عمران خان کی ٹیم

اہم اس کا کوئی فائدہ نہیں، کیونکہ اس کے بعد آپ کوئی اور غیر متعلق بات چھیڑ دیں گے.

بندہ ہر پاسوں ویلا ہو تو عارف پائین وقت گزاری کے لیے ایک عمدہ انسان ہیں۔

بندہ پاویں 'کچی لسی' میں پانی ڈالتا جائے یہ پھر بھی مدھانی رڑکتے جائیں گے۔ کچی لسی میں سے بھی مکھن نکالنے کی کوشش جاری رکھتے ہیں۔
 
اب تک جو موٹرویز، پل، میٹرو بنے ہیں ان سے پاکستان کو کتنی آمدن ہوئی ہے اور کتنے اخراجات ادا کرنے پڑے ہیں؟ تازہ اعداد و شمار کے مطابق تو اورینج ٹرین بھی ایک سفید ہاتھی ہی ہے۔
ان کی براہ راست آمدن تو ایک طرف، تاہم روڈ انفراسٹرکچر بالواسطہ تجارت کی سہولت کاری ذریعے جو جتنی معاشی سرگرمیاں چلاتا ہے، وہی اس کے اخراجات جسٹیفائی کرنے کے لیے کافی ہے. تصور کریں کہ فیصل آباد یا سیالکوٹ کے صنعت کار کی ان باؤنڈ اور آوٹ باؤنڈ لاجسٹکس ٹرانزٹ ٹائم میں 30 سے 40 فیصد کمی ہو جائے، سڑکوں کے بہتر معیار کی وجہ سے ٹرانزٹ ڈیمیجز کم ہوجائیں تو وہ بین الاقوامی مارکیٹ میں زیادہ بہتر طریقے سے مسابقت کر سکے گا یا نہیں؟؟؟
باقی رہی اورنج ٹرین ... تو دنیا میں شاید ہی کوئی ماس ٹرانزٹ سسٹم ایسا ہو جو حکومتی سبسڈی کے بغیر چل سکتا ہو ... پبلک ٹرانسپورٹ دنیا بھر میں کہیں بھی منافع کمانے کے لیے نہیں چلائی جاتی، اس کا مقصد عوام کو آسان اور سستی موبلٹی فراہم کرنا ہوتا ہے تاکہ اکثریت کو مساوی معاشی مواقع میسر آ سکیں ... بصورت دیگر جو لوگ صنعتی اور کمرشل علاقوں سے دور رہتے ہیں وہ ہمیشہ نقصان میں رہیں گے. کبھی وقت نکال کر لندن ٹیوب یا نیویارک سب وے کی سالانہ فنانشل روپورٹس دیکھیے گا کہ ان کو کتنی آمدن گرانٹس اور سبسڈیز کی مد میں ہوتی ہے.
 

سیما علی

لائبریرین
بھائی صاب... انفراسٹرکچر بہتر کیے بغیر ملک میں نہ تو ترقی کے مساوی مواقع پیدا ہوسکتے ہیں نہ ہی بیرونی سرمایہ کاری آ سکتی ہے ... ویلفیئر اسٹیٹ کا نعرہ لگانا آسان ہے، مگر اس کو چلانے کے لیے وسائل یا تو معاشی سرگرمیاں بڑھانے سے پیدا ہوسکتے ہیں یا پھر قدرت کی مہربانی سے ... جیسا کہ آنجناب کے ناروے کے پاس نارتھ سی میں سیاہ سیال سونا وافر موجود ہے.
بھیا آپ سے پورا اتفاق بس یہاں اتفاق فاؤنڈری والا نہیں پر ہمیں عمران صاحب اور اُنکی ٹیم سے یہ بہت بڑا اختلاف ہے اور رہے گا جو وقت انہیں پہلے ملا اُس میں قعطناً ہوم ورک نہیں کیا جس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔۔
 
بھیا آپ سے پورا اتفاق بس یہاں اتفاق فاؤنڈری والا نہیں پر ہمیں عمران صاحب اور اُنکی ٹیم سے یہ بہت بڑا اختلاف ہے اور رہے گا جو وقت انہیں پہلے ملا اُس میں قعطناً ہوم ورک نہیں کیا جس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔۔
اصل مسئلہ ہی یہی ہے کہ موصوف نے پچھلے 10 سال بس میں چورن بیچنے والے کی طرح یہی دعوی کرتے گزارے کہ میرے سب سب بیماریوں کا علاج موجود ہے بس ایک بار موقع دے کر دیکھیں ... موقع دیا گیا تو پتہ چلا چورن کے نام پر خاک بیچ رہے تھے.
 

سیما علی

لائبریرین
اصل مسئلہ ہی یہی ہے کہ موصوف نے پچھلے 10 سال بس میں چورن بیچنے والے کی طرح یہی دعوی کرتے گزارے کہ میرے سب سب بیماریوں کا علاج موجود ہے بس ایک بار موقع دے کر دیکھیں ... موقع دیا گیا تو پتہ چلا چورن کے نام پر خاک بیچ رہے تھے.
بھیا سب کے باوجود خود کرپٹ نہیں اور ایک یہی بات سب سے الگ ہے۔۔۔اللّہ کرے اس ملک کا بگاڑ بہتر ہوجائے آمین
 
بھیا سب کے باوجود خود کرپٹ نہیں اور ایک یہی بات سب سے الگ ہے۔۔۔اللّہ کرے اس ملک کا بگاڑ بہتر ہوجائے آمین
سیما آپا، خدارا برا مت مانیے گا مگر یہ دعوی کہ موصوف خود کرپٹ نہیں ہیں، اس کی ان کے فینز کے حسنِ ظن سے زیادہ کچھ حقیقت نہیں ۔۔۔ ایک شخص جس کا ۱۹۹۲ کے بعد سے کوئی مستقل ذریعہ آمدن نہیں ۔۔۔ ۲۰۰۴ کے بعد سے ارب پتی بیوی کا ساتھ بھی میسر نہیں ۔۔۔ جس کو ۱۵ سال سے کوئی ’’کروڑوں کا کمنٹری کانٹریکٹ‘‘ بھی نہیں ملا ۔۔۔ وہ ۵۰۰ کنال کے گھر کا خرچ کہاں سے اٹھاتا ہے؟؟؟ نجانے آپ لوگ کیوں اس بات کی چھان پٹک نہیں کرتے ۔۔۔ آپ ماشاء اللہ اتنی تجربہ کار ہیں، آپ سے بہتر کس کو اندازہ ہوگا کہ محض ایک اوسط ۲۴۰ گز کے گھر کا خرچ چلانے کے لیے ہی ماہانہ کتنی رقم درکار ہوتی ہے؟ اور یہ موصوف ہیں کہ بغیر کسی کاروبار اور نوکری کے سالوں سے محل نما مکان میں رہتے ہیں، لینڈ کروزر میں گھومتے ہیں مگر کوئی سوال نہیں کرتا کہ ان سب کا خرچہ کہاں سے پورا ہوتا ہے!
 

علی وقار

محفلین
نواز و زرداری سے تنگ آنے کے بعد یہ عوام خان صاحب سے بھی تنگ آ جائیں گے۔ اور جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ کوئی اور نہیں آئے گا، وہ غلطی پر ہیں۔ آخر جناح اور بھٹو کے بعد بھی تو ملک چلتا رہا اور بے نظیر اور نواز شریف کے بعد بھی جیسے تیسے نظام چلتا ہی رہا ہے تو خان صاحب کے بغیر بھی ہم جی لیں گے۔ تین سال کی اس موجودہ کارکردگی کے بعد عامۃ الناس ان کے بغیر بخوشی جینے کو تیار ہو جائے گی اور ممکن ہے کہ جیالوں اور لیگیوں کے علاوہ بھی چند لوگ مٹھائی بانٹ دیں۔
 

سیما علی

لائبریرین
جب ہم تمام شعبدہ بازوں سے مایوس ہو جائیں گے تب ہی منجئ بشریت آئے گا
عوام الناس ایسی عدالت کے منتظر ہیں، جو ہوا و ہوس، جھوٹ، تہمت بازی، منافقت، شدت پسندی، قتل و غارت اور ظلم و ستم جیسے زہریلے سانپوں کا سر کچلے گی، یہ عدالت فتنہ پروری اور تفرقہ بازی جیسی بیماریوں کو جڑ سے ختم کرے گی۔۔۔۔
ہمارے امام - منجئ بشریت امام مہدی علیہ السلام کے ظہور میں تعجیل فرمائے.
آمین
مضطر مرا ہونا خلل انداز ادب ہو
تڑپوں بشریت سے جو اس دم تو غضب ہو
 

ثمین زارا

محفلین
عمران خان کا بطور اپوزیشن لیڈر کردار انتہائی شرمناک رہا ہے۔ بل جلاؤ، پولیس اسٹیشن کا گھیراؤ، پی ٹی وی پر دھاوا، ہنڈی کی ترغیب، لمبی لسٹ ہے۔ اس لئے اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ موصوف کو اقتدار میں رہتے ہوئے ہی ریٹائر کردے۔ خدانخواستہ اب دوبارہ اپوزیشن میں گئے تو نہ جانے ملک کا کیا حال کریں گے :)
عمران خان کا کردار اس وقت کے حکمرانوں کے لیے جیسے کو تیسا کے مترادف تھا۔ 2018 کا الیکشن چوری کر کے اقتدار میں آنے اور ملک لوٹنے والوں کو انہی کی زبان میں جواب دینا ضروری تھا۔ اگر ہومیوپیتھک اپوزیشن کی ہوتی تو آج ملک پر پھر پٹواری راج ہوتا۔ ان جونکوں کو مارنا ایک مشکل ترین کام تھا۔
 

ثمین زارا

محفلین
دوسری بات یہ کہ اوور سیز پاکستانی یہ پیسہ حکومت پاکستان کو نہیں دیتے بلکہ ملک میں مقیم اپنے گھر، خاندان والوں کو بھیجتے ہیں ۔۔۔ اور حکومت اس سہولت کاری کے بدلے میں انہیں ٹیکس ایگزمپشن کی صورت میں بہت بڑا بینیفٹ دیتی ہے ۔۔۔ بیرون ملک سے کی گئی نان کمرشل ریمٹنسز پر کوئی ٹیکس لاگو نہیں ہوتا ۔۔۔ اس لیے ہم اوور سیز پاکستانیوں کو بھی حد سے زیادہ احسان جتانے کی ضرورت نہیں ۔۔۔ یہ بات طے ہے اگر پیچھے وطن میں کسی کی فیملی نہ ہو تو وہ ریمٹنس بھی نہیں بھیجے گا!
اف کتنی بےدردی سے تضحیک کی ہے ۔ ۔
 

ثمین زارا

محفلین
اگر اس میں کوئی بات خلاف واقعہ ہے تو اس کی نشاندہی کیجیے، ایویں ہوا میں تیر نہ چلائیں.
آپ کو اپنے آپ کو بھی کریڈٹ دینا چاہیے ۔ انڈیا کی ترقی میں اس کی بیرون ملک ترسیلات کا بہت بڑا حصہ ہے اور وہ اپنے لوگوں کو ویلیو بھی کرتے ہیں۔ بہت سے بیرون ملک پاکستانی ملک کی ترقی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ۔ یہ کہنا کہ وہ محض خاندان والوں کے لیے کماتے ہیں اس لیے کچھ خاص نہیں، غلط ہو گا۔ اپنے گھر والوں سے دور رہ کر ان کے لیے پردیس میں جا کر رہنا اور کمانا ہی تو ملک کی ترقی میں حصہ ڈالنا ہے ۔ مضبوط اور خوشحال گھرانے ہی تو ملکی ترقی کا باعث ہوتے ہیں ۔
 
آپ کو اپنے آپ کو بھی کریڈٹ دینا چاہیے ۔ انڈیا کی ترقی میں اس کی بیرون ملک ترسیلات کا بہت بڑا حصہ ہے اور وہ اپنے لوگوں کو ویلیو بھی کرتے ہیں۔ بہت سے بیرون ملک پاکستانی ملک کی ترقی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ۔ یہ کہنا کہ وہ محض خاندان والوں کے لیے کماتے ہیں اس لیے کچھ خاص نہیں، غلط ہو گا۔ اپنے گھر والوں سے دور رہ کر ان کے لیے پردیس میں جا کر رہنا اور کمانا ہی تو ملک کی ترقی میں حصہ ڈالنا ہے ۔ مضبوط اور خوشحال گھرانے ہی تو ملکی ترقی کا باعث ہوتے ہیں ۔
یہ محض جذباتی باتیں ہیں ... کوئی بھی محض ملک کو زرمبادلہ کما کر دینے کی نیت سے بیرون ملک نہیں جاتا ... اپنے گھر والوں کے معاشی تحفظ کے لیے ہی جاتے ہیں اور اگر انہیں ملک میں ہی ایسے مواقع میسر ہوجائیں تو کوئی پاگل ہی ہوگا جو گھر سے دو دو سال دور رہے گا.
ہاں، اگر کوئی پیچھے اہل و عیال نہ ہوتے ہوئے بھی اپنی کمائی پاکستان بھیج دیتا ہے تو وہ واقعی لائق تعریف ہے ... مگر ایسے لوگ 0.1 فیصد بھی نہیں ہوں گے.
بہرحال، امر واقعہ یہ ہے کہ ترسیلات زر کا یہ احسان فری فنڈ میں نہیں ہوتا، کچھ لو کچھ دو کی بنیاد پر ہوتا ہے ... ترسیلات زر پر ٹیکس چھوٹ کوئی معمولی بینفٹ نہیں ... اس کے علاوہ بھی حکومتیں اوور سیز پاکستانیوں مختلف مراعات دیتی رہتی ہیں ... مثلا باقاعدگی سے ریمٹنس بھیجنے والوں کو کسٹم ڈیوٹی کی مد میں سالانہ 2 سے 3 لاکھ تک چھوٹ ملتی ہے.
گزشتہ دو سال میں ترسیلات زر میں جو غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، اس کی بڑی وجہ کووڈ کی وجہ سے لگنے والی سفری پابندیوں کے سبب ہنڈی کے کاروبار کا سخت متاثر ہونا ہے ... ورنہ یہ ہمارے کچھ عظیم اوور سیز پاکستانی ہی تھے جو اپنے چند پیسے کے فائدے کے لیے بینکنگ چینلز کے بجائے پیسہ ہنڈی سے بھیجتے تھے!
 
آخری تدوین:

فاخر رضا

محفلین
جب آپ پاکستان پیسے بھیجتے ہیں یا تو آپ کے گھر والے فضول خرچی میں اڑاتے ہوں گے یا بچت کرتے ہوں گے. اگر اڑا دیتے ہیں تو ٹھیک مگر اگر بچاتے ہیں تو دو صورتیں ہیں...... دونوں صورتوں میں آپ بیوقوف بن رہے ہیں پاکستان سے باہر رہ کر
 

فاخر رضا

محفلین
جب آپ پاکستان پیسے بھیجتے ہیں یا تو آپ کے گھر والے فضول خرچی میں اڑاتے ہوں گے یا بچت کرتے ہوں گے. اگر اڑا دیتے ہیں تو ٹھیک مگر اگر بچاتے ہیں تو دو صورتیں ہیں...... دونوں صورتوں میں آپ بیوقوف بن رہے ہیں پاکستان سے باہر رہ کر
شکر ہے آپ سیریس نہیں ہوئے. میں تو ڈر گیا تھا. کہیں دہشت گرد قرار نہ دے دیا جاؤں
 
Top