قیصرانی
لائبریرین
"میں کب کہتا ہوں کہ اسی عورت کے لئے دو قتل ہو گئے ہوں گے!" ساجد نے کہا۔ "ہوسکتا ہے کہ وہ کوئی اور عورت ہو۔۔۔ اور میں اس کے متعلق بھی وثوق سے نہیں کہہ سکتا!۔۔۔ دیکھئے یہ میرا ذاتی خیال تھا۔۔۔ ورنہ محض مشابہت اسے چچا جان کی اولاد نہیں ثابت کرسکتی!"
"تو آپ کو تو اس لڑکی سے خاص طور پر بڑی دلچسپی ہوگی!"
"بس اسی حد تک کہ اسے دیکھنے کو دل چاہتا ہے! لیکن نہ تو میں نے آج تک اس سے گفتگو کی اور نہ وہ مجھے جانتی ہے لیکن میں آپ کو اس کے گھر کا پتہ بتا سکتا ہوں!"
"بہرحال!" عمران مسکرا کر بولا! "آپ اس کا تعاقب کرتے رہتے ہیں"
"میں کیابتاؤں جناب! اسے دیکھ کر دل بے اختیار اس کی طرف کھینچتا ہے۔"
"اگر واقعی دل کھنچتا ہے تو مجھے اس کا پتہ ضرور بتایئے!۔۔۔"
"عالمگیری سرائے میں ادھورے مینار کے قریب زرد رنگ کا ایک چھوٹا سا مکان ہے۔۔۔!"
عمران نے چائے کی پیالی رکھ دی! اس کے چہرے پر تحیر کے آثار تھے! کیونکہ یہ وہی پتہ تھا جو اسے کچھ دیر قبل موڈی نے بتایا تھا!۔۔۔
"آپ کو یقین ہے کہ وہ لڑکی اسی مکان میں رہتی ہے!" اس نے ساجد سے پوچھا۔
"اوہ میں نے سینکڑوں بار اسے وہاں جاتے دیکھا ہے!" ساجد بولا۔
"اچھا مسٹر! میں کوشش کروں گا کہ۔۔۔" عمران جملہ ادھوراہی چھوڑ کر اٹھ گیا اس دوران میں اس نے چائے کا بل ادا کردیا تھا!
"اگر کبھی میں آپ سے ملنا چاہوں تو کہاں مل سکتا ہوں؟" ساجد نے پوچھا۔
"میرے کارڈ پر میرا پتہ اور ٹیلیفون نمبر موجود ہیں!" عمران نے کہا اور ریسٹوران سے باہر نکل گیا!۔۔۔ لیکن اب اس کا رخ اپنی کارکی بجائے ایک دوا فروش کی دکان کی طرف تھا۔ وہاں اس نے کالرا مکسچر کی ایک بوتل خریدی۔۔۔ دوا فروش شاید اس کا شناسا ہی نہیں بلکہ اسے اچھی طرح جانتا تھا! کیونکہ عمران نے اس سے انجکشن لگانے کی سرنج عاریتا مانگی تو اس نے انکار نہیں کیا!۔۔۔
پھر اس نے کسی دوا کے دو ایمپل بھی خریدے!
"تو آپ کو تو اس لڑکی سے خاص طور پر بڑی دلچسپی ہوگی!"
"بس اسی حد تک کہ اسے دیکھنے کو دل چاہتا ہے! لیکن نہ تو میں نے آج تک اس سے گفتگو کی اور نہ وہ مجھے جانتی ہے لیکن میں آپ کو اس کے گھر کا پتہ بتا سکتا ہوں!"
"بہرحال!" عمران مسکرا کر بولا! "آپ اس کا تعاقب کرتے رہتے ہیں"
"میں کیابتاؤں جناب! اسے دیکھ کر دل بے اختیار اس کی طرف کھینچتا ہے۔"
"اگر واقعی دل کھنچتا ہے تو مجھے اس کا پتہ ضرور بتایئے!۔۔۔"
"عالمگیری سرائے میں ادھورے مینار کے قریب زرد رنگ کا ایک چھوٹا سا مکان ہے۔۔۔!"
عمران نے چائے کی پیالی رکھ دی! اس کے چہرے پر تحیر کے آثار تھے! کیونکہ یہ وہی پتہ تھا جو اسے کچھ دیر قبل موڈی نے بتایا تھا!۔۔۔
"آپ کو یقین ہے کہ وہ لڑکی اسی مکان میں رہتی ہے!" اس نے ساجد سے پوچھا۔
"اوہ میں نے سینکڑوں بار اسے وہاں جاتے دیکھا ہے!" ساجد بولا۔
"اچھا مسٹر! میں کوشش کروں گا کہ۔۔۔" عمران جملہ ادھوراہی چھوڑ کر اٹھ گیا اس دوران میں اس نے چائے کا بل ادا کردیا تھا!
"اگر کبھی میں آپ سے ملنا چاہوں تو کہاں مل سکتا ہوں؟" ساجد نے پوچھا۔
"میرے کارڈ پر میرا پتہ اور ٹیلیفون نمبر موجود ہیں!" عمران نے کہا اور ریسٹوران سے باہر نکل گیا!۔۔۔ لیکن اب اس کا رخ اپنی کارکی بجائے ایک دوا فروش کی دکان کی طرف تھا۔ وہاں اس نے کالرا مکسچر کی ایک بوتل خریدی۔۔۔ دوا فروش شاید اس کا شناسا ہی نہیں بلکہ اسے اچھی طرح جانتا تھا! کیونکہ عمران نے اس سے انجکشن لگانے کی سرنج عاریتا مانگی تو اس نے انکار نہیں کیا!۔۔۔
پھر اس نے کسی دوا کے دو ایمپل بھی خریدے!