حضرت سرور راز صاحب - آپ کا جواب پڑھ کر دل دُکھا اس لیئے لکھنے پر مجبور ہوگیا -
حضرت اس ویب سائٹ پہ تو میں نے ہر شخص کو آپ کو عزت دیتے دیکھا ہے - ہر کوئ آپ کو استاد کہتا ہے - تمام لوگ القاب و آداب سے آپ کو مخاطب کرتے ہیں تو پھر آپ کو کیوں یہ شکوہ ہے کہ یہاں اخلاق اور آدابِ محفل کا خیال نہیں رکھا جاتا - اس سائٹ پر آپ کے قدر دانوں کے ساتھ تو یہ زیادتی ہوگی-
لے دے کے ایک میں ناخلف ہی رہ جاتا ہوں جس سے آپ کو شکوہ ہو سکتا ہے - مگر میں نے بھی آپ سے بد تمیزی کبھی نہیں کی - آپ نے لکھا کہ آپ کا وتیرہ ہے کہ آپ اصولی اور سچی بات کہتے ہیں تو یہ کسی اور کا بھی تو وتیرہ ہو سکتا ہے - اگر مجھے آپ کے کسی کلام میں زبان و بیان کی غلطی نظر آئے اور میں سوال پوچھ بیٹھوں تو کیا یہ میرا جرم ہوا ؟
میں اگر غلط ہوں تو آپ میری اصلاح کر دیا کریں میں آپ کا ممنون و مشکور ہونگا اور اگر میں صحیح ہوں تو آپ اس کا اقرار کرلیں -
بس اتنا ہی کہوں گا کہ آپ اس سائٹ سے جانے کی بات نہ کریں یہاں سب آپ کے مرید ہیں - اگر آپ کی ناراضگی کی وجہ میں ہوں تو میں خود ہی یہ گروپ چھوڑ دیتا ہوں -
اصل میں مکرمی و مشفقی سرور صاحب کا جو گلہ ہے وہ بالکل درست اور بجا ہے اور مجھے شاید ان سے بڑھ کرمحسوس ہوتا ہے،جو وہ کھل کر کہنا نہیں چاہتے اور میں کہہ دینے کے حق میں ہوں اور وہ الٹا مجھ سے ناراض ہو جاتے ہیں حالانکہ کئی باتوں میں روئے سخن ان کی جانب ہوتا ہے مخاطب میں کسی اور سےہوتا ہوں ،جمود مجھے سخت ناپسند ہے ،بقول شخصے:
ٹھہرے پانی میں ایک پتھر پھینک
دیر تک دائروں کا منظر دیکھ
بھائی صرف القابات سے نوازنا کیا ہوتا ہے ، یہ تو محض زبانی جمع خرچ اور لفظوں کا اسراف ہے جو میرے اردگرد بہت زیادہ ہے،ایک بندہ جس کی عمر 89 برس ہے اور جس نے اردو ادب کی بے تحاشا خدمات کی ہیں وہ اپنی ہر ہر تحریر پہ لوگوں کو ترغیب دے دے کر ابھار رہا ہے کہ آؤ اور بے لاگ لکھو اور لوگ ہیں کہ ٹس سے مس نہیں ہو رہے تو یہ رویہ بائیکاٹ یعنی مقاطعے کی صورت ہے جبکہ یہاں بہت سے لوگ ان کو اپنا استاد بھی ٹھہرا چکے ہیں ۔مجھے تو یہ استادی شاگردی کا رشتہ سمجھ میں نہیں آتا۔کیا خوب یاد آیا جون کا ایک شعر :
کچھ تو رشتہ ہے تم سے کمبختو
کچھ نہیں کوئی بد دعا بھیجو
آخر ایسی کیا مصروفیات ہیں جو سب کو ایک ہی وقت میں باجماعت گھیر لیتی ہیں ،اس سے تو صاف لگتا ہے کہ چاہا جا رہا کہ سرور صاحب یہاں سے تشریف لے جائیں تاکہ ہم اپنے اپنے کھوٹے سکے چلائیں اور رسمی واہ واہ وصول کریں ۔
اسی ضمن میں ایک تبصرہ سرور صاحب کی نظم کے ذیل میں کیا تھا جس میں فاتحہ خوانی کا ذکر تھا مگر بھائی لوگوں نے رپورٹ کر کے حذف کروا دیا۔