مہ جبین
محفلین
آج عید کا پر مسرت دن ہے ، میری جانب سے سب محفلین کو دل کی گہرائیوں سے عید کی مبارکباد
عید کے حوالے سے والدِ گرامی کا کلام پیشِ خدمت ہے
امید ہے کہ آپ کو پسند آئے گا
نظارو ! مست ہوکر گنگناؤ عید کا دن ہے
ہر اک سُو پھول خوشیوں کے لٹاؤ ! عید کا دن ہے
کرو سوزِ جنوں ، سازِ خرد کو آج ہم آہنگ
کوئی پر کیف سا نغمہ سناؤ عید کا دن ہے
جہاں کو رشکِ فردوسِ بریں پھر سے بناؤ تم
دیئے امید کے دل میں جلاؤ ! عید کا دن ہے
کرو کچھ دیر کو تم بند ماضی کے دریچوں کو
جھلک عہدِ درخشاں کی دکھاؤ عید کا دن ہے
تمہار اے دکھو! چینِ جبیں دائم سہی لیکن
ذرا دھیرے سے تم بھی مسکراؤ عید کا دن ہے
سسکتی آرزوؤ! ساتھ دو تم بھی فضاؤں کا !
خزاں کی گود میں گلشن کھلاؤ عید کا دن ہے
ذرا دم کو بھلادو قصہء دردِ جدائی تم
بجھے دل سے سہی لیکن مناؤ عید کا دن ہے
کرو مت جستجو منصورِ محزوں، دلگرفتہ کی
اُسے تم آج کے دن بھول جاؤ عید کا دن ہے
منصور صدیقی
عید کے حوالے سے والدِ گرامی کا کلام پیشِ خدمت ہے
امید ہے کہ آپ کو پسند آئے گا
نظارو ! مست ہوکر گنگناؤ عید کا دن ہے
ہر اک سُو پھول خوشیوں کے لٹاؤ ! عید کا دن ہے
کرو سوزِ جنوں ، سازِ خرد کو آج ہم آہنگ
کوئی پر کیف سا نغمہ سناؤ عید کا دن ہے
جہاں کو رشکِ فردوسِ بریں پھر سے بناؤ تم
دیئے امید کے دل میں جلاؤ ! عید کا دن ہے
کرو کچھ دیر کو تم بند ماضی کے دریچوں کو
جھلک عہدِ درخشاں کی دکھاؤ عید کا دن ہے
تمہار اے دکھو! چینِ جبیں دائم سہی لیکن
ذرا دھیرے سے تم بھی مسکراؤ عید کا دن ہے
سسکتی آرزوؤ! ساتھ دو تم بھی فضاؤں کا !
خزاں کی گود میں گلشن کھلاؤ عید کا دن ہے
ذرا دم کو بھلادو قصہء دردِ جدائی تم
بجھے دل سے سہی لیکن مناؤ عید کا دن ہے
کرو مت جستجو منصورِ محزوں، دلگرفتہ کی
اُسے تم آج کے دن بھول جاؤ عید کا دن ہے
منصور صدیقی