شمشاد
لائبریرین
بھائی جی سایئڈ سے کو تب گزرے نا بندہ جب سایئڈ سے گزرنے کی جگہ ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تو تم اتنی چھوٹی چھوٹی گلیوں میں گھستی کیوں ہو؟
بھائی جی سایئڈ سے کو تب گزرے نا بندہ جب سایئڈ سے گزرنے کی جگہ ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لیکن کیرالہ سے باہر ان کی یکجہتی زبردست ہے۔ پاکستانیوں کی طرح نہیں کہ آپس میں ہی ایک دوسرے کو کاٹنے کی فکر میں رہتے ہیں۔
آپ دیکھیں گے کہ کیرالہ والے نے اگر کوئی چیز خریدنی ہو تو وہ کیرالہ والے کی ہی دکان سے جا کر خریدے گا بھلے ہی اسے دوگنا چلنا پڑے۔ اسی طرح بنگالی بھی یہی کرتے ہیں۔
اچھا اب واپس آ جاؤ اپنی ڈرائیونگ پر بی بی۔
لیکن کیرالہ سے باہر ان کی یکجہتی زبردست ہے۔ پاکستانیوں کی طرح نہیں کہ آپس میں ہی ایک دوسرے کو کاٹنے کی فکر میں رہتے ہیں۔
آپ دیکھیں گے کہ کیرالہ والے نے اگر کوئی چیز خریدنی ہو تو وہ کیرالہ والے کی ہی دکان سے جا کر خریدے گا بھلے ہی اسے دوگنا چلنا پڑے۔ اسی طرح بنگالی بھی یہی کرتے ہیں۔
کیوں سعودی میں تو 100 فیصد مرد ایکسیڈنٹ کرتے ہیں ان بھائی جی۔یہ الگ بات ہے کہ ٹینشن جس کی وجہ سے ایکسیڈنت ہوتا ہے عورت اس کی بنیادی وجہ ہے
میں آپ کی بات نہیں کر رہا، زینب کی ڈرائیونگ کی بات کر رہا ہوں۔
القصیم سے مدینہ کی طرف سفر کریں تو راستے میں دائیں بائیں جو صحرا یا سر سبز علاقہ ہے، وہاں بھی عورتیں گاڑی چلاتی ہیں۔ لیکن سڑک پر کم ہی آتی ہیں۔دہران میں سعودی آرامکو کے اندر عورتوں کو گاڑی چلانے کی قانونی اجازت ہے۔
جو اس دن فیصل بھائی نے گاڑی ماری ہے وہ بھی ان کی غلطی نہیں تھیتو کریں ان بات ۔۔۔۔۔۔۔پا جی ویسے آپ میری ڈرایئونگ کو بدنام کریںتو الگ بات پر میں نے 5 سالوں مٰن ایک بار بھی گاڑی نہیں ٹھوکی۔۔جو دو تین بار لگی وہ میری غلطی نہین تھی