اشرف علی
محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
محترم محمد خلیل الرحمٰن صاحب
آداب !
براہِ مہربانی اس غزل کی اصلاح فرما دیں _
غزل
جن کے خواب بڑے ہوتے ہیں
وہ راتوں میں کم سوتے ہیں
اُن پر رحم خدا کرتا ہے
بوجھ اوروں کا جو ڈھوتے ہیں
سب ہیں برے ، یہ بات غلط ہے
کچھ لوگ اچھے بھی ہوتے ہیں
اُن سے پوچھو درد کا مطلب
وہ جو اپنوں کو کھوتے ہیں
عاشق کیا ہوتے ہیں نکمّے ؟
بیٹھ کے بس دن بھر روتے ہیں
ہوتے ہوں گے اچھے شاعر
میرے جیسے کب ہوتے ہیں
اُن سے سب کرتے ہیں محبت
بیج جو الفت کے بوتے ہیں
بزم سے وہ بھی اٹھ گئے اشرف
ہم بھی اب رخصت ہوتے ہیں
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
محترم محمد خلیل الرحمٰن صاحب
آداب !
براہِ مہربانی اس غزل کی اصلاح فرما دیں _
غزل
جن کے خواب بڑے ہوتے ہیں
وہ راتوں میں کم سوتے ہیں
اُن پر رحم خدا کرتا ہے
بوجھ اوروں کا جو ڈھوتے ہیں
سب ہیں برے ، یہ بات غلط ہے
کچھ لوگ اچھے بھی ہوتے ہیں
اُن سے پوچھو درد کا مطلب
وہ جو اپنوں کو کھوتے ہیں
عاشق کیا ہوتے ہیں نکمّے ؟
بیٹھ کے بس دن بھر روتے ہیں
ہوتے ہوں گے اچھے شاعر
میرے جیسے کب ہوتے ہیں
اُن سے سب کرتے ہیں محبت
بیج جو الفت کے بوتے ہیں
بزم سے وہ بھی اٹھ گئے اشرف
ہم بھی اب رخصت ہوتے ہیں