جہاں تک سرسید کی مسلمانوںکیلئے خدمات اورتڑپ کی بات ہے تو اس میں کوئی شبہ نہیں وہ مسلمانوں کے لئے مخلص تھے اورانہوںنے مسلمانوں کو معاشی طورسے ابھارنے کی ہرممکن کوشش کی۔ اس سلسلے میں ان کی انیک دلی ،خلوص پرشبہ کرنا زیادتی ہوگی اورعلی گڑھ یونیورسٹی اس کی جیتی جاگتی مثال ہے۔
ان پر تنقید کرنے والے دوقسم کے ہیں۔ ایک تو وہ لوگ جوتنقید برائے تنقید کرتے ہیں دوسرے وہ جنہوں نے سرسید کی آرائ اورافکار اورخاص کر ان کی تفسیر پر علمی تنقید کی اوراس کی غلطیوںکو واضح کیا۔ان دونوںکو ایک ہی صف میں رکھنا زیادتی ہے۔
ایک بات اورملحوظ خاطر رہے کہ سرسید پر تنقید کرنے والے صرف علمائ نہیں تھے بلکہ روشن خیال اورجدید تعلیم یافتہ افراد بھی شامل تھے۔جن میں سے ایک اکبرالہ آبادی مشہور ومعروف ہیں ان کے علاوہ ایک اورجج صاحب ہیں جن کا نام اس وقت مجھے یاد نہیں آرہا۔