محمد عبدالرؤوف
لائبریرین
ایک ہی تھالی کے چٹے بٹّے مل گئے۔ جنرل باجوہ، جسٹس فائز عیسی، شریف خاندان اپنے اثاثوں کی جوابدہی کے بارہ میں ایک پیج پر آگئے 😉
علی وقار عبدالقیوم چوہدری محمد وارث محمد عبدالرؤوف نوید احمَد
ایک ہی تھالی کے چٹے بٹّے مل گئے۔ جنرل باجوہ، جسٹس فائز عیسی، شریف خاندان اپنے اثاثوں کی جوابدہی کے بارہ میں ایک پیج پر آگئے 😉
علی وقار عبدالقیوم چوہدری محمد وارث محمد عبدالرؤوف نوید احمَد
فرح گوگی عمران خان کی رشتہ دار ہے؟ باقی اگر اس نے کرپشن کی ہے تو اسکے اثاثے بھی چیک کر لیں۔ کون روک رہا ہے؟
تو خان صاحب اس کے وکیل ہیں؟؟؟؟فرح گوگی عمران خان کی رشتہ دار ہے؟ باقی اگر اس نے کرپشن کی ہے تو اسکے اثاثے بھی چیک کر لیں۔ کون روک رہا ہے؟
جنرل باجوہ کے پاس دل کی بھڑاس نکالنے کا آخری موقع تھا، اس لیے بخش دیجیے۔ آپ کی پارٹی نے اُنہیں کم ستایا ہے!آپ ٹھیک سمجھتے ہیں۔ یہ کوئی نیوٹرل شیوٹرل نہیں ہیں
یہ سراسر حکومتی کوتاہی ہے کہ محض میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے۔ میں بھی اس کا سخت مخالف ہوں۔ ٹھوس شواہد ہیں تو سامنے لائے جائیں۔ ایک سال سے فرح خان کے نام پر سیاست چمکائی جا رہی ہے۔فرح گوگی عمران خان کی رشتہ دار ہے؟ باقی اگر اس نے کرپشن کی ہے تو اسکے اثاثے بھی چیک کر لیں۔ کون روک رہا ہے؟
نیوٹرل نیوٹرل کا ڈرامہ کریں گے تو مزید تنگ کریں گے۔ اگر تو واقعی میں نیوٹرل ہوجاتے ہیں تو پھر ہم سراہیں گےآپ کی پارٹی نے اُنہیں کم ستایا ہے!
مبینہ طور پر عمران خان کی اہلیہ و فرح گوگی کیخلاف شواہد جنرل عاصم منیر نے اس وقت اکٹھے کیے تھے جب وہ عمران حکومت میں ڈی جی آئی ایس آئی بھرتی تھے۔ اسی بنا پر ان کو ہٹا کر جنرل فیض حمید کو ڈی جی آئی ایس آئی بنایا گیا تھا۔ موجودہ حکومت سمجھتی ہے کہ جو جرنیل پہلے سے ہی بغض عمرانی ہے اسے آرمی چیف بنا کر وہ دونوں ملکر عمران خان کو کچل دیں گے۔ اور عمران خان کا خیال ہے کہ اسے جان بوجھ کر آرمی چیف بنایا جا رہا ہے تاکہ یہ ڈی جی آئی ایس آئی پوسٹ سے ہٹائے جانے کا بدلہ لے سکے۔یہ سراسر حکومتی کوتاہی ہے کہ محض میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے۔ میں بھی اس کا سخت مخالف ہوں۔ ٹھوس شواہد ہیں تو سامنے لائے جائیں۔ ایک سال سے فرح خان کے نام پر سیاست چمکائی جا رہی ہے۔
پہلے ترجمان فوج، پھر ڈی جی آئی ایس آئی اور آج ان سب کے باس آرمی چیف کو خود سامنے آکر بتانا پڑا کہ عمران خان بہت برا آدمی ہے 😂جنرل باجوہ کے پاس دل کی بھڑاس نکالنے کا آخری موقع تھا، اس لیے بخش دیجیے۔ آپ کی پارٹی نے اُنہیں کم ستایا ہے!
جنرل عامر سے پھر بھی بہتر رہیں گے۔مبینہ طور پر عمران خان کی اہلیہ و فرح گوگی کیخلاف شواہد جنرل عاصم منیر نے اس وقت اکٹھے کیے تھے جب وہ عمران حکومت میں ڈی جی آئی ایس آئی بھرتی تھے۔ اسی بنا پر ان کو ہٹا کر جنرل فیض حمید کو ڈی جی آئی ایس آئی بنایا گیا تھا۔ موجودہ حکومت سمجھتی ہے کہ جو جرنیل پہلے سے ہی بغض عمرانی ہے اسے آرمی چیف بنا کر وہ دونوں ملکر عمران خان کو کچل دیں گے۔ اور عمران خان کا خیال ہے کہ اسے جان بوجھ کر آرمی چیف بنایا جا رہا ہے تاکہ یہ ڈی جی آئی ایس آئی پوسٹ سے ہٹائے جانے کا بدلہ لے سکے۔
جنرل باجوہ کی تقریر پوری نہ سن سکا، میرے خیال میں انہوں نے فوج کا دفاع کیا ہے اور تقریباًتمام سیاسی قیادت کو خوب لتاڑا ہے۔ ویسے وہ اپنی چالیس پچاس غزلیں سنا گئے ہیں، اب جنہوں نے بقیہ پچاس ساٹھ غزلیں سنانا تھیں، انہیں وہ موقع نہیں دے رہے یعنی کہ اُنہیں جو کہ اُن کے دستِ راست رہے۔ بقیہ نے شاید ابھی مزید ایڈونچر کرنا تھے یعنی کہ صدارتی نظام وغیرہ۔ مگر شانت رہیں، ممکن ہے کہ نئے آنے والے نئے انداز سے ستم ڈھائیں اور ان کے ستم کاپہلا شکار شاید مظلوم عوام ہوں گے۔ اشرافیہ کا کوئی بال بھی بیکا نہیں کر سکتا۔پہلے ترجمان فوج، پھر ڈی جی آئی ایس آئی اور آج ان سب کے باس آرمی چیف کو خود سامنے آکر بتانا پڑا کہ عمران خان بہت برا آدمی ہے 😂
یہ اسے جتنا برا کہتے ہیں یا برا کرنے کیلئے اس کیخلاف نت سکینڈل لیکر آتے ہیں، الٹا اپنا نقصان کروا بیٹھتے ہیں 🤭
ادارے ہمیشہ اپنے سربراہ اور مینیجرز کی پالیسیوں اور احکامات ہی کی کو مانتے ہیں۔ اور اس ادارے کے "سربراہان"کا یہ حال ہے کہ فیلڈ مارشل صاحب نے اپنی خودنوشت میں کچھ اس طرح کا ذکر کیا ہے کہ شاید 1953 یا 54ء ہی میں ان کا دل ملکی حالات پر کڑھتا تھا اور آگے بڑھ کر جام اٹھانے کا خیال ان کے دل میں آتا تھا۔ ستر سال گزر گئے یہ خیال ان کے دل سے نکلا نہیں اور نہ ہی نکلنا ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ حواری ان کو سیاستدانوں میں سے مل جاتے ہیں۔ جنرل ضیا نے رسوائے زمانہ بات ضرور کی تھی لیکن غلط نہیں تھی کہ آئین کیا ہے چند ورقےجو میں پھاڑ کر ردی کی ٹوکری میں ڈال دوں اور نیا نظام نافذ کر دوں تو یہ سب سیاستدان بشمول جغاردی لیڈر دُم ہلاتے ہوئے میرے پیچھے چلے آئیں گے۔جنرل ضیا نے جغادری لیڈر بھٹو کو کہا تھا اب چالیس پچاس سال بعد جنرل ضیا اور بھٹو کی جگہ کوئی مناسب نام رکھ لیں!بات افسوسناک ہے لیکن درست۔ کچھ دن پہلے کچھ عمران کے فین دوستوں سے ملاقات ہوئی۔ انہیں مبارکباد دی کہ سالہا سال سے فوج اور سیاست کی جو میں بات کرتا تھا وہ اب ان کا بھی موقف ہے۔ دوست بالکل مکر گئے اور اداروں کے حق میں باتیں کرنے لگے اور الزام ایک آدھ جرنیلوں کے سر ڈال دیا۔ کچھ ایسی ہی صورتحال دوسری پارٹی والوں کی بھی ہے۔
اس کا مطلب پاکستان میں اول دن سے کسی اصول، ضابطے، آئین، قانون کی حکمرانی نہیں رہی۔ یہاں ڈنڈا پیر چلتا ہے۔ جب یہ ڈنڈا طاقتور جرنیل استعمال کرتا ہے تو مارشل لا لگا دیتا ہے۔ طاقتور سیاست دان استعمال کرتا ہے تو سپریم کورٹ پر اپنے گلو بٹوں سے حملہ کروا دیتا ہے۔ طاقتور بیروکریٹ استعمال کرتا ہے تو ملک کھا جاتا ہے۔ اور جب طاقتور جج استعمال کرتا ہے تو ملک کو ریکوڈیک کیس میں ۶ ارب ڈالر کا جرمانہ کروا بیٹھتا ہے 😉جنرل ضیا نے رسوائے زمانہ بات ضرور کی تھی لیکن غلط نہیں تھی کہ آئین کیا ہے چند ورقےجو میں پھاڑ کر ردی کی ٹوکری میں ڈال دوں اور نیا نظام نافذ کر دوں تو یہ سب سیاستدان بشمول جغاردی لیڈر دُم ہلاتے ہوئے میرے پیچھے چلے آئیں گے۔
امریکی غلامی کے بارے میں کیا رائے ہے؟؟؟ایک ہی تھالی کے چٹے بٹّے مل گئے۔ جنرل باجوہ، جسٹس فائز عیسی، شریف خاندان اپنے اثاثوں کی جوابدہی کے بارہ میں ایک پیج پر آگئے 😉
علی وقار عبدالقیوم چوہدری محمد وارث محمد عبدالرؤوف نوید احمَد
اس کا جواب کچھ یوں ہو گا "داغ تو اچھے ہوتے ہیں" 😜🤣🤣امریکی غلامی کے بارے میں کیا رائے ہے؟؟؟
امریکی غلامی کے بارے میں کیا رائے ہے؟؟؟
عمران خان والا جواب ہی دوں گا۔ پسند آئے تو ٹھیک وگرنہ بغض عمران تو ہے ہی:اس کا جواب کچھ یوں ہو گا "داغ تو اچھے ہوتے ہیں" 😜🤣🤣
کوئی آدمی کسی کو تھپڑ مارے تو سامنے والے انسان (اگر سامنے والا انسان نارمل ہو، با غیرت ہو) تو اس کا کیا ردعمل ہونا چاہیے یا ہو گا؟عمران خان والا جواب ہی دوں گا۔ پسند آئے تو ٹھیک وگرنہ بغض عمران تو ہے ہی:
ہم دوستی سب سے کریں گے، غلامی کسی کی نہیں کریں گے
یہاں مسئلہ یہ ہے کہ تھپڑ مارنے والا بہت طاقتور ہے۔ جیسے کوئی بالغ بچے کو تھپڑ مار دے تو وہ جوابا کیا کر لے گا سوائے رونے دھونے کے؟ تو عمران بھی اپنی حکومت جانے کے بعد یہی کر رہا ہے۔ جب غصہ ٹھنڈا ہو جائے گا تو آنسو صاف کر کے اسی بالغ (امریکہ و فوج) کی انگلی پکڑ کر اس کے ساتھ چلنے لگے گا۔کوئی آدمی کسی کو تھپڑ مارے تو سامنے والے انسان (اگر سامنے والا انسان نارمل ہو، با غیرت ہو) تو اس کا کیا ردعمل ہونا چاہیے یا ہو گا؟
ہم دوستی سب سے کریں گے، غلامی کسی کی نہیں کریں گے
اب آپ اپنے انہی دونوں مراسلوں کو پڑھ کر بتائیں کہ خان صاحب کا دوستی والا راگ درست لگ رہا ہے۔ یا بھیروی اور درباری کی آمیزش ہو رہی ہے۔یہاں مسئلہ یہ ہے کہ تھپڑ مارنے والا بہت طاقتور ہے۔ جیسے کوئی بالغ بچے کو تھپڑ مار دے تو وہ جوابا کیا کر لے گا سوائے رونے دھونے کے؟ تو عمران بھی اپنی حکومت جانے کے بعد یہی کر رہا ہے۔ جب غصہ ٹھنڈا ہو جائے گا تو آنسو صاف کر کے اسی بالغ (امریکہ و فوج) کی انگلی پکڑ لیگا۔