آج میں ایک گوشت والے کی دوکان پر گوشت لے رہا تھا وہاں ایک بندہ بتا رہا تھا کہ ایک آدمی خیرات کررہا تھا ایک کلو آٹا وہ دیکھتا کہ کوئی مجبور سا نظر آیا اُس کے پاس جاتا اور اُس کو کہتا کہ کیا آپ آٹا لیں گے وہ لوگ کہتے کہ بھائی ایک کلو آٹے سے ہمارا کیا ہوگا۔ وہ شخص یہ ہی دیکھنا چاہ رہا تھا کہ جو اصل ضرورت مند ہوگا وہ ایک کلو آٹے کو بھی نہیں چھوڑے گا۔ اور آخر کار اُسے ایک شخص مِل گیا اُس نے کہا بھائی ایک کلو ہی دے دو کم سے کم دو وقت کی روٹی کا انتظام تو ہوجائےگا جس شخص نے آٹا لیا وہ شخص تھوڑا سا آگے گیا اور آٹے کو تھوڑا بہت ہلاکر دیکھا تو کیا دیکھتا ہے کہ آٹے میں پندرہ ہزار روپے رکھے ہوئے تھے۔ یہ بھی ایک طریقہ ہے اصل حقدار کو ڈھونڈنے کا۔