عمران سرگانی
محفلین
یکجا کلام
شہر یاراں کو سدا یونہی سجاتے رہیے
پھول گلشن میں محبت کے کھلاتے رہیے
کیا ضروری ہے کہ نفرت کریں دشمن سے یہاں
امن اور پیار سے دنیا کو سجاتے رہیے
چاہے جو کچھ ہو اندھیروں کو مٹانا ہے ضرور
اپنے خوں سے بھی چراغوں کو جلاتے رہیے
تجھ کو خالق نے عطا کی ہے جو طاقت اے دوست
دکھ سے کمزوروں کو ہر طور بچاتے رہیے
شہر یاراں کو سدا یونہی سجاتے رہیے
پھول گلشن میں محبت کے کھلاتے رہیے
کیا خبر کب کوئی اجائے صدا سن کے تری
دل کی آواز سے آواز ملاتے رہیے
روٹھے لوگوں کو منانا بھی ہے اعلی ظرفی
جانے والوں کو بہر طور بلاتے رہیے
دل کے ہر زخم کو چپ چاپ سہو سے فرخ
اپنے یاروں کو سدا دکھ سے بچاتے رہیے
سید فرخ رضا ترمذی
شہر یاراں کو سدا یونہی سجاتے رہیے
پھول گلشن میں محبت کے کھلاتے رہیے
کیا ضروری ہے کہ نفرت کریں دشمن سے یہاں
امن اور پیار سے دنیا کو سجاتے رہیے
چاہے جو کچھ ہو اندھیروں کو مٹانا ہے ضرور
اپنے خوں سے بھی چراغوں کو جلاتے رہیے
تجھ کو خالق نے عطا کی ہے جو طاقت اے دوست
دکھ سے کمزوروں کو ہر طور بچاتے رہیے
شہر یاراں کو سدا یونہی سجاتے رہیے
پھول گلشن میں محبت کے کھلاتے رہیے
کیا خبر کب کوئی اجائے صدا سن کے تری
دل کی آواز سے آواز ملاتے رہیے
روٹھے لوگوں کو منانا بھی ہے اعلی ظرفی
جانے والوں کو بہر طور بلاتے رہیے
دل کے ہر زخم کو چپ چاپ سہو سے فرخ
اپنے یاروں کو سدا دکھ سے بچاتے رہیے
سید فرخ رضا ترمذی