غالب کے اڑیں گے پُرزے

یوسف-2

محفلین
قہرِ درویش بر جانِ درویش:lol:
آخر کار مجھے عروض سیکھنے پر راضی کر لیا گیا
تو نہ دانم فاعلاتن فاعلات ؟ :weep:
”من نہ دانم فاعلاتن فاعلات“، کہتے کہتے میں تو تنگ آچکا تھا۔ شکر ہے آج ”تو نہ دانم فاعلاتن فاعلات“ کہنے کا بھی موقع ملا :D
 
10۔غالب کے کلام کی پیروڈی
ایک نالائق طالبِ علم کی غزل
محمد خلیل الرحمٰن
نقل کرنے میں وہمیری ہیلپ فرماویں گے کیا
گر نہیں کی ہیلپ تو ہم فیل ہوجاویں گے کیا
بد تمیزی حد سے گزری، بندہ پرور کب تلک
گالیاں سن کر بھی ہم خاموش ہوجاویں گے کیا
حضرتِ استاد آویں ، دیدہ و دِل فرشِ راہ
فیل ہونے والے لڑکوں کو پڑھاپاویں گے کیا
جب قسم کھالی سبق پڑھ کر نہیں دیویں گے ہم
اب پڑھانے کے لیے ترکیب وہ لاویں گے کیا
گر کیا ٹیچر نے ہم کو قید، اچھا یوں سہی
گُر کلاسیں بنک کرنے کے یہ چھُٹ جاویں گے کیا
ہے ریاضی کا سبق مشکل بہت ہم کیا کریں
دِل نہیں سمجھے گا پر استاد سمجھاویں گے کیا
ہے اب اس اسکول میں قحطِ محبت اے خلیل
ہم نے مانا پڑھ لیے ، یوں پاس ہوجاویں گے کیا
 

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
تازہ کلام (سیاسی تڑکے ساتھ)
ہاتھ میں لاٹھی پکڑ کر عشق فرمائیں گے کیا؟:nerd:
خلیل صاحب! جنت میں نہ جائیں گے کیا؟
قیمتیں دالوں کی بھی بڑھ جائیں گی، سوچا نہ تھا
لوگ دھکوں کے سوا ، اور کچھ کھائیں گے کیا؟
ہم نےمانا شمشاد کو خوشامد سے چڑ ہے لیکن
ہم اگر مسکہ لگائیں، وہ نہ لگوائیں گے کیا؟
یہ ڈھٹائی حد سے گزری، جنابِ صدر کب تلک:puppydogeyes:
سامنے انقلاب کےآپ ٹِک پائیں گے کیا؟
ہوئی جو تیس سیکنڈ کی سزا، اچھا یہ بھی سہی
یہ فنونِ کرپشن کے انداز چھٹ جائیں گے کیا؟:thumbsup4:
جنرل مشرف گر آویں ، دیدہ و دل فرشِ راہ
کوئی تو یہ سمجھا دو کہ جناب کر پائیں گے کیا؟
ہواہے جب سے پارلیمنٹ میں قحط ِ سیاست اسدؔ
ہم نے مانا کہ اسمبلی میں رہیں ،مگر لائیں گے کیا؟
 

الف عین

لائبریرین
خلیل میاں، اب چھوٹے میاں کو قید کر دو، میرا مطلب ہے ان کے کلام کو عروض کی قید میں۔۔۔
پچھلا والا میں ہی کر دیتا ہوں۔
مر مٹی مجھ پہ ایک نرس، مرا
چارہ پھر عشق کے سوا نہ ہوا
اس کی خدمت سے میں ہوا اچھا
"درد منت کشَ دوا نہ ہوا"
 
11۔غالب کے کلام کی پیروڈی
گنجِ وزارت کے خیال میں ڈوبے ہوئے شخص کی غزل
از :محمد خلیل الرحمٰن
وہ محل اور گرہ میں مال کہاں
وہ وزارت کے ماہ و سال کہاں
فرصتِ روز و شب کہاں کھوئی
باسی سالن میں اب اُبال کہاں
تھی وہ کرسی کے ہی تصور سے
‘اب وہ رعنائی ء خیال کہاں’
بھائی خادم بنا ہے نامِ خدا
ورنہ اُس کی تھی یہ مجال کہاں
کاؤنٹی سے تھی بڑھکے وہ کرکٹ
ھائے وہ بیٹ اور وہ بال کہاں
سر پر اپنے میں بال اگاتا ہوں
پر وہ پہلے سے سر پہ بال کہاں
وہ تو خود ملک سے میں بھاگا تھا
ورنہ پرویز کی مجال کہاں
ہم سے چھوٹی وزارتِ عظمیٰ
تیسری بار کا خیال کہاں
جاتی عمرہ بنی مری جاگیر
ایسی جاگیر کو زوال کہاں
اب الیکشن قریب آپہنچے
اب سیاست میں اعتدال کہاں
تھے جواں اورحسین ہم بھی کبھی
اب وہ پہلے سے خد و خال کہاں
 
استادِ محترم کا حکم سر آنکھوں پر۔
لیجیے جناب حاضر ہیں اپنی صلاح کے ساتھ۔
چھوٹے غالب کاتازہ کلام (سیاسی تڑکے ساتھ)
ہاتھ میں لاٹھی پکڑ کر عشق فرمائیں گے کیا؟:nerd:
کہیے صاحب!آپ ابھی جنت میں نہ جائیں گے کیا؟
قیمتیں دالوں کی بھی بڑھ جائیں گی، سوچا نہ تھا
لوگ دھکوں کے سوا ، کچھ اوربھیکھائیں گے کیا؟
ہم نےمانا اُن کو بھیچڑ ہےخوشامد سے بہت
ہم اگر مسکہ لگائیں، وہ نہ لگوائیں گے کیا؟
یہ ڈھٹائی حد سے گزری، صدرِ عالی کب تلک:puppydogeyes:
سامنے سیلاب کےاب آپ ٹِک پائیں گے کیا؟
چھوٹی موٹی تھی سزا، اچھاچلو یہ بھی سہی
یہ جنونِ عشق کے انداز چُھٹ جائیں گے کیا؟:thumbsup4:
اب اگر جرنیل آویں ، دیدہ و دل فرشِ راہ
کوئی ہم کو یہ تو بتلاؤ، وہ کر پائیں گے کیا؟
جب سے پارلیمان میں قحط ِ سیاست ہوگیا
ہم بھی جائیں گے وہاں لیکن لوا لائیں گے کیا؟
 

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
سر پر اپنے میں بال اگاتا ہوں
پر وہ پہلے سے سر پہ بال کہاں
وہ تو خود ملک سے میں بھاگا تھا
ورنہ پرویز کی مجال کہاں
ہاہاہاہاہاہاہا بے حد اعلیٰ، بہت بہت زبردست خلیل صاحب، آپ تو چھا گئے جناب، بہت زبردست​
 

شمشاد

لائبریرین
ودیا ہے جی بہت ودیا۔

اس شعر کے پہلے مصرعے میں کچھ گڑبڑ لگ رہی ہے۔
جاتی عمرہ بنی مری جاگیر
ایسی جاگیر کو زوال کہاں
 
بہت افسوس ہوا یہ سن کر بھائی! ویسے دن کی بات تو سمجھ میں آتی ہے، لیکن شب کو آپ شیشہ میں خود کو کیسے دیکھ لیتے ہیں۔ لائٹ جلا نے پر کسی کو اعتراض نہیں کرتا :silent3:
واہ۔ خوب پکڑا حضرت۔ داد قبول فرمائیے۔
لیکن یہ بھی تو دیکھیے کہ اچھا شعر وہی کہ جس کسی نے پڑھا
اُس نے یہ جانا کہ گویا یہ بھی میرے دِل میں ہے​
:)
لکھنے والے نے اپنی روداد لکھی، آپ اسے اپنی ہی کہانی سمجھے!​
 
Top