فرقتِ یار میں کیا خوب نظارے دیکھے
کوچۂ دل میں مکیں چاند ستارے دیکھے
÷÷ درست
راہِ الفت سے جو گذرے تو تڑپتے ہم نے
عشقِ لیلیٰ میں کئی قیس بچارے دیکھے
۔۔عجز بیان کا شکا رہے۔ فاعل بت چارے بہت دور جا پڑے اپنے فعل سے۔
یوں تو عشاق کئی ڈوب کے ابھر ے لیکن
بحرِ الفت کے کسی نے نہ کنارے دیکھے
÷÷درست
معجزہ یہ بھی ہوا پیار میں تیرے اکثر
رات آنکھوں میں کٹی، خواب تمہارے دیکھے
÷÷شتر گربہ، اولیٰ میں ’تیرے‘ اور قافیہ ’تمہارے‘!!
جام و مینا کا رہا ہوش نہ دیوانوں کو
چشمِ ساقی میں چمکتے جو ستارے دیکھے
÷÷درست
چاند چہرے تو کئی دیکھے زمانے نے نصرؔ
کچھ نہ دیکھا ،جو نہ محبوب ہمارے دیکھے
÷÷کتنے عدد محبوب ہیں؟
اب کیسی ہے استاذِ گرامی
فرقتِ یار میں کیا خوب نظارے دیکھے
کوچۂ دل میں مکیں چاند ستارے دیکھے
راہِ الفت سے جو گذرے تو تڑپتے ہم نے
عشقِ لیلیٰ میں کئی قیس بچارے دیکھے
یوں تو عشاق کئی ڈوب کے ابھر ے لیکن
بحرِ الفت کے کسی نے نہ کنارے دیکھے
معجزہ یہ بھی ہوا پیار میں جاناں اکثر
رات آنکھوں میں کٹی، خواب تمہارے دیکھے
جام و مینا کا رہا ہوش نہ دیوانوں کو
چشمِ ساقی میں چمکتے جو ستارے دیکھے
چاند چہرے تو کئی دیکھے زمانے نے نصرؔ
کچھ نہ دیکھا ،جو نہ محبوبﷺ ہمارے دیکھے
محمد ذیشان نصر
9 اگست 2015
استاذ گرامی میرے جیسا کج فہم آپ کے اس ارشاد کو سمجھ نہیں پایا براہِ کرم آسان الفاظ میں وضاحت فرمائیں
۔۔عجز بیان کا شکا رہے۔ فاعل بت چارے بہت دور جا پڑے اپنے فعل سے۔