چھوٹاغالبؔ
لائبریرین
مرزا محمد تقی خان کے مکان پر ایک مشاعرہ تھا، جس میں شہر کے سب نامی رئیس اور شاعر جمع تھے، میرؔ اور جراتؔ بھی تھے
جرات ؔ نے جو غزل پڑھی اس پر بہت واہ واہ ہوئی اور بہت تعریفیں ہوئیں، وہ ازراہ تبختر یا شوخی سے میرؔ صاحب کے پاس آ بیٹھے اور اپنے کلام کی داد چاہی
میرؔ صاحب نے ایک دو مرتبہ تو ٹالا مگر جب انہوں نے اصرار کیاتو تیوری چڑھا کر فرمایا " تم شعر کہنا کیا جانو! اپنے تئیں چوما چاٹی کر لیا کرو"
جرات ؔ نے جو غزل پڑھی اس پر بہت واہ واہ ہوئی اور بہت تعریفیں ہوئیں، وہ ازراہ تبختر یا شوخی سے میرؔ صاحب کے پاس آ بیٹھے اور اپنے کلام کی داد چاہی
میرؔ صاحب نے ایک دو مرتبہ تو ٹالا مگر جب انہوں نے اصرار کیاتو تیوری چڑھا کر فرمایا " تم شعر کہنا کیا جانو! اپنے تئیں چوما چاٹی کر لیا کرو"