غزل :آنکھوں آنکھوں میں کر ملاقاتیں (مہدی نقوی حجاز) برائے تبصرہ

غزل (تازہ)

آنکھوں آنکھوں میں کر ملاقاتیں
لمس کی کور و کر ملاقاتیں

میرے دن کی طویل تنہائی
رات کی مختصر ملاقاتیں

صفحۂ وقت سے مٹا دی ہیں
راتیں اور تیرہ تر ملاقاتیں

چھوڑ کر جا چکی ہیں ہونٹوں پر
کچھ نشاں خشک و تر ملاقاتیں

ہم ہیں کمرے میں اور پسِ دیوار
کر رہی ہیں سفر ملاقاتیں

ایک مدت سے بند کٹیا میں
کچھ نہیں ہے مگر ملاقاتیں

فاتحہ پڑھ رہے ہیں ماضی پر
ہم ادھر اور اُدھر ملاقاتیں

اس کی آنکھوں میں نیل کے ڈورے
میرے پیشِ نظر ملاقاتیں

کالے نیلے سنہرے پیلے ہرے
رنگ سے مشت بھر ملاقاتیں

کوئی کہہ دو حجازؔ سے جا کر
رہ گئیں بےثمر ملاقاتیں

مہدی نقوی حجازؔ

الف عین
محمد یعقوب آسی
مزمل شیخ بسمل
و دیگران
 
آخری تدوین:
بہت خوب :)
طرز ادا میں جدت نظر آئی
مختصر بحر میں لکھنا ہمیشہ سے ہی مشکل رہا ہے بہت کم لوگ اس میدان میں قدم رکھتے ہیں
مزید کیا کہوں اساتذہ کرام کے کچھ کہنے سے پہلے کچھ رائے دینا پاس ادب کے خلاف ہے
اللہ کرے زور قلم زیادہ
 
بہت خوب :)
طرز ادا میں جدت نظر آئی
مختصر بحر میں لکھنا ہمیشہ سے ہی مشکل رہا ہے بہت کم لوگ اس میدان میں قدم رکھتے ہیں
مزید کیا کہوں اساتذہ کرام کے کچھ کہنے سے پہلے کچھ رائے دینا پاس ادب کے خلاف ہے
اللہ کرے زور قلم زیادہ
جناب، بہت شکریہ بہت مہربانی!
 

نایاب

لائبریرین
حال مختصر مختصر مگر سیدھا دل پر اثر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تنہائی نے وقت کے قلم سے بند کٹیا میں کیا خوب نقش ابھارے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت دعائیں محترم مہدی بھائی
 

سید عاطف علی

لائبریرین
میرے دن کی طویل تنہائی۔رات کی مختصر ملاقاتیں
وااااہ۔ واہ واہ ۔یہاں میرے کی نسبت اگر دن کے بجائے تنہائی کی طرف کردی جائے تو۔۔؟۔میری دن میں طویل تنہائی۔؟یا کوئی ترتیب ِ دیگر۔
مشت بھر۔کچھ مس فٹ سا ہے ۔مٹھی بھر ہی کردیں تو ۔
 
میرے دن کی طویل تنہائی۔رات کی مختصر ملاقاتیں
وااااہ۔ واہ واہ ۔یہاں میرے کی نسبت اگر دن کے بجائے تنہائی کی طرف کردی جائے تو۔۔؟۔میری دن میں طویل تنہائی۔؟یا کوئی ترتیب ِ دیگر۔
مشت بھر۔کچھ مس فٹ سا ہے ۔مٹھی بھر ہی کردیں تو ۔
سرکار دن سے نسبت مراعاۃ النظیر ہے کیوں کہ اگلے مصرعے میں رات سے ملاقاتوں کی نسبت ہے
مٹھی کی ی گرانا معیوب نہیں لگے گا؟!
داد و تحسین کا شکریہ حضور، بے شک تمام تعریفیں پاک پروردگار سے منسوب ہیں
 

سید عاطف علی

لائبریرین
سرکار دن سے نسبت مراعاۃ النظیر ہے کیوں کہ اگلے مصرعے میں رات سے ملاقاتوں کی نسبت ہے
مٹھی کی ی گرانا معیوب نہیں لگے گا؟!
داد و تحسین کا شکریہ حضور، بے شک تمام تعریفیں پاک پروردگار سے منسوب ہیں
مراعاۃ النظیر ۔ بنسبت دن رات اور طویل و مختصر تو برقرار رہیں گی۔
اور ہاں مٹھی بھر با محاورہ ہے کسرہ سے کام چل جائے گا ۔۔۔۔لیکن بامحاورہ استعمال کو (میری رائے میں ترجیح ہے ) اگر چہ میں محاورہ سے انحراف کو بھی کوئی خاص عیب نہیں گردانتا۔ واضح رہے کہ وہ انحراف لفظی معنوی یا کسی اور طور پر مخالف یا متعارض نہ ہو اور کسی اسلوب کی ترجمان ہو ۔۔۔۔۔
یہاں فارسی مشت کے ساتھ ہندی (خصوصاً دو چشمی ھ والے ) لفظ کی ترکیب مجھے ذرا سی گراں لگ رہی ہے۔۔۔
 
مراعاۃ النظیر ۔ بنسبت دن رات اور طویل و مختصر تو برقرار رہیں گی۔
اور ہاں مٹھی بھر با محاورہ ہے کسرہ سے کام چل جائے گا ۔۔۔ ۔لیکن بامحاورہ استعمال کو (میری رائے میں ترجیح ہے ) اگر چہ میں محاورہ سے انحراف کو بھی کوئی خاص عیب نہیں گردانتا۔ واضح رہے کہ وہ انحراف لفظی معنوی یا کسی اور طور پر مخالف یا متعارض نہ ہو اور کسی اسلوب کی ترجمان ہو ۔۔۔ ۔۔
یہاں فارسی مشت کے ساتھ ہندی (خصوصاً دو چشمی ھ والے ) لفظ کی ترکیب مجھے ذرا سی گراں لگ رہی ہے۔۔۔
درست، مٹھی بھر میں تبدیل کر دیتے ہیں۔
 
Top