متلاشی
محفلین
السلام علیکم ! بہت عرصے بعد کچھ لکھنے کی جسارت کی ہے ۔۔۔ اساتذانِ سخن سے اصلاح کی درخواست ہے ۔۔۔۔!
پتھر ہوں مگر سخت نہیں دیوار کی مانند
نازک ہوں مگر نرم نہیں گلزار کی مانند
رہتا ہوں دلِ یار میں با صورتِ گل میں
چبھتا نہیں آنکھوں میں کسی خار کی مانند
دشمن کی نگاہوں میں ہمیشہ ہوں کھٹکتا
کردار مرا صاف ہے گفتار کی مانند
باطل پہ قیامت کا سماں ہوتاہے طاری
چلتا ہے قلم جب مرا تلوار کی مانند
اس قلزمِ الفت میں اتر کر کوئی دیکھے
وا ہوں گے دریچے کسی اسرار کی مانند
قرباں جو ہوا عشق میں محبوب وہ ٹھہرا
افسوس تو سمجھا اسے اغیار کی مانند
آمد نہیں واللہ یہ الہام ہے ذیشاں
نکلا ہے مرے نطق سے اشعار کی مانند
جمعہ23/جنوری2015
17:09:50 PM
پتھر ہوں مگر سخت نہیں دیوار کی مانند
نازک ہوں مگر نرم نہیں گلزار کی مانند
رہتا ہوں دلِ یار میں با صورتِ گل میں
چبھتا نہیں آنکھوں میں کسی خار کی مانند
دشمن کی نگاہوں میں ہمیشہ ہوں کھٹکتا
کردار مرا صاف ہے گفتار کی مانند
باطل پہ قیامت کا سماں ہوتاہے طاری
چلتا ہے قلم جب مرا تلوار کی مانند
اس قلزمِ الفت میں اتر کر کوئی دیکھے
وا ہوں گے دریچے کسی اسرار کی مانند
قرباں جو ہوا عشق میں محبوب وہ ٹھہرا
افسوس تو سمجھا اسے اغیار کی مانند
آمد نہیں واللہ یہ الہام ہے ذیشاں
نکلا ہے مرے نطق سے اشعار کی مانند
جمعہ23/جنوری2015
17:09:50 PM