا کہ ایک بھائی نے یہ تسلیم کیا کہ وہ اور انکی فیملی بڑے شوق سے یہ ڈرامہ دیکھتے ہیں، لیکن بعد ازاں تفصیل معلوم ہونے پر وہ خود حیران ہو گئے، اور اوپر مقصد تبدیل کرنے سے یہی مراد ہے میری کہ بجائے ان کہانیوں پر کُرید کُرید کہ discussion کرنے سے بہتر ہے اگر آپ کو کسی ڈرامے یا فلم کے بارے میں ایسی معلومات ہیں جو کہ مخفی طور پر بے راہ روی کی جانب لے جاتی ہیں تو انھیں کُریدنے کی بجائے اشارۃ" یا ڈھکے چھپے الفاظ میں بتا دیا جائے تاکہ پڑھنے والا بندہ خود ہی اندازہ لگا لے کہ اسے اب اگلا سٹیپ کیا لینا ہے۔
میں اس چیز کے سخت خلاف ہوں کہ جو چیز بھی جنس یا بے راہ روی سے متعلق ہے اسے سرے سے ہی دبا دیا جاتا ہے اور بلکل بات ہی نہیں کی جاتی اور پھر یہ بھی اخذ کر لیا جاتا ہے کہ آپ کے بات نہ کرنے سے یہ بات دب گئی، جبکے اب تو انٹرنیٹ چلانے کے لیے لیپ ٹاپ کی ضرورت بھی نہیں رہی۔۔۔
میری اوپر والی بات کا مقصد یہ ہرگز نہیں کہ اب
کیونکہ دنیا ایڈوانس ہو گئی ہے تو ہمیں بھی ایڈوانس ہو جانا چاہیے، بلکہ میرا کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اگر آپ کے علم میں کوئی ایسی بات ہے یا اس محفل میں کسی ڈسکشن کی بدولت آپ کو کوئی ایسی بات پتا چلتی ہے جو آپ کی فیملی کو متاثر کر سکتی ہے تو باپ / بھائی / والدہ / بہن ہونے کے ناتے آپکی یہ ذمہ داری ہے کہ اپنی فیملی کو educate کریں ، اگر آپ اسے بے شرمی کہتے ہوئے ایسا کرنے سے گُریز کرتے ہیں تو اللہ نہ کرے مستقبل میں اس سے زیادہ نقصان کا اندیشہ ہو سکتا ہے۔ اپنی مثال دیتا ہوں ، اگر ایسی کوئی بات میں اپنی بہنوں کو خود نہ بتا سکوں تو ، یا تو میں والدہ یا پھر کسی کزن کی مدد سے ان تک پہنچا دیتا ہوں۔
باقی یہ میری ذاتی آراء تھیں آپکو غیر متفق ہونے کا پورا حق ہے