غزل: اِلٰہی عَفو و عطا کا تِرے اَحَق ہوں میں

La Alma

لائبریرین
احباب ِ ذوق تو میرا خیال ہے آپ کے شعری اوصاف کو پہلے سے ہی بھانپ گئے تھے. باضابطہ شاعری کی شروعات پر بہت مبارک ہو . عمدہ تخلیق ہے .
 

یوسف سلطان

محفلین
اِلٰہی عَفو و عطا کا تِرے اَحَق ہوں میں
خطاؤں پر ہوں میں نادم، عَرَق عَرَق ہوں میں
جو ذرّے ذرّے کو روشن کرے، وہ تابشِؔ صبح
افق پہ شام کو پھیلی ہوئی شفق ہوں میں

بہت عمدہ تابش بھائی
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
واہ واہ ہ!! بہت خوب تابش بھائی! کیا اچھے اشعار ہیں !!

کسی نے فیض اٹھایا ہے زندگی سے مری​
کتابِ زیست کا موڑا ہوا وَرَق ہوں میں​
یہ تار تار سا دامن، یہ آبلہ پائی​
بتا رہے ہیں کہ راہی بہ راہِ حق ہوں میں​
ماشاء اللہ یہ دوسری غزل بھی نہایت اچھی غزل ہے !! بہت داد و تحسین آپ کے لئے! مقطع کچھ ٹھیک نہیں لگا ۔ اسے سمجھنا مشکل ہے ۔ نیز اس کےپہلے مصرع میں کاما بے محل ہے ۔ یہ تو ایک مسلسل جملہ ہے جو کاما لگانے سے بے معنی ہوجائے گا۔​
 
واہ واہ ہ!! بہت خوب تابش بھائی! کیا اچھے اشعار ہیں !!

کسی نے فیض اٹھایا ہے زندگی سے مری

کتابِ زیست کا موڑا ہوا وَرَق ہوں میں
یہ تار تار سا دامن، یہ آبلہ پائی
بتا رہے ہیں کہ راہی بہ راہِ حق ہوں میں

ماشاء اللہ یہ دوسری غزل بھی نہایت اچھی غزل ہے !! بہت داد و تحسین آپ کے لئے! مقطع کچھ ٹھیک نہیں لگا ۔ اسے سمجھنا مشکل ہے ۔ نیز اس کےپہلے مصرع میں کاما بے محل ہے ۔ یہ تو ایک مسلسل جملہ ہے جو کاما لگانے سے بے معنی ہوجائے گا۔​
توجہ پر ممنون ہوں ظہیر بھائی.
کاما ہٹا دیتا ہوں. یہاں اب اختیار نہیں.
شعر میں دراصل سورج کی روشنی کو ایک مستقل فیض بانٹنے والے کے استعارہ کے طور پر لیا ہے. شاید بات استعاروں میں ہی رہ گئی ہے. جس کی طرف آپ کا اشارہ ہے. :)
جب بھی کچھ بہتر سمجھ آیا، بدلنے میں دیر نہیں لگاؤں گا. :)
جزاک اللہ
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
شعر میں دراصل سورج کی روشنی کو ایک مستقل فیض بانٹنے والے کے استعارہ کے طور پر لیا ہے. شاید بات استعاروں میں ہی رہ گئی ہے. جس کی طرف آپ کا اشارہ ہے. :)
جب بھی کچھ بہتر سمجھ آیا، بدلنے میں دیر نہیں لگاؤں گا. :)

جو ذرّے ذرّے کو روشن کرے، وہ تابشِؔ صبح
افق پہ شام کو پھیلی ہوئی شفق ہوں میں

تابش بھائی ، یہاں بات استعاروں سے بھی پہلے کی لگ رہی ہے مجھے ۔ ذرا اس کی نثر بنا کر دیکھئے ۔ جو نثر میں بنارہا ہوں اس شعر کی وہ کچھ یوں ہے:
(میں) وہ تابش ِ صبح (ہوں) جو ذرے ذرے کو روشن کرتی ہے ، میں افق پر شام کو پھیلی ہوئی شفق ہوں ۔
یہ تو بہت الجھے ہوئے بلکہ باہم متضاد بیانات لگ رہے ہیں ۔ کچھ سیاسی بیان سا ہوگیا یہ تو ۔:) اس میں سورج اور روشنی کے فیض وغیرہ کی طرف کوئی اشارہ سرے سے موجود نہیں ہے ۔ میری ناقص رائے میں اس شعر کو توڑ کر دوبارہ کہنا چاہئے ۔ پیشگی معذرت اگر میری کوئی بات بری لگی ہو تو ۔ :):):)
 
تابش بھائی ، یہاں بات استعاروں سے بھی پہلے کی لگ رہی ہے مجھے ۔ ذرا اس کی نثر بنا کر دیکھئے ۔ جو نثر میں بنارہا ہوں اس شعر کی وہ کچھ یوں ہے:
(میں) وہ تابش ِ صبح (ہوں) جو ذرے ذرے کو روشن کرتی ہے ، میں افق پر شام کو پھیلی ہوئی شفق ہوں ۔
یہ تو بہت الجھے ہوئے بلکہ باہم متضاد بیانات لگ رہے ہیں ۔ کچھ سیاسی بیان سا ہوگیا یہ تو ۔:) اس میں سورج اور روشنی کے فیض وغیرہ کی طرف کوئی اشارہ سرے سے موجود نہیں ہے ۔ میری ناقص رائے میں اس شعر کو توڑ کر دوبارہ کہنا چاہئے
میں اس پر نئے سرے سے سوچتا ہوں. :) جزاک اللہ
پیشگی معذرت اگر میری کوئی بات بری لگی ہو تو ۔ :):)
بس یہی بات بری لگی ہے. کہ آپ نے سوچا کہ مجھے برا لگے گا اور معذرت کی.
 
یہ تار تار سا دامن، یہ آبلہ پائی
بتا رہے ہیں کہ راہی بہ راہِ حق ہوں میں

زبانِ حال سے یہ کہہ رہا ہے مجھ سے خلوص
کہ اپنی قوم کا بھولا ہوا سبق ہوں میں
بہت زبردست ۔ تابش بھائی لاجواب شعر ہیں ۔ ڈھیروں داد
 

با ادب

محفلین
جو ذرّے ذرّے کو روشن کرے، وہ تابشِؔ صبح
افق پہ شام کو پھیلی ہوئی شفق ہوں میں

تابش بھائی ، یہاں بات استعاروں سے بھی پہلے کی لگ رہی ہے مجھے ۔ ذرا اس کی نثر بنا کر دیکھئے ۔ جو نثر میں بنارہا ہوں اس شعر کی وہ کچھ یوں ہے:
(میں) وہ تابش ِ صبح (ہوں) جو ذرے ذرے کو روشن کرتی ہے ، میں افق پر شام کو پھیلی ہوئی شفق ہوں ۔
یہ تو بہت الجھے ہوئے بلکہ باہم متضاد بیانات لگ رہے ہیں ۔ کچھ سیاسی بیان سا ہوگیا یہ تو ۔:) اس میں سورج اور روشنی کے فیض وغیرہ کی طرف کوئی اشارہ سرے سے موجود نہیں ہے ۔ میری ناقص رائے میں اس شعر کو توڑ کر دوبارہ کہنا چاہئے ۔ پیشگی معذرت اگر میری کوئی بات بری لگی ہو تو ۔ :):):)

سورج صبح طلوع ہوا تو اس کے ذرات تابش صبح اور یہی روشنی شام تک کا سفر طے کر کے کیا شفق نہیں بنتی؟ ؟
جو میں سمجھی وہ کچھ ایسا ہے. کہ میں وہ تابش صبح ہوں جو صبح طلوع ہو کے اپنی روشنی بکھیر دیتی ہے اور شام کی سرخی یا شفق تک کائنات پہ چھائی رہتی ہے.
میرا علم ناقص تجربہ خام. یہ فقط میری بیان کردہ تشریحی سمجھ ہے آپ کا متفق ہونا ضروری نہیں.
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بس یہی بات بری لگی ہے. کہ آپ نے سوچا کہ مجھے برا لگے گا اور معذرت کی.

تابش بھائی ، بہت معذرت! یہ بات بس ایسے ہی روانی میں لکھ دی تھی ۔ مجھے تو ایک سو ایک فیصد یقین ہے کہ آپ میری بات کا برا نہیں مانیں گے ۔ بلکہ آپ تو کسی کی بات کا بھی برا نہیں مانتے ۔ بس میری ہی کچھ عادت ہوگئی ہے ایسا لکھنے کی ۔ دراصل تحریری مکالمے میں مخاطبین کے تاثرات اور باڈی لینگویج نظر نہ آنے کے باعث بعض دفعہ الفاظ اور جملے وہ معانی نہیں پہنچاپاتے کہ جو مقصود ہوتے ہیں ۔ بلکہ بعض دفعہ تو مطلب کچھ کا کچھ بن جاتا ہے ۔ بعض دفعہ لوگ مذاق کرنے کو مذاق اُڑانا سمجھ لیتے ہیں ۔ اسلئے ایسا لکھ دیتا ہوں کہ میرے نزدیک شعر شاعری اور ادب ودب سے زیادہ آدمی کی حرمت اور عزتِ نفس محترم ہیں ۔ امید ہے اس دفعہ اسے میری عادت بد سمجھ کر مجھے معاف فرمائیں گے ۔ :):):)
تابش بھائی ، اللہ تعالٰی آپ کو اپنی رحمتوں کے سائے میں رکھیں اور آپ کے اخلاق اور شرافت النفس کو بلندیاں عطا فرمائیں ۔ آمین۔ مجھے بھی دعاؤں میں شامل رکھئے گا ۔
 
Top