ایک بار مزید شکریہ شمشاد بھائیماشاء اللہ
بہت اچھا لکھا ہے۔
یار اتنی تھریڈز ہیں سمجھ نہیں آتا لگتا ہے ہمیں جلانے کے لیے کھولی جا رہی ہیں اگلے سال میں پورا جی سی سی اور میناپ کے ملکوں کی پارٹی بلاتا ہوں جبوتی کے 151 ٹاسک فورس کے اڈے پر
فہیم میرا وہی سوال کہ کس کس کا ذکرخیر کیا اور کس کس کی برائی
جاسوسی والا کیا قصہ ہے؟؟؟
عمار تو ہیں ہی معصوم سے بھائی۔ انہیں کیا معلوم تھا کہ فہیم 'اقبال دیر سے ہی آیا کرتا ہے' پر عمل کرتے ہیں۔تو صاحبو اس ملاقات کی کہانی تو پہلے سے شروع تھی لیکن آج عملی طور پر جب اس ملاقات کا قصہ شروع ہوا تو کچھ یوں تھا کہ ہم نے اپنے پرانے والے پکے سے دوست سے پلان کیا تھا کہ دونوں ساتھ چلیں گے اگر ان کو اندازہ ہوتا کہ ان کو کوئی 20 منٹ دھوپ میں انتظار کرنا پڑ سکتا ہے تو شاید وہ اس آفر کو قبول کرنے سے پہلے تھوڑا سوچتے ضرور
تیاریاں!!!!!!!!!!! اچھا اوکے۔خیر جب ہمیں معلوم ہوا کہ عمار بھائی تو مطلوبہ جگہ (جو ان کے گھر سے کافی دور اور ہمارے گھر سے کافی نزدیک تھی) پہنچ چکے ہیں اور ہم ابھی تک تیاریوں میں لگے ہیں تو ہم نے تیاریوں کو تھوڑا تیز کیا]۔ اور ٹریفک سے بچتے بچاتے وہاں پہنچ گئے۔
جاسوسی؟ کس بات کی؟ بتائیں بھی ورنہ تعبیر ڈانٹیں گی۔جب سب سے گلے مل کر فارغ ہوئے اور چلنا شروع کیا تو میر انیس بھائی نے بڑی سنجیدگی کے ساتھ امین بھائی سے فرمایا کہ فہیم صاحب آگئے اب ان سے معلوم کرلیا جائے۔ ہم نے بڑے اشتیاق سے پوچھا کیا؟ جواب میں انہوں نے جو معلوم کیا ہم سن کر سٹپٹا گئے کہ ہم سے ہی کیوں جواب ملا کہ ان کو معلوم ہوا ہے کہ ہم کوئی جاسوس ہیں اور ہمیں اندر کی باتیں معلوم ہوتی ہیں
خیر سے ان کو مطمئن کیا کہ نہیں ایسا کچھ نہیں یہ تو بس لوگ ایویں ہی بندے کو سر چڑھا رکھتے ہیں۔
آگے پھر وہی ہوا جو محمد امین بھائی نے بیان کیا۔
فہیم پیپر میں بھی ایسے ہی اختصار سے کام تو نہیں لیتے تھےوہاں پہنچے پھر وہی ہوا جو پہلے بیان ہوا۔
جب مزمل شیخ بسمل صاحب نے کرسی صدارت سنبھالی تو پہلی آواز نکالی کہ کل رات کچھ شیر (شعر) آئے ہیں وہی پیش ہیں۔ یہ سن کر فہد بھائی (ابو شامل) صاحب کا دماغ فوراۢ چڑیا گھر کی طرف پرواز کر گیا کہ کب آئے، کہاں سے آئے نام کیا رکھے وغیرہ وغیرہ۔
لیکن جب ان کو معلوم ہوا کہ یہ تو کاغذی شیر یعنی کاغذوں پر سجنے والے شعر ہیں تو ان کا سارا جوش جھاگ کی طرح بیٹھ گیا
امین کو ایک عدد پاندان گفٹ کر دیں تا کہ وہ آئندہ یہ بہانہ نہ کر سکیں۔کھانے کے بعد اپنا کلام پیش کرنے کی باری ہمارے امین بھائی کی تھی۔ جو یقین دلانے پر تلے تھے کہ یقین کریں ہمارا کوئی دیوان نہیں ارے دیوان کہاں ہمارے پاس تو کوئی پاندان بھی نہیں تو ہم شاعر کہاں سے ہوئے۔
بیچارے سامعینلیکن جب اتنے لوگوں نے کلام پیش کیا تو ہمیں بھی کچھ ایویں ہی کا جوش چڑھ گیا کہ ہم نے بھی کچھ کہنا ہے۔
دانا دوستہم تو امین بھائی سے پہلے ہی کہہ دینا چاہتے تھے لیکن شعیب بھائی کو ڈر تھا کہ اس کو سننے کے بعد کہیں لوگوں کا ادبی ذوق ڈر کر کہیں نہ بھاگ لے اس لیے انہوں نے ہمیں آخر کے لیے رکھ چھوڑا تھا۔
سب شاعر ایسا ہی کہتے ہیں کسرِ نفسی سے کام لیتے ہوئے۔ آپ نے کس لئے کہا بھلا؟ہم نے مطلوبہ جگہ بیٹھ کر سب سے پہلے یہ عرض کردیا تھا ہمیں شاعری کی کچھ سمجھ نہیں اور ہم جو کہنے جا رہے ہیں وہ نہ غزل ہے نہ نظم بلکہ شاعری بھی نہیں ہے۔ بلکہ جیسے لوگ تک بندیاں کہتے ہیں ایسے ہی اسے بے تکا پن سمجھ لیا جائے۔
ہمارا وہ بے تکا پن سن کر واہ کی آواز تو نہیں نکل سکی کسی کے منہ سے لیکن ہنسی ضرور نکل گئی۔
ہم سوچنگ کے اس کے الفاظ بھی شامل کردیے جائیں۔ جو کچھ یوں تھے۔
کیسی کیسی ہوتی ہیں انساں کی خواہشاتچھوٹا تھا میں بندہ کردی تھی بڑی باتچاہا تھا کیا میں نے کیا بتاؤں میں تمہیںکسی کا زندگی بھر کا ساتھ، کسی سے فقط ایک ملاقاتپر نہ ہونی تھی پوری ہماری یہ خواہشلگ گئی دونوں باتوں کی پوری طرح واٹنہیں ہے کچھ کہنے کو مزید ہمارے پاساب تو فقط آنسو ہیں اپنے ساتھیہ شاعری ہو نہ ہو بھلےہے یہ ہمارے دل کی باتآخر میں فہد بھائی نے ٹکڑا لگایا کہ
ہے بہت ہی یہ واہیات
مجھے بھی ہنسنا ہے بتاؤ بتاؤمیرے خیال میں چونکہ کافی لوگ ایسے تھے جو پہلی بار ایک دوسرے سے مل رہے تھے
تو شاید یہی وجہ رہی کہ لوگ آپس میں دوستیاں بڑھاتے رہے کسی دوسرے کا ذکر
بچارہ شامل ہی نہیں ہو پایا
اور وہ جاسوسی والا بھی بس ایویں ہی سا قصہ ہے
مجھے تو بعد میں ہنسی آگئی تھی قصے پر بھی
نہیں ڈانٹوں گی تو نہیں البتہ یہ ضرور کہتی ہوں کہ جانے نا جانے ایک تعبیر ہی نا جانے محفل تو ساری جانے ہےجاسوسی؟ کس بات کی؟ بتائیں بھی ورنہ تعبیر ڈانٹیں گی۔
لیکن ہم تو ہمیشہ اقبال نہیں بنتےعمار تو ہیں ہی معصوم سے بھائی۔ انہیں کیا معلوم تھا کہ فہیم 'اقبال دیر سے ہی آیا کرتا ہے' پر عمل کرتے ہیں۔
نہیں نہیں،تیاریاں!!!!!!!!!!! اچھا اوکے۔
جاسوسی؟ کس بات کی؟ بتائیں بھی ورنہ تعبیر ڈانٹیں گی۔
لیں یہ ٹپ تو پہلے دینی تھیفہیم پیپر میں بھی ایسے ہی اختصار سے کام تو نہیں لیتے تھے
کیا آپ کو بھی چڑیا گھر والے شیر یاد آگئے
مہ جبین آنٹی نے میری پٹائی لگادینی ہے کہ ان کے بچے کوامین کو ایک عدد پاندان گفٹ کر دیں تا کہ وہ آئندہ یہ بہانہ نہ کر سکیں۔
بچارہ فہیمبیچارے سامعین
وکیل جو ٹھہرےدانا دوست
تاکہ ناکام شاعروں کی طرح کہیں چمچے اور پلیٹیں نہ سہنی پڑجائیںسب شاعر ایسا ہی کہتے ہیں کسرِ نفسی سے کام لیتے ہوئے۔ آپ نے کس لئے کہا بھلا؟
یہ اسی وقت آمد ہوئی تھی کیا؟
شکریہ آپیبہت اچھا لکھا فہیم۔ اور یہ بھی لگ رہا ہے کہ آپ لوگوں نے خوب مزے کئے۔ آئندہ بھی سب آپس میں ملتے رہیں اور خوش رہیں۔
کیا آپ کو ہماری صورت دیکھ کر ہنسی نہیں آجاتیمجھے بھی ہنسنا ہے بتاؤ بتاؤ
ہمارا وہ بے تکا پن سن کر واہ کی آواز تو نہیں نکل سکی کسی کے منہ سے لیکن ہنسی ضرور نکل گئی۔
آپ ہی کے اسٹائل میں ،ہم انتظار فرمائنگابھی تو ہم جلدی میں بھاگنگ
جواب ادھار رہے آفس سے آکر لکھتے ہیں نہ
اب آ رہی ہے لیکن شکل پر نہیں اس بات پرکیا آپ کو ہماری صورت دیکھ کر ہنسی نہیں آجاتی
فہیم بھائی ! میں نے واہ وا کی تھی
سچی بات تو یہ ہے کہ ہمیں شاعری ہی آپ کی سمجھ آئی۔ باقی تو سب سر کے اوپر سے جا رہی تھی۔شکریہ آپ کا
ہم تو اس وقت کچھ جذبات میں آگئے تھے کہ توجہ ہی نہیں تھی کون واہ واہ کرینگ اور کون کان بند کرینگ
چلیں پھر جلدی سے اس شاعری کی تشریح لکھ کر دکھائیںسچی بات تو یہ ہے کہ ہمیں شاعری ہی آپ کی سمجھ آئی۔ باقی تو سب سر کے اوپر سے جا رہی تھی۔
لیکن ہم تو اس کا جواب پہلے ہی دے چکے ہیںآپ ہی کے اسٹائل میں ،ہم انتظار فرمائنگ
اب آ رہی ہے لیکن شکل پر نہیں اس بات پر
چلیں پھر جلدی سے اس شاعری کی تشریح لکھ کر دکھائیں