سرفرازاحمدسحر
محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم سید عاطف علی صاحب
آپ خوش قسمت ہیں دشمناں سے ڈرتے ہیں
ہم کو بھی تو دیکھو جو پاسباں سے ڈرتے ہیں
رنگ وہ چڑھا دے گا بات پر مری اپنا
اس لیے ہی ہم اپنے ترجماں سے ڈرتے ہیں
ہم سفر تو ڈرتے ہیں سازشی ہواٶں سے
اور ہم سفینے کے بادباں سے ڈرتے ہیں
پھل ہمیں وہ دے گا کیا باغ کہ شجر جس کے
خوف میں گھرے ہیں سب باغباں سے ڈرتے ہیں
دھوپ میں جلے ہو تم، ڈھونڈتے ہو سائباں
ہم جلے جو سائے میں، سائباں سے ڈرتے ہیں
محترم سید عاطف علی صاحب
آپ خوش قسمت ہیں دشمناں سے ڈرتے ہیں
ہم کو بھی تو دیکھو جو پاسباں سے ڈرتے ہیں
رنگ وہ چڑھا دے گا بات پر مری اپنا
اس لیے ہی ہم اپنے ترجماں سے ڈرتے ہیں
ہم سفر تو ڈرتے ہیں سازشی ہواٶں سے
اور ہم سفینے کے بادباں سے ڈرتے ہیں
پھل ہمیں وہ دے گا کیا باغ کہ شجر جس کے
خوف میں گھرے ہیں سب باغباں سے ڈرتے ہیں
دھوپ میں جلے ہو تم، ڈھونڈتے ہو سائباں
ہم جلے جو سائے میں، سائباں سے ڈرتے ہیں