You are using an out of date browser. It may not display this or other websites correctly.
You should upgrade or use an
alternative browser.
انتہا ہے ظلم و بر بریت کی
بے حسی ہے حاکم و رعیت کی
جو مچاتی ہے غوغا آزادی انساں کا
اس رُو سیاہ ، بے شرم عالمی جمعیت کی
کِیا انساں کو ذبح چوپائے کی طرح
یہ ہے تصویر صیہونی بربریت کی
نہیں ہے محیط ظلمِ یہود قرن دو قرنوں پہ
تاریخ ہے شاہد ان کی خوں آشاں طبیعت کی
انبیاء بھی نہ تھے محفوظ ان کے شر سے
کیا بات کریں قتالِ طفل و عورت کی
یہ ہیں وہ درندے کہ جن میں، ساجد
نہیں ہے باقی رمق آدمیت کی