غزل برائے اصلاح ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

صفی حیدر

محفلین
سر الف عین صاحب اور دیگر شرکاء محفل سے اصلاح کی درخواست ہے

کوئی تو الزام مجھ کو دیجئے
نام اک بدنام مجھ کو دیجئے
حکمرانی وقت پر ہے آپ کی
کوئی رنگیں شام مجھ کو دیجئے
رند ہوں میں آپ ساقی ہیں مرے
آنکھوں کا اک جام مجھ کو دیجئے
عشق پیشہ ہوں فراغت ہے مجھے
دل کا صاحب کام مجھ کو دیجئے
عمر بھر کے خواب مجھ سے لیجئے
کب کہا ہے دام مجھ کو دیجئے
دھوپ ہے محشر کی کالی کملی کا
سایہ ہر اک گام مجھ کو دیجئے
اختتامِ حسن کب کا ہو چکا
عشق کا انجام مجھ کو دیجئے
 
تمام قوافی والے مصرعوں میں عیب تنافر ہے۔

آنکھوں کا اک جام مجھ کو دیجیے۔
آنککا تقطیع میں آ رہا ہے۔

دھوپ ہے محشر کی کالی کملی کا
کملی کی ی دب رہی ہے۔ روانی بہت متاثر ہو رہی ہے اس سے۔
 

صفی حیدر

محفلین
بہت شکریہ سر ۔۔۔ آپ نے قیمتی رائے سے نوازا ۔۔۔ آپ نے درست نشاندہی کی ہے ۔۔۔ قوافی والے مصرعوں میں عیب تنافر موجود ہے ۔۔۔۔ مجھے اس عیب کا دھیان نہیں رہا ۔۔۔ ردیف بدلنے کی کوشش کرتا ہوں کہ یہ عیب رفع ہو سکے ۔۔۔
 

صفی حیدر

محفلین
شکریہ سر آپ نے درست نشاندہی کی ہے۔۔۔۔۔ میں اس غزل کو دوبارہ سے لکھنے کی کوشش کر رہا ہوں۔۔ ان آراء کی روشنی میں لکھ کر اصلاح کے لیے پیش کرتا ہوں۔۔۔۔۔۔
 

صفی حیدر

محفلین
محترم محمد ریحان قریشی صاحب اور محترم سر الف عین صاحب کی اصلاحی نشاندہی کے بعد اس غزل کو دوبارہ تحریر کیا ہے۔۔۔ پیشِ خدمت ہے۔۔۔ مزید اصلاح کی درخواست ہے۔۔۔۔
کوئی تو الزام ہونا چاہیے
شہر میں بدنام ہونا چاہیے
رند ہوں میں آپ ساقی ہیں مرے
نظروں کا اک جام ہونا چاہیے
عشق پیشہ ہوں فراغت ہے مجھے
دل کا صاحب کام ہونا چاہیے
عمر بھر کے خواب مجھ سے لیجئے
کب کہا ہے دام ہونا چاہیے
اختتامِ حسن کب کا ہو چکا
عشق کا انجام ہونا چاہیے
لازمی ہے کیا صفی گر حسن ہو
ہر حسیں گلفام ہونا چاہیے
 

صفی حیدر

محفلین
سر ۔۔۔۔ کیا " نظروں کا اک "۔۔۔۔۔ کا وزن ۔۔۔" فاعلاتن " ۔۔۔ نہیں ہو سکتا ۔۔۔ ؟؟؟؟ ۔۔۔۔۔ " نظر " کا وزن تو " فَعَل " ہے ۔۔۔۔ " نظروں " کا وزن کیا ہو گا ؟؟؟؟




















 

صفی حیدر

محفلین
شکریہ سرفرحان عباس آپ نے راہنمائی کی ۔۔۔۔۔
سر محمد ریحان قریشی میرے خیال میں نظرے کی تقطیع بھی فعلن کے مطابق ہو گی ۔۔ ظ ساکن ہو گا ۔۔۔
 

الف عین

لائبریرین
در اصل ’نظرُکا‘ تقطیع ہوتا ہے اس لئے عجیب لگتا ہے۔ ویسے درست ہے۔البتہ اختتامِ حسن سمجھ میں نہیں آیا۔
 

صفی حیدر

محفلین
شکریہ سر الف عین صاحب آپ نے تقطیع کے حوالے سے راہنمائی کی۔۔۔ باقی اشعار کی اصلاح کا بھی منتظر ہوں۔۔۔۔
سر عشقِ مجازی کسی انسان کے طبعی اور روحانی حسن سے ہوتا ہے۔۔ ظاہری حسن کے علاوہ کردار، افکار اور گفتار سے ہوتا ہے۔۔۔۔ فی زمانہ ہمہ جہت انسانی حسن مادیت کی بھینٹ چڑھ چکا ہے لہذا عشق کا بھی انجام ہو چکا۔۔۔۔۔۔۔
 
Top