تنظیم اختر
محفلین
غزل برائے اصلاح
سوئے ارماں جگا گیا کوئی
دل کی دنیا پہ چھا گیا کوئی
بند تھے دل کے سارے دروازے
چپکے اس میں سما گیا کوئی
ہنستے ہنستے ہمیشہ ملتا تھا
وقت رخصت رلا گیا کوئی
رات دیکھا یوں بام پر ان کو
چاند چھت پر ہو آ گیا کوئ
جو گل تھا بہت عزیز ہمیں
اور ہی اس کو بھا گیا کوئی
ہم نے بس چاہا عمر بھر کا ساتھ
اپنا سب کچھ لٹا گیا کوئی
تنظیم اختر
دوحہ، قطر
سوئے ارماں جگا گیا کوئی
دل کی دنیا پہ چھا گیا کوئی
بند تھے دل کے سارے دروازے
چپکے اس میں سما گیا کوئی
ہنستے ہنستے ہمیشہ ملتا تھا
وقت رخصت رلا گیا کوئی
رات دیکھا یوں بام پر ان کو
چاند چھت پر ہو آ گیا کوئ
جو گل تھا بہت عزیز ہمیں
اور ہی اس کو بھا گیا کوئی
ہم نے بس چاہا عمر بھر کا ساتھ
اپنا سب کچھ لٹا گیا کوئی
تنظیم اختر
دوحہ، قطر