ہمت بھائی ،الطاف کو گرفتار نہ کرواسکا اور خود گرفتار ہوگیا۔
میںتو پہلے ہی کہہ رہا تھا کہ عمران سے امید نہ رکھیں۔
کس چیز کی ؟
ہمت بھائی ،الطاف کو گرفتار نہ کرواسکا اور خود گرفتار ہوگیا۔
میںتو پہلے ہی کہہ رہا تھا کہ عمران سے امید نہ رکھیں۔
جی ہاں دوستو،
سیکنڈ لاسٹ پراگراف پر بھی غور کجیئے گا ۔
لاہور ........جنگ نیوز........ تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق کرکٹر عمران خان نے جیل میں بھوک ہڑتال کردی ہے ۔ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق عمران خان نے ایمر جنسی کے نفاذ کے خلاف احتجاج شروع کیا تھا اس سلسلے میں وہ گزشتہ ہفتے جامعہ پنجاب میں طلباء سے خطاب کے لئے پہنچے تھے کہ وہاں انہیں گرفتار کر لیا گیا ۔
جب میں نے یہ خبر سنی تو مجھے یقین ہی نہ آیا ۔ میں نے کئی بار بے یقینی کا اظہار کیا مگر خبرسنانے والا ایک معتبراور معقول شخص تھا لیکن مجھے گمان ہوا کہ اسے شاید غلط فہمی ہوئی ہے یا پھر ممکن ہے یہ سفید کپڑوں والوں کا کارنامہ ہو مگر وہ شخص میرے تامل بلکہ حسن ظن پر تھوڑا شاکی ہوگیا۔میں نے فون نکالا اور فوری طور پر امیر العظیم کا نمبر ملایا۔ دوسری طرف سے جواب ندارد تھا۔ تھوڑی دیر بعد پھر فون کیا مگر دوسری طرف گھنٹی جاتی رہی لیکن کسی نے فون نہ اٹھایا۔ ایک شریف النفس آدمی ایسے موقعوں پر اس کے سوا اور کر بھی کیا سکتا تھا؟ میں اسی وقت سمجھ گیا کہ معاملہ کم از کم وہ تو ہرگز نہیں جو میں گمان کررہا تھا۔ اب مجھ پر افسوس، مایوسی، ملال اور اضمحلال طاری ہو گیا۔ میں وہاں سے اٹھا اور خاموشی سے گھرآگیا۔ مایوسی جب حد سے بڑھ جائے تو انسان خود اپنے آپ میں پناہ تلاش کرنے لگتا ہے۔ سیاسی غلطیوں کا مداوا اور معافی ممکن ہے لیکن اخلاقی دیوالیہ پن کا کوئی بھی جواز ناقابل قبول ہوتا ہے۔