عمران خان کی ٹیم

جاسم محمد

محفلین
کیا خیال ہے ھُنڈی سے بھیجنا شروع کریں۔ خان صاحب نے تو مطالبہ بھی کیا تھا۔
عمران خان کا بطور اپوزیشن لیڈر کردار انتہائی شرمناک رہا ہے۔ بل جلاؤ، پولیس اسٹیشن کا گھیراؤ، پی ٹی وی پر دھاوا، ہنڈی کی ترغیب، لمبی لسٹ ہے۔ اس لئے اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ موصوف کو اقتدار میں رہتے ہوئے ہی ریٹائر کردے۔ خدانخواستہ اب دوبارہ اپوزیشن میں گئے تو نہ جانے ملک کا کیا حال کریں گے :)
 

سیما علی

لائبریرین
’بجٹ کے بعد سٹاک مارکیٹ کے زیادہ تر لوگ خوشی خوشی گھر گئے‘

پاکستان سٹاک ایکسچینج سے منسلک بروکرز اور ریٹیل ٹریڈر نے بجٹ کو اچھا قرار دیا ہے، تاہم سٹاک ایکسچینج کے ایک رکن نے ’اچھا بجٹ‘ آنے کے باوجود بھی تھوڑا محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے۔

رمیشہ علی
ہفتہ 12 جون 2021 22:00
facebook.svg

sharethis.svg

151691-1749836190.jpg



10 مارچ 2020 کی اس تصویر میں پاکستان سٹاک ایکسچینج میں بروکرز ماکیٹ شیئرز کا جائزہ لے رہے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

مالی سال 22-2021 کا بجٹ پیش کیا جاچکا ہے، جس کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ’ایسا بجٹ لا رہے ہیں کہ سب خوش ہوجائیں گے۔‘ اب یہ بات کتنی درست ثابت ہوئی اور کیا واقعی سب خوش ہوئے؟ انڈپینڈنٹ اردو نے یہ جاننے کے لیے پاکستان سٹاک مارکیٹ کا رخ کیا۔

پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں سٹاک بروکر ولید حسن نے بتایا: ’بجٹ تقریر مکمل ہونے تک سٹاک مارکیٹ تو بند ہوچکی تھی لیکن اس سال کا بجٹ دیکھنے کے بعد سٹاک مارکیٹ کے زیادہ تر لوگ خوشی خوشی گھر گئے۔‘

انہوں نے مزید بتایا: ’بجٹ پیش ہونے سے قبل مارکیٹ کے بڑے تاجروں کو مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی اندرونی معلومات مل چکی تھیں، جیسے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز میں سرمایہ کاری کی خبرآنے کے بعد پی آئی اے کےحصص کی قیمت ساڑھے پانچ سے ساڑھے چھ پر پہنچ گئی۔ بجٹ اس بار سب کے لیے اچھا آیا ہے، اس سے کافی شعبوں کو مدد ملے گی۔ سٹاک مارکیٹ کے تمام چھوٹے بڑے تاجروں میں اعتماد آگیا ہے اور اگلے دو سے تین ماہ میں مارکیٹ 100 انڈیکس پر 50 ہزار سے 53 ہزار تک کاروبار کرتی نظر آئے گی۔‘

جمعہ (11 جون) کو کاروباری ہفتے کے پانچویں روز سٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان تھا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 53 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 48304.72 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔ اس روز 48.42 فیصد کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت میں اضافہ ہوا جبکہ سرمایہ کاری میں بھی اضافہ دیکھا گیا تھا۔

مارکیٹ کی صورت حال کے حوالے سے سٹاک مارکیٹ میں ریٹیل ٹریڈر شعیب قادری نے بتایا: ’اس بجٹ نے دکھا دیا ہے کہ ہماری معیشت کا رخ کس طرف ہے۔ پوری دنیا میں جب بھی کسی معیشت کی سمت نظر آنا شروع ہوجائے تو لوگوں کے لیے سرمایہ کاری کرنے کے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔ اس بجٹ سے ظاہر ہوا ہے کہ پاکستان میں انویسمنٹ کرنے کا یہ صحیح وقت ہے۔ اگر سرمایہ کار ابھی آئیں گے تو آگے چل کر انہیں اس کے پھل ملیں گے۔ ہماری مقامی انڈسٹری میں بھی بہت بڑا بوم نظر آنے کا امکان ہے۔‘

شعیب قادری نے مزید بتایا: ’وفاقی بجٹ کا اعلان ہونے سے چند دن قبل ہی مارکیٹ میں ہل چل مچی ہوئی تھی اور اچھی اور بری خبریں گردش کر رہی تھیں، جس سے کئی سرمایہ کار کنفیوز ہو کر غلط فیصلے لے رہے تھے لیکن کچھ سرمایہ کار کافی پر اعتماد تھے، مگر دو تین دنوں سے مارکیٹ میں کافی تیزی کا رجحان تھا اور ہمیں امید تھی کہ مارکیٹ اوپر جائے گی اور ہنڈرڈ انڈیکس پر 50 ہزار پوائنٹس کراس کرے گی۔‘

انہوں نے بتایا: ’بجٹ آنے کے بعد جب مارکیٹ بند ہوئی تو یہ دیکھا گیا کہ انفرادی سرمایہ کاروں (Individual investors) کا رجحان زیادہ تر فروخت پر رہا جبکہ بڑی کمپنوں اور فنڈز کا رجحان خریدنے پر رہا۔ انفرادی سرمایہ کاروں نے یہی سوچا کہ اگر بجٹ برا آیا تو مارکیٹ اگلے کاروباری دن منفی رہے گی اور ہمیں نقصان ہوگا، لیکن بجٹ ہماری توقعات کے حساب سے اچھا آیا۔
’بجٹ کے بعد سٹاک مارکیٹ کے زیادہ تر لوگ خوشی خوشی گھر گئے‘
 
اسی قسم کے مضحکہ خیز بیانات کی وجہ سے آجکل اوورسیز پاکستانی آپ کی پارٹی پر تپے ہوئے ہیں :)
اوورسیز پاکستانیوں یا پاکستانی نژاد غیرملکیوں کے ڈالر پسند ہیں البتہ ان کے پسند کا لیڈر پسند نہیں :)
محض 25 ارب ڈالر کی پروجیکشن ہے
گویا تین سال اور روپے کی 30 فیصد ڈیویلیوایشن کے بعد نا اہلوں پر مبنی یہ ہائبرڈ نظام برآمادات میں پورا 3 فیصد اضافہ بھی نہیں کر پایا!
برآمدات 2018 : 7ء24 ارب ڈالر
برآمدات 2021 (تخمینہ) : 25 ارب ڈالر!
 
اسی قسم کے مضحکہ خیز بیانات کی وجہ سے آجکل اوورسیز پاکستانی آپ کی پارٹی پر تپے ہوئے ہیں :)
اوورسیز پاکستانیوں یا پاکستانی نژاد غیرملکیوں کے ڈالر پسند ہیں البتہ ان کے پسند کا لیڈر پسند نہیں :)
دوسری بات یہ کہ اوور سیز پاکستانی یہ پیسہ حکومت پاکستان کو نہیں دیتے بلکہ ملک میں مقیم اپنے گھر، خاندان والوں کو بھیجتے ہیں ۔۔۔ اور حکومت اس سہولت کاری کے بدلے میں انہیں ٹیکس ایگزمپشن کی صورت میں بہت بڑا بینیفٹ دیتی ہے ۔۔۔ بیرون ملک سے کی گئی نان کمرشل ریمٹنسز پر کوئی ٹیکس لاگو نہیں ہوتا ۔۔۔ اس لیے ہم اوور سیز پاکستانیوں کو بھی حد سے زیادہ احسان جتانے کی ضرورت نہیں ۔۔۔ یہ بات طے ہے اگر پیچھے وطن میں کسی کی فیملی نہ ہو تو وہ ریمٹنس بھی نہیں بھیجے گا!
 
دوسری بات یہ کہ اوور سیز پاکستانی یہ پیسہ حکومت پاکستان کو نہیں دیتے بلکہ ملک میں مقیم اپنے گھر، خاندان والوں کو بھیجتے ہیں ۔۔۔ اور حکومت اس سہولت کاری کے بدلے میں انہیں ٹیکس ایگزمپشن کی صورت میں بہت بڑا بینیفٹ دیتی ہے ۔۔۔ بیرون ملک سے کی گئی نان کمرشل ریمٹنسز پر کوئی ٹیکس لاگو نہیں ہوتا ۔۔۔ اس لیے ہم اوور سیز پاکستانیوں کو بھی حد سے زیادہ احسان جتانے کی ضرورت نہیں ۔۔۔ یہ بات طے ہے اگر پیچھے وطن میں کسی کی فیملی نہ ہو تو وہ ریمٹنس بھی نہیں بھیجے گا!
یہ عارف پائین بھی نہیں بھیجتے۔ ان کا اپنا ٹبر سمندر پار ہے اور یہ پاکستانی شہریت بھی سرنگوں کر چکے اور یہاں ووٹ بھی نہیں ڈال سکتے۔ پاکستانی سیاست میں بیرونی مداخلت کار یا غیر ملکی ایجنٹ کا رتبہ پا سکتے ہیں۔ :p
 

ہانیہ

محفلین
یعنی آپ خان صاحب کے دیہانت کے بعد بھی پی ٹی آئی کو ووٹ دیں گی۔ :)

تے دوجا ، سَر کہن دی لوڑ کوئی نہیں۔

بس سر۔۔۔ اب جو بھی شکایتیں ہوں۔۔۔۔لیکن جہاں اتنے مواقع دوسروں کو ملے ہیں ۔۔۔ عمران کو بھی ایک دو موقع اور سہی۔۔۔:D:p۔۔۔پھر جاسم محمد بھائی سے آپ تقدیر بدلنے والی میم عمران خان کے لئے مانگئیے گا۔۔۔
 

جاسم محمد

محفلین
محض 25 ارب ڈالر کی پروجیکشن ہے
گویا تین سال اور روپے کی 30 فیصد ڈیویلیوایشن کے بعد نا اہلوں پر مبنی یہ ہائبرڈ نظام برآمادات میں پورا 3 فیصد اضافہ بھی نہیں کر پایا!
برآمدات 2018 : 7ء24 ارب ڈالر
برآمدات 2021 (تخمینہ) : 25 ارب ڈالر!
ان نا اہلوں سے کئی درجہ بہتر ہے جو ۵،۸ فیصد معاشی گروتھ کے باوجود برآمداد بجائے بڑھانے کے الٹا گرا کر چلے گئے۔
 

ہانیہ

محفلین
او جی۔۔ میری طرف سے خان صاحب کو بقیہ پوری حیاتی موقع ملتا رہے، مجھے کوئی مسئلہ نہیں، بھلے ککھ وی نا کریں۔

یہی بات ہے سر۔۔۔۔ بھلے ککھ بھی نہ کریں۔ ۔۔لیکن ان کی اور باقیوں کی خواہش تو پوری ہو جائے۔۔۔۔ اور ہم ووٹرز کو شاید۔۔۔ انصافینز سے طعنے ملنے بھی بند ہو جائیں۔۔۔۔۔ کہ قوم نے اپنی حالت ایسی خود بنائی ہے۔۔۔ نواز زرداری کو چوز کر کے۔۔۔۔

ویسے سر سچی بات کہوں ۔۔۔۔مجھے کوئی خاص امید نہیں ہے عمران خان سے۔۔۔۔۔ یہ تین بار بھی آجائیں گے نا۔۔۔۔ تو بھی یہی حالات رہیں گے۔۔۔ جب تک سسٹم روٹ لیول سے چینج نہیں ہوگا۔۔۔ملک ترقی نہیں کر سکتا ہے۔۔۔۔
 

جاسم محمد

محفلین
دوسری بات یہ کہ اوور سیز پاکستانی یہ پیسہ حکومت پاکستان کو نہیں دیتے بلکہ ملک میں مقیم اپنے گھر، خاندان والوں کو بھیجتے ہیں
تو پاکستان میں مقیم ایکسپورٹر کونسا پیسہ حکومت پاکستان کو دیتا ہے؟ وہ بھی تو محض اپنا ذاتی بزنس ہی کر رہا ہوتا ہے اور اس کے بدلے حکومت سے ڈھیر ساری مراعات سمیٹ لیتا ہے۔
 

ہانیہ

محفلین
صبر ہو تو ن لیگ اور پی پی کے متوالوں جیسا جو بار بار حکومت ملنے کے بعد بھی اپنی جماعتوں سے پر امید ہیں :)

واقعی۔۔۔۔ میں تو بہتتتت ہی بے صبری ہوں۔۔۔۔۔ ووٹ میں دس سال بھی پی ٹی آئی کو دے سکتی ہوں ۔۔۔۔لیکن سنا سنا کر۔۔ :D
 

جاسم محمد

محفلین
یہ عارف پائین بھی نہیں بھیجتے۔ ان کا اپنا ٹبر سمندر پار ہے اور یہ پاکستانی شہریت بھی سرنگوں کر چکے اور یہاں ووٹ بھی نہیں ڈال سکتے۔ پاکستانی سیاست میں بیرونی مداخلت کار یا غیر ملکی ایجنٹ کا رتبہ پا سکتے ہیں۔ :p
ابا جی ابھی بھی پاکستان میں ہی ہیں۔ ان کو ماہانہ ترسیلات زر بھیجتا ہوں۔
 
Top