تہذیب
محفلین
ایک دیہاتی فیملی پہلی بار ٹرین میں بیٹھ کر کسی دور کے رشتہ دار کی شادی میں شرکت کیلیئے منڈی بہاؤالدین سے ملتان جارہی تھی۔ فیملی بڑی تھی، سارے ڈبے میں سما گئ۔ آدھے راہ جاکر ٹکٹ چیکر ڈبے میں داخل ہوا تو اس نے دیکھا کہ ڈبے میں بالکل خاموشی ہے۔ سوئی گرے تو اس کی بھی آواز چھن سے سنائی دے۔ سب کے رنگ زرد ہیں اور انہوں نے اپنے اپنے سامان کو زور سے بھنچ کر اپنے سینوں سے لگایا ہوا ہےاور دوسرے ھاتھ سے سیٹوں یا کھڑکی ڈنڈوں کو مضبوطی سے پکڑا ہوا ہے۔ ٹی ٹی حیران و پریشان ہوگیا، پوچھنے لگا کہ کیا ہوا ہے؟
ایک جوان نے بڑی مشکل سے گلے سے آواز نکالی اور کہا کہ، گڈی شُوٹو شوٹ جارہی ہے اور سانوں تے ہن پتہ لگا اے کہ اس دا تے ڈرئیور ہی نہیں۔
ایک جوان نے بڑی مشکل سے گلے سے آواز نکالی اور کہا کہ، گڈی شُوٹو شوٹ جارہی ہے اور سانوں تے ہن پتہ لگا اے کہ اس دا تے ڈرئیور ہی نہیں۔