غالب کے جعلی لطيفے

جیہ

لائبریرین

مرزا غالب کو مولانا حالی نے اپنی کتاب "یادگارِ غالب" میں بجا طور پر "حیوانِ ظریف" کہا ہے۔ ایک طرف اگر غالب کے درجنوں لطیفے، شگفتہ مزاجیوں کے واقعات، مزاح اور برجستہ حاضر جوابیاں مشہور ہیں تو دوسری طرف غالب کے نام پر جعلی لطیفے بھی مشہور ہیں ،ایسی ہی چند جعلی لطیفے یہاں دئے جاتے ہیں۔


ایک بار مرزا غالب نے اپنے شاگرد سے کہا کہ جب میں مر جاؤں تو کہیں سے پرانا کفن لا کر مجھے اس میں لپیٹ کر دفن کر دینا۔ شاگرد نے حیران ہو کر کہا: اس سے کیا فایدہ ہوگا حضور؟

غالب نے مسکرا کر جواب دیا" بڑا فایدہ ہوگا برخوردار۔ جب نکیر منکر آئیں گے تو پرانا کفن دیکھ کر یہ سمجھیں گے کہ مردہ پرانا ہے اور اس سے سوال جواب ہو چکے ہیں۔
 

جیہ

لائبریرین
کہا جاتا ہے کہ ایک بار غالب اپنا کشکولِ شاعری لے کر مہاراجہ رنجیت سنگھ کے دربار میں حاضر ہوئے۔ رنجیت سنگھ نے اپنے تمام "تُک بند" شاعروں کو ایک مصرح طرح دی تھی

کھو وِج لٹکدا کیا ڈھول بھلا، کیا ڈھول بھلا

سب نے کوشش کی مگر پہلا انعام غالب کو ملا اس مصرعے پر

اس مجلسِ نا معقولاں سے لا حول ولا، لا حول ولا
 

جیہ

لائبریرین
غالب کے ہاں محفل جمی تھی۔ ایک شاگرد نے ترنگ میں آکر مصرع کہا

شراب سیخ پہ ڈالی، کباب شیشے میں

اس مہمل مصرع پر سب چونک پڑے۔ چاروں طرف سے لعنت و ملامت شروع ہو گئی۔ مصرع کہنے والا بے چارہ گم سم سہمی فاختہ کی صورت ہر ایک کا منہ دیکھتا رہا۔

غالب سب سنتے رہے مگر خاموش رہے۔ جب سب اپنی اپنی کہہ چکے تو غالب نے متانت سے کہا۔
ارے بھائی! آپ نے پورا شعر بھی تو سنا ہوتا۔ خیر اب مجھ سے سن لیجیئے۔

کسی کے آنے سے ساقی کے ایسے ہوش اڑے
شراب سیخ پہ ڈالی، کباب شیشے میں
 

فرخ منظور

لائبریرین
غالب کے ہاں محفل جمی تھی۔ ایک شاگرد نے ترنگ میں آکر مصرع کہا

شراب سیخ پہ ڈالی، کباب شیشے میں

اس مہمل مصرع پر سب چونک پڑے۔ چاروں طرف سے لعنت و ملامت شروع ہو گئی۔ مصرع کہنے والا بے چارہ گم سم سہمی فاختہ کی صورت ہر ایک کا منہ دیکھتا رہا۔

غالب سب سنتے رہے مگر خاموش رہے۔ جب سب اپنی اپنی کہہ چکے تو غالب نے متانت سے کہا۔
ارے بھائی! آپ نے پورا شعر بھی تو سنا ہوتا۔ خیر اب مجھ سے سن لیجیئے۔

کسی کے آنے سے ساقی کے ایسے ہوش اڑے
شراب سیخ پہ ڈالی، کباب شیشے میں

واقعی جعلی لطیفے ہیں۔ :) یہ شعر تو کسی مشہور شاعر کا ہے لیکن شاعر کا نام یاد نہیں آرہا اور شعر میں نے ایسے سن رکھا ہے۔

کسی کو دیکھ کے ساقی کے ایسے ہوش اڑے
شراب سیخ پہ ڈالی ، کباب شیشے میں
 

جیہ

لائبریرین
میں نے جس کتاب سے نقل کیا ہے، اس کا مستند ہونا مشکوک ہے۔ ہو سکتا ہے وہ شعر درست ہو جو آپ نے نقل کیا ہے۔
 

طالوت

محفلین
بہت اچھے ۔ ان دنوں اچھے موڈ میں ہیں یا موڈ اچھا کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں ۔ لطیفوں پی لطیفے آ رہے ہیں ۔
وسلام
 

جیہ

لائبریرین
بہت اچھے ۔ ان دنوں اچھے موڈ میں ہیں یا موڈ اچھا کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں ۔ لطیفوں پی لطیفے آ رہے ہیں ۔
وسلام
شکریہ طالوت۔ آپ کی دوسری بات زیادہ قرین قیاس ہے

شاندار۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

شکریہ عارف صاحب
 
جیتی رہو جی جی ،۔ ماشا اللہ بہت خوب ، سدا سلامت شاد باد رہو۔
ہیں جی ۔۔۔۔۔اعجاز صاحب نے جو جو کا خطاب دیا تو سرکار آپ نے جی جی کے لقب سے ملقب کردیا ۔۔۔۔ لگتا ہے کہ آپ مصر کی سیر کرتے کرتے ایک دم سعودی عرب داخل ہوگئے ہیں ۔۔۔۔۔
عام عربی میں بیس تیس اور چالیس وغیرہ کو عشرین ،ثلاثین اور اربعین کہتے ہیں جبکہ مصری ان کو عشرون،ثلاثون اور اربعون کہتے ہیں
ایم ایم مغزل صاحب آپ ٹھرے شاعر اور میں قرار پایا ایک عام بندہ ۔۔۔۔۔۔تو سرکار یہ واو اور ی کا فرق سمجھادیں ۔
 
اسکا تعلق اسم و فعل کی حالت سے ہے یعنی نصبی، رفعی یا جری۔۔۔مثلاّ کبھی ابوبکر، کبھی ابی بکر اور کبھی ابابکر کہا جاتا ہے۔۔۔شائد یہاں بھی جیہ، جو جو اور جی جی اسی نقطہ نظر سے کہا جارہا ہو۔۔۔:p:hypnotized::idontknow:
 
اسکا تعلق اسم و فعل کی حالت سے ہے یعنی نصبی، رفعی یا جری۔۔۔ مثلاّ کبھی ابوبکر، کبھی ابی بکر اور کبھی ابابکر کہا جاتا ہے۔۔۔ شائد یہاں بھی جیہ، جو جو اور جی جی اسی نقطہ نظر سے کہا جارہا ہو۔۔۔ :p:hypnotized::idontknow:
سرکاراگرتھوڑاساوقت ہو تو بندہ ناچیزکو عنایت کردیں احقر عربی زبان دانی کے ضمن میں آپکےحضور زانوئے تلمذ تہہ کرناچاہتاہے ۔۔۔۔۔گو عقائد درست ہیں لیکن آپ میں زمخشریوں کی جھلک نظر آتی ہے۔
 
بہر حال ، بڑے شعر کے ساتھ یہ کچھ زیادتی ہے کہ ان سے ایسی بات منسوب کی جائے جو کہی نہ گئی ہو، ویسے ازراہ مذاق تو کسی حد تک ٹھیک ہے بلکہ دیکھا جائے تو مذہب مذاق میں بھی جھوٹ کی اجازت نہیں دیتا، پڑھنے میں آیا ہے کہ ایک بار نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بڑھیا سے فرمایا کہ بوڑھیاں جنت میں نہیں جائیں گی، ایک بڑھیا جو موجود تھی بہت رونے لگی کہ وہ جنت سے بیدخل قرار دی گئی مگر آپ نے فرمایا در اصل جنت میں جب ایک عمر کے ہونگے اور جو بوڑھا ہوگا وہ بھی جوان جنت میں ہوگا ۔ ’”اسمیں کہیں کوئی غلطی سر زد ہوئی ہو تو معذرت اور تصحیح ضرور کیجئے گا“۔ سو اسی طرح اونٹی کے بچے والا لطیفہ ہے جو کسی شخص نے اونٹ طلب کیا تو آپ نے فرمایا کہ اونٹی کا بچہ مل سکتا ہے ، مانگنے والے نے کہا حضور اقدس میں بھلا بچہ کا کیا کروں گا؟ آپ نے فرمایا در اصل اونٹ بھی تو کسی اونٹنی کا بچہ ہی ہوتاہے ۔۔۔۔ بہر حال مرزا غالب کے لطائف کا تو کیا کہنا جی۔ ۔ بہت خوب سنائے جیہ آپ نے۔
 
ایک بار مرزا غالب نے اپنے شاگرد سے کہا کہ جب میں مر جاؤں تو کہیں سے پرانا کفن لا کر مجھے اس میں لپیٹ کر دفن کر دینا۔ شاگرد نے حیران ہو کر کہا: اس سے کیا فایدہ ہوگا حضور؟
غالب نے مسکرا کر جواب دیا" بڑا فایدہ ہوگا برخوردار۔ جب نکیر منکر آئیں گے تو پرانا کفن دیکھ کر یہ سمجھیں گے کہ مردہ پرانا ہے اور اس سے سوال جواب ہو چکے ہیں۔

یعنی چچا کو سوال و جواب سے بچانے کو ’’کفن چور‘‘ کی خدمات چاہئیں؟؟ ۔۔
یہ کارِ نکو چچا اپنی اس حیاتِ مستعار ہی میں انجام فرما جاتے! زندگی، ادھار کی اور کفن، چوری کا۔
 
Top