ہم مناتے ہیں خونچکاں یہ عید
قاتلوں کے ہے درمیاں یہ عید
کیسی لاشیں ہیں آج سڑکوں پر
ملک و ملت کی لاج سڑکوں پر
سر کٹی لاش بند بوری میں
ادھ جلی لاش بند بوری میں
گولیوں کے نشان جسموں پر
چھلنیوں کا گمان جسموں پر
کس کا بیٹا پڑا ہے بوری میں؟
کس کا بھائی مرا ہے بوری میں؟
ہر طرف آج بھتہ خوری ہے
قتل و غارت ہے سینہ زوری ہے
دہشتِ دشمناں مبارک باد
وحشتِ دوستاں مبارک باد
از ڈاکٹر سید سلمان رضوی