عدم غزل-خالی ابھی جام میں کچھ سوچ رہا ہوں(عبدالحمید عدم

خالی ابھی جام میں کچھ سوچ رہا ہوں
اے گردش ایام میں کچھ سوچ رہا ہوں

ساقی تجھے اک تھوڑی سی تکلیف تو پو گی
ساغر کو ذرا تھام ، میں کچھ سوچ رہا ہوں

پہلے بڑی رغبت تھی ترے نام سے مجھ کو
اب سن کے ترا نام میں کچھ سوچ رہا ہوں

ادراک ابھی پورا تعاون نہیں کرتا
دے بادہ گلفام ، میں کچھ سوچ رہا ہوں

حل کچھ تو نکل آئے گا حالات کی ضد کا
اے کثرت آلام میں کچھ سوچ رہا ہوں

پھر آج عدم شام سے غمگیں ہے طبیعت
پھر آج سر شام میں کچھ سوچ رہا ہوں

عبدالحمید عدم
 

سید فصیح احمد

لائبریرین

سید فصیح احمد

لائبریرین
کیا کریں ذہن تو "کی ورڈز" کا مارا ہوا ہے۔

اور ضرورت پڑنے پر اُلٹ پُلٹ کرنے سے بھی نہیں گھبراتا۔ :)
متفق ہوں صاحب میرا اپنا بھی کچھ ایسا ہی حال ہے ، جلدی میں جب کچھ گڑ بڑا جائے تو خود ہی اپنی بونگی پر مسکرا دیتے ہیں ۔ :) :)

" آفرین ہے فصیح میاں تُم پر !! "
:) :)
 

محمداحمد

لائبریرین

محمداحمد

لائبریرین
محمداحمد بھائی کیوں نا منتظمین کی توجہ دلائی جائے ، کیوں کہ یوں کوئی ایسے ہی نقل کر لے گا تو وہ درست نہیں !!

دراصل آج کل محمد وارث بھائی بہت زیادہ وقت نہیں دے پا رہے ہیں۔ نبیل بھائی تو یوں بھی کم کم آتے ہیں۔

سو کوشش کرکے معمولی نوعیت کی چیزوں کو نظر انداز کر دیتا ہوں کہ زیادہ رپورٹنگ کا سارا بار سعود بھائی کی کاندھے پر پڑنے کا احتمال رہتا ہے۔
 

سید فصیح احمد

لائبریرین
دراصل آج کل محمد وارث بھائی بہت زیادہ وقت نہیں دے پا رہے ہیں۔ نبیل بھائی تو یوں بھی کم کم آتے ہیں۔

سو کوشش کرکے معمولی نوعیت کی چیزوں کو نظر انداز کر دیتا ہوں کہ زیادہ رپورٹنگ کا سارا بار سعود بھائی کی کاندھے پر پڑنے کا احتمال رہتا ہے۔
چلیں یہاں ذیل میں مراسلوں کے توسط اصلاح کی نشاندہی تو ہو گئی ، کوئی آئے گا تو جان جائے گا۔
جزاک اللہ ! محترم الف نظامی اور محمداحمد بھائی :) :)
 
Top