فیصل عظیم نے کہا:عشق کہتے ہیں جسے تھم نہیں سکتا چنداں
یہ تو تم کو بھی بنا دے کا رئیسٍ رنداں
ہاتھ میں خمر رہے نظر میں ہو گھر زنداں
پاس ہے موت کھڑی پھر بھی ہے دیکھوخنداں
اصل میں یہ کھاتہ بیت بازی کا ہے ہی نہیں بلکہ صرف موضوعاتی اشعار کا ہے، اسی لئے آپ کو بیت بازی کی بجائے بیٹ بازی دکھائی دے رہی ہے۔سیفی نے کہا:مجھے یہ دیکھ کر حیرت ہوئی کہ یہاں بیت بازی کا مروجہ قانون نہیں چل رہا کہ آخری حرف پر نیا شعر کہا جائے
چلیں جس ملک میں قانون کی عملداری نہ ہو وہاں ہم بھی ایک نیا کٹا چھوڑ دیتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔لیں جناب۔۔۔بچنا ذرا۔۔۔۔کٹے سے۔۔۔