عظیم قائد عظیم لیڈر - پرویز مشرف سید

فرخ

محفلین
واہ انیس صاحب
آپ کو چینی حاصل کرنے کے لوگ لمبی لمبی لائنوںمیں لگے نظر نہیں آئے؟ کیا وہ آرام سے خرید رہے ہیں؟ آپ نے تو بہت مزے سے ان مشرف کے چاہنے والوں پر پردے ڈال دئے جن کے خلاف سپریم کورٹ نے چینی کی اچانک اور بلاوجہ قیمت کے چڑھانے پر از خود ایکشن لے لیا تھا اور جو ابھی تک سپریم کورٹ کے فیصلے خلاف بدمعاشعانہ حرکات کرتے نظر آتے ہیں۔

نواز شریف سے مشرف کے دور تک جو ڈالر کی قیمت میں‌اضافہ ہوا اور روپیہ اتنا نیچے چلا گیا، وہ کوئی کھیل نہیں‌ہوا، بلکہ اسی مشرف کے دور میں سب تماشہ ہوا تھا۔ آپ نے بہت اطمینان سے یہ کہانی یوں بیان کر دی کہ جیسے یہ کوئی مسئلہ ہی نہیں۔
کچھ خبر ہے کہ اس طرح‌ ڈالر کے چڑھنے سے مزید کتنے لوگ بے روزگار ہوئے اور غربت میں کتنا اضافہ ہوا؟ ذرا مشرف کے دور میں ہونے والے ان واقعات پر نظر ڈالیں پھر پتا چلے گا۔



ارے صاحب ان دونوں حضرات کے دور میں تو راشن ڈپو تھے ۔ اور میرے والد بتاتے تھے کہ ایوب خان کے دور میں چینی صرف چھ آنے منہگی ہوئی تھی تو لوگ روڈ پر نکل آئے تھے آج لوگ 70 روپے بھی آرام سے خرید رہے ہیں ۔ اور بات تھی تناسب کی ایوب خان اور ضیا الحق کے دور گزرے ایک زمانہ ہوگیا مگر مشرف کا دور تو کل کی بات ہے کہاں 28 روپے کہاں 70 روپے۔ اور چینی کی تو ایک مثال تھی اب ہر ایک چیز کا موازنہ 2007 سے کر کے دیکھ لیں۔ 2007 کا موازنہ 2000 سے کر کے دیکھ لیں آپ جب تناسب نکالیں گے منہگائی کا تو خود میری بات مانیں گے۔ جب نواز شریف صاحب گئے تھے اسواقت ڈالر کی قیمت پاکستانی روپے کے مقابلے میں کتنی تھی جب مشرف صاحب گئے تو کتنی تھی اور اب صرف ڈیڑھ سال بعد کتنی ہے۔ مجھکو اچھی طرح یاد ہے میں جب 1998 میں جاپان گیا تھا تو ایک روپے میں 3 ین آتے تھے اب صرف 2 پیسے کا فرق ہے۔ میں مانتا ہوں منہگائی رونا ہر دور میں رہا اور چیزیں ایک تناسب کے لحاظ سے ہمیشہ مہنگی ہی ہوتی رہی ہیں مگر مشرف کے جانے کے بعد تو جیسے طوفان ہی آگیا ہے۔
 

Fari

محفلین
لڑائی لڑائی معاف کرو-- اللہ کا گھر صاف کرو- :)
آپ سب کی آپس کی بحث کا فائدہ سوائے اس کے کچھ نہیں نکلنا کہ جو کھا رہے ہیں وہ کھاتے ہی رہیں گے - اور جو مر رہے ہیں (بھوک سے، بیماری سے، بموں سے) وہ ایسے ہی مرتے رہیں گے- :(
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team - US State Department

2003 سے امریکی قید میں تکلیفیں برداشت کرتی عافی صدیقی یاد نہیں،

اس حوالے سے ميڈيا پر جو خبريں آ رہی تھيں ان ميں بڑا واضح تضاد تھا۔ مثال کے طور پر قريب تمام اخباری کالم، ٹی وی ٹاک شوز اور اخباری خبروں ميں يہ دعوی کيا گيا تھا کہ ڈاکٹر عافيہ صديقی کو مارچ 2003 ميں پاکستان ميں گرفتار کيا گيا تھا ليکن امريکی اٹارنی جرنل جان ايش کرافٹ نے ڈاکٹر عافيہ صديقی کو مطلوبہ افراد کی فہرست ميں 26 مئ 2004 کو شامل کيا تھا۔

http://www.accessmylibrary.com/coms2/summary_0286-6507794_ITM

اگر امريکی حکام نے ڈاکٹر عافيہ صديقی کو سال 2003 ميں گرفتار کر ليا تھا تو پھر امريکی اٹارنی جرنل گرفتاری کے ايک سال کے بعد ان کا نام مطلوبہ افراد کی فہرست ميں شامل کر کے اس کی تشہير کيوں کر رہے تھے؟

اس وقت ڈاکٹر عافيہ صديقی امريکہ ميں ہيں اور عدالت کے سامنے پيش ہو رہی ہيں۔ ڈاکٹر عافيہ صديقی کو اپنی کہانی سنانے کا پورا موقع ملے گا اور سچ سب کے سامنے آ جائے گا۔ ڈاکٹر عافيہ صديقی کو اپنے وکيل تک رسائ حاصل ہے اور اگر وہ چاہيں تو انھيں پاکستان کے کونسلر آفيسرز تک رسائ کی اجازت بھی دے دی گئ ہے۔

ڈاکٹر عافيہ صديقی کے خلاف پيش کی جانے والی چارج شيٹ آپ اس ويب لنک پر پڑھ سکتے ہيں۔

http://www.usdoj.gov/opa/pr/2008/August/siddiqui-aafia-complaint.pdf

ميرے خيال ميں اس حوالے سے افواہوں اورقياس آرائيوں کی بجائے عدالت کی کاروائ اور فيصلے کا انتظار کرنا چاہيے تاکہ حقائق سب کے سامنے آ سکيں۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
 

کاشفی

محفلین
n544210451_1776085_1471.jpg
 

کاشفی

محفلین
اک صاحب ہوش راہبر ہے سید
اسلام کی چشم معتبر ہے سید

یہ صرف خطاب ہی نہیں ہے واقعہ ہے
ہے قوم اگر جسم تو سر ہے سید


جیتے رہو سر پرویز مشرف سید
4-26.jpg
 

شمشاد

لائبریرین
جناب ان کی ناچنے گانے والی تصاویر بھی تو شریک محفل کریں کہ ان کا دوسرا رُخ بھی نظر آئے۔
 
Top