رباعیات
جن لوگوں کو ہے مجھ سے عداوت گہری
کہتے ہیں وہ مجھ کو رافضی او ردہری
دہری کیونکر ہو، جو کہ ہو صوفی؟
شیعی کیونکر ہو،ماورا النہری؟
اصحاب کو جو ناسزا کہتے ہیں
سمجھیں تو ذرا د ل میں کہ کیا کہتے ہیں
سمجھا تھا نبیﷺ نے ان کو اپنا ہمدم
ہے، ہے! نہ کہو، کسے برا کہتے ہیں
یارانِ رسولﷺ، یعنی اصحابِ کبار
ہیں گرچہ بہت، خلیفہ ان میں ہیں چار
ان چار میں ایک سےہو جس کو انکار
غالبؔ، وہ مسلماں نہیں ہے زنہار
یارانِ نبیﷺ میں تھی لڑائی کس میں؟
الفت کی نہ تھی جلوہ نمائی کس میں؟
وہ صدق، وہ عدل، وہ حیا(اور) وہ علم
بتلاؤ کوئی کہ تھی برائی کس میں؟
یارانِ نبی ﷺ سے رکھ تولا، باللہ!
ہر یک ہے کمالِ دیں میں یکتا، باللہ!
وہ دوست نبی ﷺکے، اور تم ان کے دشمن
لا حول ولا قوۃ الا باللہ!
(یہ پانچوں رباعیاں سید الاخبار دہلی ، جلد 8 ، شمارہ28، 16 نومبر1850ء میں شائع ہوئی تھیں)