عید اسپیشل:)

عبد الرحمن

لائبریرین
سب دوستوں کو دلی عید مبارک
سعودی عرب میں پاکستانی سرکاری عید سے ایک دِن پہلے عید منائی گئی، اور یہ اچھا ہوا کیونکہ ہمارے خیبر پختونخوا میں بھی اسی دن عید منائی گئی (سرکاری عید کے برعکس)۔ اباجان اور فیملی کے دیگر ارکان کے ساتھ انٹرنٹ عید ملن پارٹی کا انعقاد ہوا۔ یہاں سعودی عرب میں میرے بچے وہاں پشاور میں میرے بھائی کے بچوں کے ساتھ مرئی طور پر گھل مل گئے مگر ایک دوسرے کو چھونے کی حسرت دل میں رہ گئی۔
پردیسیوں کی عید بھی کیا عید ہوگی۔ بس نئے کپڑے پہن کر عید کی نماز ادا کریں اور پھر گھر آکر بیٹھ جائیں، شام کو کسی پارک میں بچوں کو لے جائیں اور بس ۔
دوسری طرف وزیرستان کے المناک حالت پر دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ جنوبی اضلاع کے شاعر احباب سوشل میڈیا پر اپنے اشعار میں دُکھ بھری داستاں سنارہے ہیں۔
میڈیا پر فلسطین کے نہتے عوام پر اسرائیلی وحشیانہ یلغار کے کلیپس دیکھ کر عید یکسر بھول جاتے ہیں۔
اے اﷲ مسلمانوں کی حالت پر رحم فرما۔ بے اختیار یہ اشعار لبوں پر آگئے:

دل میں کہتا تھا کہ اس عید پہ خوشیاں ہونگی
مگر امساک کے افطار کی نوبت نہ ہوئی
میرے بچوں نے جھلستے ہوئے بچے دیکھے
بدشگونی سے گلو خلاص یہ اُمّت نہ ہوئی
محفل میں خوش آمدید اور عید مبارک ڈاکٹر صاحب! :)

ماشاء اللہ مختصر لفظوں میں کافی کچھ بیان کردیا آپ نے۔
 

عبد الرحمن

لائبریرین
عید کے پہلے دن کا دلچسپ واقعہ تو یوں ہے کہ میں اپنی بیٹی کو سیر کرانے باہر لیکر گیا۔ وہاں ایک جگہ پر بادشاہوں کی تصاویر دیوار پر خوبصورتی سے آویزاں تھیں۔ میں نے سوچا ان کے ساتھ کھڑے ہوکر ایک یادگار تصویر ہوجائے۔ تصویر بنواتے ہی وہاں ایک سیکیورٹی کا بندہ سول کپڑوں میں آپہنچا اور مجھ سے مسکراتے ہوئے پوچھا کہ تصاویر تم نے بنوائی ہیں ؟ میں نے کہا کہ ہاں۔ کہنے لگا ایسے تصویر بنوانے کا جرمانہ پچاس دینار تقریباً (17500 روپے) ہے۔ میں نے کہا اچھا۔ پھر پوچھا کہ شناختی کارڈ ہے؟ میں نے کہا کہ ہاں ہے۔ کہنے لگا کہ آؤ چلو۔ میں نے کہا کہ چلو۔ میں سمجھ رہا تھا کہ مذاق کر رہا ہے۔ پھر اس نے مجھے کہا کہ میں مذاق کر رہا تھا لیکن یہاں تصویر بنوانا واقعی ممنوع ہے۔ آئندہ خیال رکھنا۔
مزے کی بات یہ ہے کہ تصویر بھی دھندلی آئی تھی۔
لوگ بھی خواہ مخواہ پریشان کرتے ہیں شریف لڑکوں کو۔:cautious:
 

عبد الرحمن

لائبریرین
مجھے ایک اور ذریعے سے بھی پتہ چلا کہ یہاں کے شاہی خاندان کے افراد کی تصاویر کے ساتھ کھڑے ہوکر تصویر بنوانا ممنوع ہے۔ :)
زبانی کلامی اعلان کا ایک مقصد یہ بھی ہوتا ہے کہ کوئی بھولا بھالا پکڑا جائے اور پھر اس سے دل کھول کر بد تمیزی کی جائے۔
 
ہا ہا ہا ہا ہا
بہت خوب
سب دوستوں کو میرا گرما گرم سلام
دھاگے پر تبصرہ کا بہت مشکور ہوں۔
سب دوستوں کا دل سے احترام کرتا ہوں۔
خان بھائی اور شمشاد بھائی نے پوچھا کہ کس بیماری کا علاج کرتے ہیں، اور کس شفاخانے سے منسلک ہیں؟
عزیز بھائیوں میں طبی ڈاکٹر نہیں ہوں بلکہ سچ مچ کا ڈاکٹر ہوں یعنی پی ایچ ڈی ڈاکٹرہوں (ذرا میرے تعارف میں ملاحظہ کیجئے)۔
تاہم عرصۂ دراز سے یہاں سعودی عرب میں کور ذہنوں پر روشنائی ملنے کی مشق کررہے ہیں اور بقول غالب ؏
لیتا ہوں مکتبِ غمِ دل میں سبق ہنوز
لیکن یہی کہ رفت گیا اور بود تھا

نہایت احترام کیساتھ۔
 
ہا ہا ہا ہا ہا
بہت خوب
سب دوستوں کو میرا گرما گرم سلام
دھاگے پر تبصرہ کا بہت مشکور ہوں۔
سب دوستوں کا دل سے احترام کرتا ہوں۔
خان بھائی اور شمشاد بھائی نے پوچھا کہ کس بیماری کا علاج کرتے ہیں، اور کس شفاخانے سے منسلک ہیں؟
عزیز بھائیوں میں طبی ڈاکٹر نہیں ہوں بلکہ سچ مچ کا ڈاکٹر ہوں یعنی پی ایچ ڈی ڈاکٹرہوں (ذرا میرے تعارف میں ملاحظہ کیجئے)۔
تاہم عرصۂ دراز سے یہاں سعودی عرب میں کور ذہنوں پر روشنائی ملنے کی مشق کررہے ہیں اور بقول غالب ؏
لیتا ہوں مکتبِ غمِ دل میں سبق ہنوز
لیکن یہی کہ رفت گیا اور بود تھا

نہایت احترام کیساتھ۔

ماشاللہ
کیا مضمون ہے اور تعارف کا لنک تو دیں
 

شمشاد

لائبریرین
جناب ڈاکٹر جمیل الرحمٰن صاحب آپ نے اپنے تعارف کی لڑی نہیں کھولی۔
تعارف کے زمرے میں ایک لڑی کھولیں تاکہ مزید مراسلت ہو سکے۔
دوسری صورت میں میں ہی آپ کے تعارف کی لڑی بنا دیتا ہوں۔
 

شمشاد

لائبریرین
ماشاللہ
کیا مضمون ہے اور تعارف کا لنک تو دیں
ڈاکٹر صاحب کا تعلق پشاور پاکستان سے ہے، اور عرصہ دراز سے سعودی عرب کے ریاض شہر میں مقیم ہیں۔ ان کی تعلیمی استعداد ایم اے اردو کے علاوہ ڈاکٹریٹ ہے (عربی زبان وادب)۔ سعودی عرب کے ایک مقامی کالج میں زبان وادب کا پروفیسر ہیں۔
 
Top