کیا عزیر بلوچ نے تحریک انصاف کی لیڈرشپ کے حکم اور تعاون سے ۱۹۸ قتل، بھتہ خوری اور دیگر سنگین جرائم کا بازار گرم کیا تھا؟ بندہ بغض عمران میں موازنہ کرنے سے قبل تھوڑا عقل کا استعمال ہی کر لیتا ہے۔
عزیر بلوچ مجسٹریٹ کے سامنے اپنے بیان حلفی میں اقرار کر چکا ہے کہ پی پی پی کی اعلی قیادت نے اس سے قتل کروائے، ماہانہ بھتہ وصول کیا اور دیگر جرائم میں معاونت کی۔ اور جب رینجرز نے اس کے خلاف آپریشن شروع کیا تو اسی پی پی پی کی اعلی قیادت نے اسے ملک سے فرار کروایا۔
ریاست پاکستان نے جمہوریت کے نام پر پلنے پھولنے والے جرائم پیشہ عناصر سے جان چھڑانا شروع کر دی ہے۔ سنتھیا اور عزیر بلوچ جے آئی ٹی محض ٹریلرز ہیں۔ مکمل پکچر ابھی باقی ہے۔