منیر نیازی غزل- بے چین بہت پھرنا گھبرائے ہوئے رہنا، منیر نیازی

محمد وارث

لائبریرین

بے چین بہت پھرنا گھبرائے ہوئے رہنا
اِک آگ سی جذبوں کی دہکائے ہوئے رہنا

چھلکائے ہوئے چلنا خوشبو لبِ لعلیں کی
اک باغ سا ساتھ اپنے مہکائے ہوئے رہنا

اس حسن کا شیوہ ہے جب عشق نظر آئے
پردے میں چلے جانا، شرمائے ہوئے رہنا

اک شام سی کر رکھنا کاجل کے کرشمے سے
اک چاند سا آنکھوں میں چمکائے ہوئے رہنا

عادت ہی بنا لی ہے تم نے تو منیر اپنی
جس شہر میں بھی رہنا اکتائے ہوئے رہنا

منیر نیازی


 
اس حسن کا شیوہ ھے۔ ۔ ۔

بے چین بہت پھرنا، گھبرائے ہوئے رہنا
اک آگ سی جذبوں کی دہکائے ہوئے رہنا
اک شام سی کر رکھنا کاجل کے کرشمے سے
اک چاند سا آنکھوں میں چمکائے ہوئے رہنا
چھلکائے ہوے چلنا خوشبو لبِٰ لعلیں کی۔۔
اک باغ سا ساتھ اپنے مہکائے ہوے رہنا
اُس حسن کا شیوہ ہے جب عشق نظر آئے
پردے میں چلے جانا، شرمائےہوے رہنا
عادت ہی بنا لی ہے تم نے تو منیر اپنی
جس شہر میں بھی رہنا، اُکتائے ہوے رہنا
 

مغزل

محفلین
سبحان اللہ ، وارث صاحب اور محمود بھائی ، آپ نے کراچی کہ وہ شام تازہ کردی جب منیر نیازی ( جنہیں مرحوم لکھنے کو جی نہیں چاہتا)
یہ غزل آرٹس کونسل میں پڑھ رہے تھےاور پیش رو شعراء جھوم رہے تھے ۔۔ بہت بہت شکریہ ، ۔۔ بہت خوب عمدہ انتخاب ہے واہ واہ
 
محمد وارث صاحب اور محمود غزنوی صاحب۔ آپ دونوں کا شکریہ
میں نے اس غزل کے علاوہ بہت سا کلام بہ زبانِ شاعر سن رکھا ہے۔
واہ! کیا انداز تھا پڑھنے کا
 

محمد وارث

لائبریرین
یہ سعادت اس خاکسار کو بھی حاصل ہے، اپنی زندگی میں ایک ہی مشاعرہ سنا ہے اور وہاں منیر نیازی مرحوم بھی تھے، میری فرمائش پر انہوں نے اپنی مشہور پنجابی نظم بھی پڑھی تھی، کجھ شہر دے لوگ وی ظالم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

فرخ

محفلین
بہت خوب۔۔۔
آج گوگل پر یہ غزل تلاش کی تو یہاں تک آپہنچا۔۔۔
بہت شکریہ شریک محفل کرنے کا
 

فرخ

محفلین
منیر نیازی صاحب کی نظم "ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں" کوئی شئیر کرے میری لاکھ دعائیں پائے
یہ لیجئےجناب۔۔۔
ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں ہر کام کرنے میں

ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں ہر کام کرنے میں
ضروری بات کہنی ھو کوئی وعدہ نبھانا ھو

اسے آواز دینی ھو اسے واپس بلانا ھو
ہمیشہ دیر کر دیتا ھوں میں

مدد کرنی ھو اس کی یار کی ڈھارس بندھانا ھو
بہت دیرینہ رستوں پر کسی سے ملنے جانا ھو
ہمیشہ دیر کر دیتا ھوں میں

بدلتے موسموں کی سیر میں دل کو لگانا ہو
کسی کو یاد رکھنا ہو کسی کو بھول جانا ہو
ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں

کسی کو موت سے پہلے کسی غم سے بچانا ہو
حقیقت اور تھی کچھ اس کو جا کر یہ بتانا ھو
ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں

(منیر نیازی)
 

سید زبیر

محفلین
بے چین بہت پھرنا گھبرائے ہوئے رہنا
بے چین بہت پھرنا گھبرائے ہوئے رہنا​
اِک آگ سی جذبوں کی دہکائے ہوئے رہنا​
چھلکائے ہوئے چلنا خوشبو لبِ لعلیں کی​
اک باغ سا ساتھ اپنے مہکائے ہوئے رہنا​
اس حسن کا شیوہ ہے جب عشق نظر آئے​
پردے میں چلے جانا، شرمائے ہوئے رہنا​
اک شام سی کر رکھنا کاجل کے کرشمے سے​
اک چاند سا آنکھوں میں چمکائے ہوئے رہنا​
عادت ہی بنا لی ہے تم نے تو منیر اپنی​
جس شہر میں بھی رہنا اکتائے ہوئے رہنا​
منیر نیازی​
 
بہت خوب غزل
شریک محفل کرنے کا شکریہ
شاہ جی غزل منیر نیازی کی ہے اور آپ نے حبیب جالب کے نام سے شریک کی ہے
درستگی فرما لیں
 

سید زبیر

محفلین
بہت خوب غزل
شریک محفل کرنے کا شکریہ
شاہ جی غزل منیر نیازی کی ہے اور آپ نے حبیب جالب کے نام سے شریک کی ہے
درستگی فرما لیں
سرکار ، یہ تیر واپس کمان میں لانا میرے بس سے باہر ہے اللہ نے کیا کوئی اللہ کا بند ٹھیک کردے گا
 
Top