سید اسد معروف
محفلین
ہزج مثمن سالم مضاعف
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
یوں تو ہیں پہلو بہت تاریک سارے کوچ کے
ہیں مگر خانہ بدوشوں کو سہارے کوش کے
ایک مدت سے بسے ہیں ہم نئے اس شہر میں
گونجتے ہیں ذہن میں لیکن نقارے کوش کے
رزق لکھا ہے اندھیروں میں اگر اس شہر کے
آسماں پر کیوں چمکتے ہیں ستارے کوچ کے
قحط الفت، رنج و غم اور بے سرو سامانیاں
شام کی بڑھتی اداسی میں نظارے کوچ کے
خلق کی بے زاریاں، احباب کی یہ بے رخی
تم نہ مانو --ہیں مگر سارے اشارے کوچ کے
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
یوں تو ہیں پہلو بہت تاریک سارے کوچ کے
ہیں مگر خانہ بدوشوں کو سہارے کوش کے
ایک مدت سے بسے ہیں ہم نئے اس شہر میں
گونجتے ہیں ذہن میں لیکن نقارے کوش کے
رزق لکھا ہے اندھیروں میں اگر اس شہر کے
آسماں پر کیوں چمکتے ہیں ستارے کوچ کے
قحط الفت، رنج و غم اور بے سرو سامانیاں
شام کی بڑھتی اداسی میں نظارے کوچ کے
خلق کی بے زاریاں، احباب کی یہ بے رخی
تم نہ مانو --ہیں مگر سارے اشارے کوچ کے